مُجھ سے اِتنے قریب ہو جاؤ اُداس شب کی صلیب ہو جاؤ میری بانہوں کو سونپ دو سب کچھ میری خاطِـــــــر غریب ہو جاؤ !! مُجھ میں اُترو میرے لہُو کی طرح میری رُوح کے رقیب ہو جاؤ !! کچھ نہ بولو مگر کہو سب کچھ آج ایسے خطیب ہو جائو !! تُم جو چُھو لو تو دَرد گھٹ جاۓ آؤ ! میرے طبیب ہو جاؤ
رابطے بھلے نہ ہوں چاہتیں تو رہتی ہیں۔۔! درد کے توسط سے نسبتیں تو رہتی ہیں۔۔۔! چھوڑ جانے والوں کو روک تو نہیں سکتے۔۔۔! مدتوں مگر انکی عادتیں تو رہتی ہیں۔۔
تمہارے لَمس کا اثر ہے کہ وجود ابھی.. کئی بیماریوں میں ہے،مگر سکون میں ہے... لوگ کہتے ہیں نفسیات کے ماہر سے مِلو.. وہ نہیں جانتے کہ حل، تمہارے فون میں ہے.