Damadam.pk
karia's posts | Damadam

karia's posts:

karia
 

قربانی کے وقت کا بیان
آپ ﷺ نے فرمایا : جس نے نماز سے پہلے قربانی ذبح کرلی تو اسے چایئے کہ وہ اس کی جگہ دوسری بکری ذبح کرے اور جس نے ذبح نہیں کی تو وہ اب اللہ کا نام لے کر ذبح کرے۔
صحیح مسلم: 5065

karia
 

Please Recite Takbeerat as much as possible till 13th Zil haj Asr prayer.❤️
اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ، وللَّهِ الحمد.
Takbeerat

karia
 

عرفہ کے دن (9 ذوالحجہ کا) روزہ
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عرفہ کے دن (9 ذوالحجہ کا) روزہ گزشتہ اور آئندہ دو سالوں کے گناہوں کا کفارہ بنتا ہے
صحیح مسلم 1162

karia
 

قربانی کا گوشت کس قدر کھایا جائے اور کس قدر جمع کیا جاسکتا ہے
نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جس نے تم میں سے قربانی کی تو تیسرے دن وہ اس حالت میں صبح کرے کہ اس کے گھر میں قربانی کے گوشت میں سے کچھ بھی باقی نہ ہو۔ دوسرے سال صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا ہم اس سال بھی وہی کریں جو پچھلے سال کیا تھا۔ (کہ تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت بھی نہ رکھیں) ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اب کھاؤ، کھلاؤ اور جمع کرو۔ پچھلے سال تو چونکہ لوگ تنگی میں مبتلا تھے، اس لیے میں نے چاہا کہ تم لوگوں کی مشکلات میں ان کی مدد کرو۔
صحیح بخاری: 5569

karia
 

--قربانی کے جانور پر شفقت کرنا--
شداد بن اوس ؓ کہتے ہیں کہ دو خصلتیں ایسی ہیں جنہیں میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ایک یہ کہ: اللہ نے ہر چیز کو اچھے ڈھنگ سے کرنے کو فرض کیا ہے لہٰذا جب تم (قصاص یا حد کے طور پر کسی کو) قتل کرو تو اچھے ڈھنگ سے کرو (یعنی اگر خون کے بدلے خون کرو تو جلد ہی فراغت حاصل کرلو تڑپا تڑپا کر مت مارو) ، (اور مسلم بن ابراہیم کے سوا دوسروں کی روایت میں ہے) تو اچھے ڈھنگ سے قتل کرو، اور جب کسی جانور کو ذبح کرنا چاہو تو اچھی طرح ذبح کرو اور چاہیئے کہ تم میں سے ہر ایک اپنی چھری کو تیز کرلے اور اپنے ذبیحہ کو آرام پہنچائے ۔
سنن ابوداؤد: 2815

karia
 

قربانی کی وسعت
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:جس شخص کو (قربانی کی) وسعت ہو اور وہ قربانی نہ کرے، تو وہ ہماری عید گاہ کے قریب نہ پھٹکے۔
📗«سنــن ابــن ماجہ-3123»

karia
 

ذی الحجہ کی دسویں تاریخ تک روزے رکھنا
ہنیدہ بن خالد کی بیوی سے روایت ہے کہ وہ نبی اکرم ﷺ کی کسی بیوی سے روایت کرتی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ذی الحجہ کے (شروع) کے نو دنوں کا روزہ رکھتے، اور یوم عاشورہ (دسویں محرم) کا روزہ رکھتے نیز ہر ماہ تین دن یعنی مہینے کے پہلے پیر (سوموار، دوشنبہ) اور جمعرات کا روزہ رکھتے ۔
سنن ابوداؤد: 2437

karia
 

حج اور عمرے کا ثواب
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: حج اور عمرہ ایک کے بعد دوسرے کو ادا کرو اس لیے کہ یہ دونوں فقر اور گناہوں کو اس طرح مٹا دیتے ہیں جیسے بھٹی لوہے، سونے اور چاندی کے میل کو مٹا دیتی ہے اور حج مبرور ١ ؎ کا بدلہ صرف جنت ہے ۔
جامع ترمذی : 810

karia
 

ذوالحجہ کے پہلے عشرے میں اعمال صالحہ کی فضیلت
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ذی الحجہ کے دس دنوں کے مقابلے میں دوسرے کوئی ایام ایسے نہیں جن میں نیک عمل اللہ کو ان دنوں سے زیادہ محبوب ہوں ، لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اللہ کی راہ میں جہاد کرنا بھی نہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ کی راہ میں جہاد کرنا بھی نہیں، سوائے اس مجاہد کے جو اپنی جان اور مال دونوں لے کر اللہ کی راہ میں نکلا پھر کسی چیز کے ساتھ واپس نہیں آیا ۔
جامع ترمذی : 757

karia
 

رسول الله ﷺ نے فرمایا
جو شخص اُس چیز کا دعویٰ کرے جو درحقیقت اس کی نہیں، تو وہ ہم میں سے نہیں، وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے
مسلم 217
(ماجہ 2319؛ مسند احمد 7229؛ مشکوٰۃ 3765)

karia
 

صرف تین مواقع پر جھوٹ بولنا جائز ہیے
اسماء بنت یزید ؓ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ صرف تین مواقع پر جھوٹ بولنا جائز ہے، آدمی کا اپنی بیوی کو خوش کرنے کے لیے جھوٹ بولنا، لڑائی میں جھوٹ بولنا اور لوگوں کے درمیان صلح کرانے کے لیے جھوٹ بولنا۔‘‘
مشکوٰۃ المصابیح: 5033

karia
 

القرآن
ترجمہ:
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ! کوئی قوم کسی قوم سے مذاق نہ کرے، ہوسکتا ہے کہ وہ ان سے بہتر ہوں، اور نہ کوئی عورتیں دوسری عورتوں سے، ہوسکتا ہے کہ وہ ان سے بہتر ہوں، اور نہ اپنے لوگوں پر عیب لگاؤ اور نہ ایک دوسرے کو برے ناموں کے ساتھ پکارو، ایمان کے بعد فاسق ہونا برا نام ہے اور جس نے توبہ نہ کی
سو وہی اصل ظالم ہیں۔
- سورۃ نمبر 49 الحجرات
آیت نمبر 11

karia
 

--جنازہ دیکھو تو کھڑے ہوجایا کرو۔--
ہمارے سامنے سے ایک جنازہ گزرا تو نبی کریم ﷺ کھڑے ہوگئے اور ہم بھی کھڑے ہوگئے۔ پھر ہم نے کہا کہ یا رسول اللہ! یہ تو یہودی کا جنازہ تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جب تم لوگ جنازہ دیکھو تو کھڑے ہوجایا کرو۔
صحیح بخاری: 1311

karia
 

گفتگو میں منہ بگاڑنا برا ہے
عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ دشمنی رکھتا ہے تڑتڑ بولنے والے ایسے لوگوں سے جو اپنی زبان کو ایسے پھراتے ہیں جیسے گائے (گھاس کھانے میں) چپڑ چپڑ کرتی ہے، یعنی بےسوچے سمجھے جو جی میں آتا ہے بکے جاتا ہے ۔
سنن ابوداؤد: 5005

karia
 

فقرا یعنی اپنے سے کم درجہ لوگوں کی فضیلت
مصعب بن سعد بیان کرتے ہیں، کہ سعد ؓ نے خیال کیا کہ اسے اپنے سے کم درجہ لوگوں پر (سخاوت کرنے میں) فضیلت و برتری حاصل ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ تمہارے کمزور لوگوں کی وجہ ہی سے تمہاری مدد کی جاتی ہے اور انہی کی وجہ سے تمہیں رزق دیا جاتا ہے۔‘‘ رواہ البخاری۔
مشکوٰۃ المصابیح: 5232

karia
 

صدقہ فطرنماز عید سے پہلے ادا کردو
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے صدقہ فطر روزہ دار کو فحش اور بیہودہ باتوں سے پاک کرنے، اور مسکینوں کی خوراک کے لیے فرض قرار دیا، لہٰذا جس نے اسے نماز عید سے پہلے ادا کردیا، تو یہ مقبول زکاۃ ہے اور جس نے نماز کے بعد ادا کیا تو وہ عام صدقات میں سے ایک صدقہ ہے۔
سنن ابن ماجہ: 1827

karia
 

زبان دراز اور گلا پھاڑ کر باتیں کرنے والے
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
تم میں سے (دنیا میں) مجھے سب سے زیادہ ناپسند اور روزِ قیامت مجھ سے سب سے زیادہ دور وہ شخص ہو گا جو تم میں سے بد اخلاق، بہت باتیں کرنے والے، زبان دراز اور گلا پھاڑ کر باتیں کرنے والے ہیں۔‘‘
مشکوٰۃ المصابیح : 4797

karia
 

قیامت کے دن تصویر بنانے والے کے عذاب کا بیان
نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ کے پاس قیامت کے دن تصویر بنانے والوں کو سخت سے سخت تر عذاب ہوگا۔
صحیح بخاری : 5950
~توجہ فرماٸیں~
آپ سے گزارش ہیے کہ اپنی تصویر نہ بنایا کریں ۔۔تصویر بنانے والوں کے لیے سخت سے سخت تر عذاب ہے۔

karia
 

جو تقدیر میں لکھ دیا گیا ہے وہ ہو کر رہتا ہے
انس ؓ بیان کرتے ہیں، میں آٹھ برس کی عمر میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت کے لیے حاضر ہوا اور دس سال آپ کی خدمت کی، آپ نے اس عرصے میں میرے ہاتھوں ہونے والے کسی نقصان پر مجھے ملامت نہیں کی، اگر آپ کے اہل خانہ میں سے کوئی مجھے ملامت کرتا تو آپ ﷺ فرماتے:’’ اسے چھوڑ دو، کیونکہ جو تقدیر میں لکھ دیا گیا ہے وہ ہو کر رہتا ہے۔‘‘
مشکوٰۃ المصابیح: 5819

karia
 

قرآن اور سنت رسول ﷺ کا علم حاصل کرنا
نبی ﷺ نے فرمایا کہ امانت داری آسمان سے بعض لوگوں کے دلوں کی جڑوں میں اتری ، ( یعنی ان کی فطرت میں داخل ہے ) اور قرآن مجید نازل ہوا تو انہوں نے قرآن مجید کا مطلب سمجھا اور سنت کا علم حاصل کیا تو قرآن و حدیث دونوں سے اس ایمانداری کو جو فطرتی تھی پوری قوت مل گئی ۔
صحیح بخاری:7276