اس طرح محبت کی شروعات کیجئے اک بار اکیلے میں ملاقات کیجئے سوکھی پڑی ہے دل کی زمین مدتوں سے یار بن کر گھٹائیں پیار کی برسات کیجئے ہلنے نہ پائیں ہونٹ اور کہہ جائیں بہت کچھ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ہر بات کیجئے دن میں ہی ملیں روز ہم، دیکھے نہ کوئی اور سورج پہ زلفیں ڈال کر پھر رات کیجئے❤
کوئی رات میرے آشنا مجھے یوں بھی تو نصیب ہو نا خیال ہو لباس کا وہ اتنا میرے قریب ہو بدن کی گرم آنْچ سے میری آرزو کو آگ دے میرا جوش بھی بہک اُٹھے میرا حال بھی عجیب ہو تیرے چاشنی وجود کا میں سارا راس نچوڑ لوں پھر تو ہی میرا مرض ہو پھر تو ہی میرا طبیب ہو