خودکشی مسئلے کا حل نہیں ہے
اور کچھ حل نکال سکتے ہو؟
میں بتاتا ہوں اپنے سارے دکھ
تم بتاؤ سنبھال سکتے ہو؟
رزق اور عشق کمانا' تمہیں کیا مشکل ہے
شعر کہہ لیتے ہو' تصویر بنا سکتے ہو
بیٹھ سکتے ہو میرے پاس، اگر دل چاہے
دل نہ مانے تو کسی وقت بھی جا سکتے ہو
طوفانوں کو بھلا کوئی کوئی کیسے روک سکتا ہے
کسی کی خاطر قرار کھونا
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
تمہارا راتوں کو اٹھ کر رونا
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
یہ شب بیداری اور دن کا سونا
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
بھنور میں تم مجھے چھوڑ آتے
یونہی محبت کا راز رہتا
لا کے ساحل پہ یوں ڈبونا
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
جو دل میں آیا تو خوب کھیلا
نظر سے اترا تو توڑ ڈالا
کسی کا دل بھی ھے کیا کھلونا
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
اداس چہرہ ھے آنکھ پُرنم
کوئی سنے گا تو کیا کہے گا
قبول ھے تیرے قدموں کی دُھول ھونا بھی
کِتنا قیمتی ھے اِتنا فضول ھونا بھی
زندگی جزوِ خواب ھے گویا
ساری دنیا سراب ھے گویا
lekin phir bhi do aankhon se kitna dekha ja sakta tha?
اکھڑتی سانسیں ہیں زندگی کی
لہو کی سازش ہیں خواب میرے
جو میری آنکھوں سے خواب دیکھو
تو ایک شب بھی نا سو سکو گے
ہم ایسے لوگ جسے رازداں سمجھتے ہیں
وہ شخص عشق میں وعدہ معاف ھوتا ھے
میں مانتا ھی نہیں دوسری محبت کو
کبھی شگاف کے اندر شگاف ھوتا ھے؟ ♡
مرے عزیز محبت میں ٹھہرنا ھے شکست
یہ کھیل ایسا نہیں جس کا ہاف ھوتا ھے
I'M SORRY
Them: phone chla rhi h, bra muskura rhi h, pta nhi kis sy baten kr rhi h.🙄
Me: muddat baad Dewaan e Meer khola h, tabiyat khushgawaar ho jae ge. 💚
میرے رونے کی حقیقت جس میں تھی
ایک مدّت تک وه کاغذ نم رہا
صبح پیری شام ہونے آئی میر
تو نہ جیتا ياں بہت دن کم رہا
میر جی 💚
Mosam mizaaj k khilaaf he chl rha h. 🤒👣
Ya Allah khair
اب کے سوچا ہے مسکرانا ہے
ورنہ سوچوں میں، گزرے کل رہے ہیں
, _
ہاں ♥، جان بھی وحشت میں لپٹی
خواب فتنوں سے مل کے گل رہے ہیں
رائیگاں جاتی ہے مشقت کبھی
آج کل ياں پہ پودے پل رہے ہیں
, _
چھوڑو نا تم سے کیا گلہ کرنا
ٹھیکرے برتنوں میں ڈھل رہے ہیں
گھر میں جب جب تمہیں آویزہ کیا
مسٔلے سارے میرے حل رہے ہیں
, _
اور جب بھی تھا پیار سے دیکھا
ماتھے پر اسکے کافی بل رہے ہیں
چھوڑو قدموں کی بات، جانے دو
میرے تو، غم بھی شل رہے ہیں
, _
میں نے کب روز تم کو تھا دیکھا
ترچھی نظروں کے تیر ٹل رہے ہیں
رائیگانی بھی دست بستہ ہے
بیٹھے ہاتھوں کو مل رہے ہیں
, _
قلب سے بھی دھواں سا ہے اٹھتا
سنگ، نیناں بھی جل رہے ہیں
گو کہ تعمیر ظاہری ہی سہی
وقت سے کر تو چھل رہے ہیں
, _
یہ تبسم بھی عارضی ہی ہے
اشک آنکھوں سے ڈھل رہے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain