Damadam.pk
karia's posts | Damadam

karia's posts:

karia
 

*رحم کا تعلق رحمٰن سے جڑا ہوا ہے**
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ رحم کا تعلق رحمٰن سے جڑا ہوا ہے پس جو کوئی اس سے اپنے آپ کو جوڑتا ہے اللہ پاک نے فرمایا کہ میں بھی اس کو اپنے سے جوڑ لیتا ہوں اور جو کوئی اسے توڑتا ہے میں بھی اپنے آپ کو اس سے توڑ لیتا ہوں۔
*صحیح بخاری # 5988*

karia
 

*حسن اور حسین رضی اللہ عنہما دنیا میں میرے دو پھول**
میں ابن عمر رضی اللہ عنہما کی خدمت میں موجود تھا ان سے ایک شخص نے ( حالت احرام میں ) مچھر کے مارنے کے متعلق پوچھا ( کہ اس کا کیا کفارہ ہو گا ) ابن عمر رضی اللہ عنہما نے دریافت فرمایا کہ تم کہاں کے ہو؟ اس نے بتایا کہ عراق کا، فرمایا کہ اس شخص کو دیکھو، ( مچھر کی جان لینے کے تاوان کا مسئلہ پوچھتا ہے ) حالانکہ اس کے ملک والوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسہ کو ( بےتکلف قتل کر ڈالا ) میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ یہ دونوں ( حسن اور حسین رضی اللہ عنہما ) دنیا میں میرے دو پھول ہیں۔
*صحیح بخاری # 5994*

karia
 

قضا نماز کے أوقات
قضا نماز ہر وقت پڑھی جا سکتی ہے سوائے تین مکروہ اوقات کے: یعنی طلوعِ شمس، استواءِ شمس( یعنی نصف دن کا وقت) اور غروبِ شمس کے وقت نہیں پڑھ سکتے ہیں، اس کے علاوہ باقی کسی بھی وقت میں پڑھ سکتے ہیں۔ البتہ عصر اور فجر کی نماز کے بعد اور صبح صادق کے بعد فجر کی نماز سے پہلے لوگوں کے سامنے قضا نماز نہیں پڑھنی چاہیے، اگر ان اوقات میں قضا نماز پڑھنی ہو تو ایسی جگہ پڑھے جہاں لوگ نہ دیکھیں، اس لیے کہ ان اوقات میں نفل نماز ادا کرنا منع ہے، اب اگر لوگوں کے سامنے قضا نماز پڑھے گا تو دیکھنے والے سمجھ جائیں گے کہ اس وقت جب کہ نفل پڑھنا جائز نہیں ہے تو یہ قضا نماز پڑھ رہا ہوگا، اس سے اپنی پردہ دری لازم آئے گی، کیوں کہ نماز کا قضا ہونا عیب کی بات ہے جس پر اللہ نے پردہ ڈالا ہوا ہے تو آدمی کو خود یہ عیب ظاہر کر کے اللہ کے ڈالے ہوئے پردے کو

karia
 

قضا نمازوں کے احکامات
بیشک نماز مسلمانوں پر فرض ہے اپنے مقرر وقتوں میں'۔(النساء:103)
جس چیز کا بندوں پر حکم ہے اسے وقت میں عمل میں لانے کو ادا کہتے ہیں اور *وقتِ مقرر گزر جانے کے بعد عمل میں لانا قضا ہے*
توبہ سچی پکی کرلینے سے وقت پر نہ پڑھنے کا گناہ تو ساقط ہوجاتاہے مگر اصل نماز کی ادائیگی قضاء کی نیت سے کرنا پھر بھی واجب رہتا ہے۔
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

karia
 

⛲ *بسم الله الرحمن الرحيم* ⛲
🍂 *موت کا ذائقہ !*
🔹 *ہرجان موت کا مزہ چکھنے والی ہے اور ہم تمہیں اچھی اور بری حالت میں آزماتے ہیں اورہماری طرف ہی تم لوٹائے جاؤ گے ۔*🔹
*📗«سورۃ الانبیاء-35»*

karia
 

بھولی_بسـری_سنتیں
*🔅نیند سے بیدار ہوکر تین مرتبــہ ناک جھاڑنا*
🍁 سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے فــــرمایا : جب تم میں سے کوئی نیند سے بیدار ہو تو تین بار ناک جھاڑے ، شیطان اس کی ناک کے بانسوں پر رات گزارتا ہے ۔
*📓【صحیح مسلم : 564】

