غم ہی ایسا ملا کہ بات نماز تک جا پہنچی
فقط ایک سجدہ کیا اور داستاں خدا تک جا پہنچی
میں خود کو تجهہ سے مٹاؤں گا احتیاط کے ساتھ
تو بس نشان لگادے جہاں جہاں ہوں میں
سبحان الله مااجملک
مااحسنک ما اکملک
کهتے مہر علی کهتے تیری ثناء
خستاخ آکیهں کهتے جا اڑیاں
مکهہ چندبدر شعشانی اے
متهے چمکے دی لاٹ نورانی اے
کالی زلف تے آکهہ مستانی اے
مخمور آکهیں ہن مدهہ بهریاں
اس صورت نوں میں جان آکها
جان آکها کہ جان جہان آکها
سچ آکها تے رب دی میں شان آکها
جس شان توں شاناں سب بنیاں
آج سک متراں دی ودهری اے
کیوں دلهڑی اداس گهنیری اے
لوں لوں وچ شوق چنگیری اے
آج نیناں لاءیاں کیوں جهڑیاں
تیری پاکیزہ نگاہوں میں فتور آجائے گا
آئینہ مت دیکهہ تجهہ میں غرور آجائے گا
ہم قلندر ہیں ہماری صحبتوں میں آکر بیٹھ
زندگی جینے کا تجهہ میں شعور آجائے گا
اے میرے آقاﷺ فقیری کا مجھ کو نہیں کوئی سلیقہ
نہ آتا ہے کچھ مانگنے کا طریقہ
مجھ پہ نگاہیں کرم کملیﷺ والے
زمانے کی جهولی بهری جا رہی ہے
میں سجدہ کرو یا دل کو سنبھالوں
محمدﷺ کی چوکھٹ نظر آرہی ہے
وہ آپﷺ عالم کا داتا میرے سامنے ہے
وہ کعبے کا کعبہ میرے سامنے ہے
ادا کیوں نہ فرض محبت کرو میں
خدا کی خدائی جوکی جا رہی ہے
میں سجدہ کرو یا دل کو سنبھالوں
محمدﷺ کی چوکھٹ نظر آرہی ہے
میں سجدہ کرو یا دل کو سنبھالوں
محمدﷺ کی چوکھٹ نظر آرہی ہے
اسی بے خودی میں کہی کهو نہ جاؤ
تڑپ کملیﷺ کی تڑپا رہی ہے
حضورﷺ آپکے قدموں کی دهول ہو جاؤ
تمام عمر کا حاصل حصول ہو جاؤ
حضورﷺ آپ جو کر دے مجھے نظر انداز
میں کائنات میں سب سے فضول ہو جاو
صلى الله عليه وآله وسلم
اسلام علیکم
جمعہ مبارک
صبح بخیر
بے خودی بے سبب نہیں ہے غالب
کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے
قصہ مختصر کہ ہم کو عشق ہے رضا
کہہ دیں گے ان کے روبرو اگر اوقات ہویء تو
کچهہ آزمائشیں اور مشکلات ایسی بهی ہوتی ہیں
جن کے ختم ہونے پہ انسان کو احساس ہوتا ہے
کہ
یہ زحمت نہیں راحمت کا باعث تهی
نہ ہوتا در محمدﷺ تو دیوانے کہاجاتے
خدا سے اپنے دل کی بات منوانے کہاں جاتے
جہنیں عشق محمدﷺ نے کیا ادراک سے بالا
حقیقت ان تمناؤں کی سمجهانے کہاں جاتے
تیری نسبت ہے توقیر میری لوگوں میں
تو الگ ہو تو میری زات میں رکها ہی کیا ہے
صلى الله عليه وآله وسلم
فقط تیرا فقیر
اے رب کائنات
ہمیں دنیا میں بهی کامیابی عطا فرما اور آخرت میں بھی
اور ہمیں اپنا ہی بنائے رکھ اور ہم پر ہمشہ اپنی رحمتوں اور نوازشوں
کی نظر کرم رکهنا
کبهی کبهی ہمیں ازمایا بهی جاتا ہے
ہماری کمزوری دیکهنے کیلئے نہیں
بلکہ
ہماری طاقت اور برداشت کی حد دیکهنے کیلئے
غصے کے وقت روکنا
اور
غلطی کے وقت جهکنا بہترین عمل ہے
ٹهوکر ان کو ہی لگتی ہے
جن کو رب نے تهاما ہوتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain