Damadam.pk
mas_roor's posts | Damadam

mas_roor's posts:

mas_roor
 

دکھاوا۔

mas_roor
 

اب کوئی آئے تو کہنا کہ۔ ۔ ۔ مسافر تو گیا
یہ بھی کہنا کہ بھلا اب بھی نہ جاتا لوگوں
راہ تکتے ہوئے پتھرا سی گئی تھی آنکھیں
آہ بھرتے ہوئے چھلنی ہوا سینہ لوگوں
کتنی اس شہر کے سخیوں کی سُنی تھی باتیں
ہم جو آئے تو کسی نے بھی نہ پوچھا لوگوں
سب کے سب مست رہے اپنے نہاں خانوں میں
کوئی کچھ بات مسافر کی بھی سُنتا لوگوں
ہونٹ جلتے تھے جو لیتا تھا کبھی آپ کا نام
اس طرح اور کسی کو نہ ستانا لوگوں
بند آنکھیں ہوئی جاتی ہیں، پساریں پاؤں
نیند سی نیند۔ ۔ ۔ ہمیں اب نہ جگانا لوگوں
کوئی خبر اسکی ہمیں ہو تو تمہیں بتلائیں
کون نگر ، کون گلی کون محلہ لوگوں
چند لفظوں کا معمہ تھا وہ الجھا سلجھا
اس نے تو نام بھی پورا نہ بتایا لوگوں
ابنِ انشاء 🙂♥

mas_roor
 

To logo'n meny kuch shairi likh li thi mukammal (dimagh me) phir achanak mera dheyan انشاء جی ki taraf chla gya or unki shairi بڑبڑاتے huay meri udasi ki lehar جھاگ ki trah beth gyi. Ab na مطلع yad na مقطع. Ab?

mas_roor
 

neend nagar ki wadi me... bcuz people said aap abhi normal ho, jb raat baat or neend teeno nhi ayengy aap normal nhi rho gi ✈

mas_roor
 

Hmari to koi value he nhi h logo'n 🙀
Aap log enjoy kren... Hm jaty hain 🌌🛌

mas_roor
 

Me: Aabi, Shairi sirf khoobsurti ki meeraas h?
Aabi: Betay, chup kr k aap ab so jao! nhi to km az km mujhy sonay do

mas_roor
 

Jeenay k liey socha he nhi
Drd smbhalnay hongy... ☺
Muskuraen to, muskuranay k
Qarz utarnay hongy... 🎶🎶

mas_roor
 

Caffeine addiction tamaam shud!

mas_roor
 
mas_roor
 

27 March or bs

mas_roor
 

5 din or finally
Shukr Alhamdulillah

mas_roor
 

ایویں غصّہ نئی کری دا چن وے 💚

mas_roor
 

majboori h... 🙂

mas_roor
 

' بے نام '
سے اقتباسات۔

mas_roor
 

بابا، میں نے اپنی اولین تحاریر آپ کی نذر کیں، آپ کی خاطر میرے لب متبسم ہیں کہ یہ فرقت بھی ایک حقیقت ہے۔ اب فصلِ بہار ہے نا تو میں اپنا یہ خط فضا کے سپرد کرتی ہوں کہ خوش گفتار گلستاں سے مس ہوتے میرے پیغام کی تلخی کم ہو، فلک کی وسعتوں کے پار آپ تک پہنچ جاۓ۔

mas_roor
 

بابا، میری کشتی کا بادبان اب کھلتا ہی نہیں، میں بھی ہواؤں کے رحم و کرم پر ہوں، خرسنگ کا منہدم ہونا تو میری مختاری ڈبو گیا۔

mas_roor
 

بابا میں آرزو کرتی ہوں، آپ کی شفقت کا عکس مجھ پہ پڑتا رہے، خدوخال کی تازگی مجھ میں گھلتی رہے، میں بے بس ہوں چاندنی کے پیڑ سے امڈتی ہوئی خوشبو کو میری روح ترستی ہے۔

mas_roor
 

بابا۔ ۔ اب میں قرطاس پر لہو بکھیرتی ہوں، آپ کو سناتی تو عنب کی مہکار نتھنوں سے ٹکراتی لیکن اب تو میں کسی کٹھ پتلی کے طور بس پڑھ دیتی ہوں بلا تاثر ، بلا تصنع، میں ڈرتی ہوں کہیں میرا قلم عرقِ نیم میں مت ڈبو دیا جائے۔

mas_roor
 

بابا، دل چاہتا ہے کہ آپ کو خط لکھوں۔ آپ کو اپنی داستان سناؤں، آپ کے انہماک کو پرکھوں۔ سو، میں لکھ رہی ہوں۔ ۔ ۔ پتا ہے بارش ہوئی تھی، رحمت والی۔ ۔ لیکن میرے پھول کھِلے بغیر مرجھا گئے۔ کشمکش کی گرہیں باندھی گئیں اور ان پر عداوت کا موم پگھلایا جا رہا ہے۔

mas_roor
 

چشمِ خونفشان۔