karia
 

**نبی کریم ﷺ کا جہنم سے پناہ مانگنا۔۔*
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جہنم کا ذکر کیا اور اس سے پناہ مانگی اور چہرے سے اعراض و ناگواری کا اظہار کیا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جہنم کا ذکر کیا اور اس سے پناہ مانگی اور چہرے سے اعراض و ناگواری کا اظہار کیا، شعبہ نے بیان کیا کہ دو مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جہنم سے پناہ مانگنے کے سلسلے میں مجھے کوئی شک نہیں ہے۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جہنم سے بچو۔ خواہ آدھی کھجور ہی ( کسی کو ) صدقہ کر کے ہو سکے اور اگر کسی کو یہ بھی میسر نہ ہو تو اچھی بات کر کے ہی۔
*صحیح بخاری # 6023*

karia
 

*ہر مسلمان پر صدقہ کرنا ضروری ہے!!*
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”ہر مسلمان پر صدقہ کرنا ضروری ہے۔“ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا اگر کوئی چیز کسی کو ( صدقہ کے لیے ) جو میسر نہ ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر اپنے ہاتھ سے کام کرے اور اس سے خود کو بھی فائدہ پہنچائے اور صدقہ بھی کرے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی اگر اس میں اس کی طاقت نہ ہو یا کہا کہ نہ کر سکے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر کسی حاجت مند پریشان حال کی مدد کرے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا اگر وہ یہ بھی نہ کر سکے۔ فرمایا کہ پھر بھلائی کی طرف لوگوں کو رغبت دلائے یا امر بالمعروف کا کرنا عرض کیا اور اگر یہ بھی نہ کر سکے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر برائی سے رکا رہے کہ یہ بھی اس کے لیے صدقہ ہے۔

karia
 

**اللہ تعالٰی کی رحمت کے سو حصے**
میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ نے رحمت کے سو حصے بنائے اور اپنے پاس ان میں سے ننانوے حصے رکھے صرف ایک حصہ زمین پر اتارا اور اسی کی وجہ سے تم دیکھتے ہو کہ مخلوق ایک دوسرے پر رحم کرتی ہے، یہاں تک کہ گھوڑی بھی اپنے بچہ کو اپنے سم نہیں لگنے دیتی بلکہ سموں کو اٹھا لیتی ہے کہ کہیں اس سے اس کے بچہ کو تکلیف نہ پہنچے۔
*صحیح بخاری # 6000*

karia
 

*نبی کریم ﷺ کی بچوں کے ساتھ شفقت !!*
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ سُلَيْمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو قَتَادَةَ ، قَالَ : خَرَجَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُمَامَةُ بِنْتُ أَبِي الْعَاصِ عَلَى عَاتِقِهِ فَصَلَّى ، فَإِذَا رَكَعَ وَضَعَ وَإِذَا رَفَعَ رَفَعَهَا...
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے اور امامہ بنت ابی العاص ( جو بچی تھیں ) وہ آپ کے شانہ مبارک پر تھیں پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی جب آپ رکوع کرتے تو انہیں اتار دیتے اور جب کھڑے ہوتے تو پھر اٹھا لیتے۔
*صحیح بخاری # 5996*

karia
 

*یتیم کی پرورش کرنے والا جنت میں۔۔۔*
میں اور یتیم کی پرورش کرنے والا جنت میں اس طرح ہوں گے اور آپ نے شہادت اور درمیانی انگلیوں کے اشارہ سے ( قرب کو ) بتایا۔
*صحیح بخاری # 6005*

karia
 

*بیواؤں اور مسکینوں کے لیے کوشش کرنے والا !!*
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بیواؤں اور مسکینوں کے لیے کوشش کرنے والا اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے والے کی طرح ہے یا اس شخص کی طرح ہے جو دن میں روزے رکھتا ہے اور رات کو عبادت کرتا ہے۔
*صحیح بخاری # 6006*

karia
 

*آپس میں رحمت و محبت کا معاملہ۔۔۔*
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”تم مومنوں کو آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ رحمت و محبت کا معاملہ کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ لطف و نرم خوئی میں ایک جسم جیسا پاؤ گے کہ جب اس کا کوئی ٹکڑا بھی تکلیف میں ہوتا ہے، تو سارا جسم تکلیف میں ہوتا ہے ایسا کہ نیند اڑ جاتی ہے اور جسم بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے۔“
*صحیح بخاری # 6011*

