خود کو صحیح سمجھنے کی ہوس میں
دوسروں کو غلط سمجھنے کے ظلم میں شریک نہ ہو جانا
جذبات پھر وہ نہیں رہتے جو آغاز میں ہوتے ہیں
قدر کھو دیتے ہیں لوگ چیز کے مل جانے کے بعد
لہجے بھی موسموں کی طرح ہوتے ہیں
وقت اور جگہ دیکھ کر بدل جاتے ہیں
منزل کی جستجو ہے تو کر جہد مسلسل
مفت میں یوں چاند ستارے نہیں ملتے
فائدہ بہت گری ہوئی چیز ہے
لوگ اٹھاتے ہی رهتے ہیں
پانا ہے منزلوں کو تو تنہا چلا کرو
راہوں میں لوٹ لیتے ہیں ہمسفر کبھی کبھی
اپنی نیکی چھپانا آپکی سوچ کا امتحان ہے
اور دوسروں کے گناہ چھپانا آپکے کردار کا امتحان ہے
سخت ہاتھوں سے بھی چھوٹ جاتی ہیں انگلياں
رشتے طاقت سے نہیں محبت سے تھامے جاتے ہیں
انسان پریشانیوں کی گنتی کا ماہر ہے
لیکن نعمتوں کا حساب رکھنا بھول جاتا ہے
ہمیشہ ہی نہیں رہتے کبھی چہرے نقابوں میں
سبھی کردار کھلتے ہیں کہانی ختم ہونے پر
یااللہ مجبور لوگوں کی مجبوریاں ختم کر دے
اپنی رحمت کے صدقے ہر گھر میں خوشیوں کی بارش عطا کر
دنیا بس اس سے اور زیادہ نہیں ہے کچھ
کچھ روز ہیں گزارنے اور کچھ گزر گئے
دنیا جسے کہتے ہیں جادو کا کھلونا ہے
مل جائے تو مٹی ہے کھو جائے تو سونا ہے
احساس وہ چیز ہے جس میں
غیروں کا دکھ بھی آپ کو اپنا لگتا ہے
احساس وہ چیز ہے جس میں
غیروں کا دکھ بھی آپ کو اپنا لگتا ہے
دوسروں کو سمجھانا مشکل ہو جائے
تو خود کو سمجھا لینا بہتر ہوتا ہے
انسان کی انسانیت تب ختم ہوتی ہے
جب اسے دوسروں کے دکھوں پر ہنسی آئے
جنسے بے انتہا محبّت ہو
انسے ناراضگی کا تعلق بھی اتنا ہی گہرا ہوتا ہے
اس مرحلے کو موت بھی کہتے ہیں
اک پل میں ٹوٹ جائیں جہاں عمر بھر کے ساتھ
خواب کا رشتہ حقیقت سے نہ جوڑا جائے
آئینہ ہے اسے پتھر سے نہ توڑا جائے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain