Both words and feelings are temporary. If the words are not immediately put on the page and the feeling is not expressed, they are suppressed, they go away, once they go away, they do not come back for a while and even if they do come, the order is not the same, their symmetry changes. ♥
خود کو قدموں میں دھر چھوڑا ترس وه تجھ پر کھاتا ہے کیا ؟ , _ بے دردی سے میچ لی آنکھیں بھل بھل تجھے رُلاتا ہے کیا ؟ , _ چہرہ سُونا، اُجڑے بال فکر نہیں کر پاتا ہے کیا ؟ , _ جبیں ♥ یہ تیری، غموں نے گھیری درشن نہیں کرواتا ہے کیا ؟
کاندھے پر جو پہرا بیٹھا تجھ پر بَل بَل جاتا ہے کیا ؟ , _ جب بھی دیکھوں ہستی جاۓ خیال اس کا گدگداتا ہے کیا ؟ , _ ارے یہ اشک کیوں جذب ہوا ہے پل پل وه تڑپاتا ہے کیا ؟ , _ ہاتھ تو دیکھو، آبلے کتنے آس چکّی پِسواتا ہے کیا ؟ , _ پیروں میں یہ زخم ہیں کیسے کانٹوں پر چلواتا ہے کیا ؟ , _ بل بل جانا یعنی قربان جانا
ہونٹوں پہ مسکان ہے تیرے اچھے شعر سناتا ہے کیا ؟ , _ گالوں پہ یہ لالی کیسی انگارے دہکاتا ہے کیا ؟ , _ پازیبوں سے چھنک نہ آتی پائل نہ دلواتا ہے کیا ؟ , _ انگلی کی انگوٹھی چمکے ہاتھوں سے پہناتا ہے کیا ؟ , _ کنگن کی کھن کھن ہوں سنتی ایسے ہی وه آتا ہے کیا ؟
آئینے میں کیا دیکھے ہو آئینہ عکس دکھاتا ہے کیا ؟ , _ كف کو موڑے، ربڑ کو توڑے بال تیرے سہلاتا ہے کیا ؟ , _ دیکھ نا بال یہ پیارے میرے گجرا تُو دلواتا ہے کیا ؟ , _ بِن پھولوں کے مہکے جاتی تجھ پہ پیار لُٹاتا ہے کیا؟ , _ آنکھیں ہر دم روشن رہتی کُل کی سیر کراتا ہے کیا ؟
تم ہو مصروفِ تكلم تمہیں کیا غرض کہ میں بے ثباتیِٔ گریہ پہ پشیماں کیوں رہوں۔ ۔ ۔ , _ اس قدر درد ہوں سہتی کہ میری روح کو اب ہے تعجب میں سوالوں پہ پریشاں کیوں رہوں , _ غمِ دوراں، غمِ ہجراں، غمِ ہستی کی فکر سوزشِ سانس کی تلخی پہ حیراں کیوں رہوں
کتابِ ضبط میں لکھے اصولوں کے مطابق خاموشی مجھ پر فرض ہے اور میں لبوں کو سی لوں گی، مسکراہٹ میں میری بےبسی کی ملاوٹ ہے لیکن یہ مجھ پر واجب ہے اور میں مسکرا دوں گی۔ میرے پاس کرنے کو بہت کام ہیں سوائے اس کے کہ میں آپ کے قدموں میں اپنا سر دھر دوں اور ہمہ وقت آپ ہی کے چہرے کا دیدار کئے جاؤں۔ ♥
میری اذیت کا پیش خیمہ تمہارے مصرعے قرار پائے , _ وصال، ہجراں، خودی کی قیمت وجد میں رقصاں مدار پاۓ , _ کیوں جا چکے ہو؟ کیا پا چکے ہو؟ جو بیتی مجھ پر سہار پاۓ؟
کیا حال ہے؟ , _ بیاں سے باہر۔ , _ ایسا بھی کیا ہوا ؟ , _ کچھ نہیں 👣 , _ بے خودی بے سبب نہیں، کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے , _ آپ کو پردوں کے پیچھے جھانکنے کا شوق ہے؟ , _ ہمیں پردوں کے پیچھے جھانکنے کا نہیں پردوں کو جاننے کا شوق ہے , _ تو پھر جائیں اور پردوں سے رجوع کریں , _ رجوع کرنے ہی نہیں دے رہے تو کیسے کریں , _ اللّه نگہبان اللہ آپ کو خوش رکھے
دیکھو، ہم سب کے دل مختلف ہیں ناں؟ ایسے ہی ذہانت کے مدارج میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے۔ اس سب میں اگر کوئی شے ہمارے اشتراک کا مؤجب بنتی ہے تو وه ہیں ہمارے اغراض و مقاصد۔ ۔ ۔ کائنات کی ہر شے ایک دوسرے سے مختلف ہے اور یہی اسکی خوبصورتی ہے۔ ۔ ہم انسان بھی ایسے ہی ہیں لیکن بس عرفان نہیں رکھتے نا۔ ۔ اس ہی لئے پابند ہیں
یعنی اب رات بھی رو دینے کو ہے زندگی رنج بھی کھو دینے کو ہے؟ میں کہاں جاؤں گی تنہا، مالک؟ تُو مضافات بھی دھو دینے کو ہے؟ , _ آتشِ خُنک، عطش، دیکھ مجھے آنکھ اب دامن بھگو دینے کو ہے , _