karia
 

*درخت کا پودا اور صدقہ*
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اگر کوئی مسلمان کسی درخت کا پودا لگاتا ہے اور اس درخت سے کوئی انسان یا جانور کھاتا ہے تو لگانے والے کے لیے وہ صدقہ ہوتا ہے۔“
*صحیح بخاری # 6012*

karia
 

🌼اور آپ لوگوں نے یہ نماز کے 14 واجبات پڑھ لئے. اب یاد رکھے ان میں سے کیسی بھی واجب کو اگر ہم دو بار کرلے یا کیسی واجب کو کرنا بھول جائے، یا کیسی واجب کے کرنے میں دیر کردے مطلب خاموش کھڑے سوچتے رہے تو سجدہ سہو کرنا ہوگا
اگر سمجھ نا آئے تو پوچھ لیں. لیکن یہ سب نماز کے اہم مسائل ہیں آپ سمجھنے کی پوری کوشش کیا کرے
اللّٰہ پاک ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے

karia
 

*سجدہ سہو کرنے کا طریقہ*
سجدہِ سہو کرنے کا طریقہ مع ضروری احکام
١. سجدہِ سہو کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ قعدہِ آخرہ میں تشہد ( پوری التحیات) پڑھنے کے بعد *صرف ایک طرف* سلام پھیر کر اللّٰہ اکبر *کہتا ہوا* سجدے میں چلا جائے اور نماز کے سجدے کی طرح تین بار سجدہ کی تسبیح پڑھے پھر تکبیر اللّٰہ اکبر کہتا ہوا سجدے سے سر اٹھائے اور اطمنان سے سیدھا بیٹھنے کے بعد پھر تکبیر کہتا ہوا دوسرے سجدے میں جائے اور اسی طرح سجدے کرے پھر تکبیر کہتا ہوا سجدے سے سر اٹھائے اور بیٹھ کر پھر سے تشہد (پوری التحیات) پڑھے اور درود شریف و دعا پڑھ کر نماز ختم کرنے کے لئے *دونوں طرف کا سلام پھیر دے*

karia
 

*سجدہ سہو* 🥀
کوئی نماز فرض ہو یا سنت و نفل،چاہے وہ نماز وتر ہوسوائے نماز جنازہ کے جس نماز میں بھی نمازی سے کچھ بھول چوک ہو جائے اور وہ بھول بھی ایسی ہو کہ نماز کا کوئی رکن نہ چھوٹا ہومثلاً قیام یا رکوع و سجود ہی نہ چھوٹ جائیں کہ جن کے بغیر نماز ہی نہیں ہوتی اور جن کی ادائیگی کے سوا کوئی چارۂ کار ہی نہیں ۔ بعض دیگر امور میں بھول ہو جائیں تو اس کا ازالہ نماز کے آخر میں 2 سجدے کرنے سے ہو جاتا ہے جنہیں *’’سجدئہ سہو‘‘* کہا جاتا ہے

karia
 

بھولی_بسـری_سنتیں
*🔅لقمہ گرجائے تو اسے صاف کرکے کھانا*
🍁 جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ، کہا : میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : جب تم میں سے کسی سے لقمہ گرجائے تو جو کچھ اسے لگ گیا ہے ۔ اسے صاف کرکے کھالے اور اسے شیطان کے لئے نہ چھوڑے اور جب ( کھانے سے ) فارغ ہوتوا پنی انگلیاں چاٹ لے کیونکہ اسے پتہ نہیں کہ اس کے کھانے کے کس حصے میں برکت ہے ۔
*📓【صحیح مسلم : 5303】

karia
 

*جو رحم نہیں کرتا !!*
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، قَالَ : حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : مَنْ لَا يَرْحَمُ لَا يُرْحَمُ ..
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا۔“
*صحیح بخاری # 6013*

karia
 

*واللہ ! وہ ایمان والا نہیں۔۔*
اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا ”واللہ! وہ ایمان والا نہیں۔ واللہ! وہ ایمان والا نہیں۔ واللہ! وہ ایمان والا نہیں۔ عرض کیا گیا کون: یا رسول اللہ؟ فرمایا وہ جس کے شر سے اس کا پڑوسی محفوظ نہ ہو۔ اس حدیث کو شبابہ اور اسد بن موسیٰ نے بھی روایت کیا ہے اور حمید بن اسود اور عثمان بن عمر اور ابوبکر بن عیاش اور شعیب بن اسحاق نے اس حدیث کو ابن ابی ذئب سے یوں روایت کیا ہے، انہوں نے مقبری سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے۔
*صحیح بخاری # 6016*