میرِ دل 💚 میں وه كملائی بیل ہوں جو دلِ آزردہ کے سکون پا لینے پر نراسی میں سمو جاتی ہے اور اپنی سوکھی قسمت کو من و عن قبول کرتی ہے لیکن اس غرور کے پیکر کو اپنے حصار میں جکڑنے کا اک ارمان ہمیشہ میرے ضبط کو مات دے دیتا ہے اور میرا لاغر وجود میری زیست کو كراہنے پر مجبور کر دیتا ہے، پھر صبح ِکاذب میں آپکا رُخ سمتِ فلک دیکھوں تو میرا دامن دہکتے انگاروں کی لپیٹ میں آتا ہے۔ اب جبکہ کاسۂ قمر بھی گھٹن سے لبالب ہے تو میں یہ پژ مردہ گیت گنگناتی ہوں کہ شاید میری وحشت آپ کے شاندار وجود سے نکلتی تازگی کے زیرِ اثر سبو تاژ ہو جاۓ اور میں اپنے اختتامی اوقات میں چند دعائیہ سانسیں آپ پر اور وار سکوں۔ ماضی کا جھروکا ۱۴ فروری ۲۰۲۱، ۲۳:۱۴ ، َ ٣ مارچ ٢٠:١١، ٢٠٢١
This night is full of emptiness, desolation and helplessness. She feels something pulling very hard in the middle of her chest, her eyes are burning and she is suffocating. She's curious that how and why these nostalgic thoughts are surrounding her and the only thing she knows is "craving". ♥
شدّتِ اضطراب میں بے کلی کے عذاب میں فتحِ دنیا کے خواب میں عشق کے ارتکاب میں بے مروت جواب میں یار، جینا محال ہے , _ فرطِ حزن و ملال میں رِیت کے اس وبال میں زندگی کے زوال میں ہجر کے ماہ و سال میں دورِ حسن و جمال میں یار، مرنا محال ہے
کوئی فریاد ترے دل میں دبی ہو جیسے تو نے آنکھوں سے کوئی بات کہی ہو جیسے , _ جاگتے جاگتے اک عمر کٹی ہو جیسے جان باقی ہے مگر سانس رکی ہو جیسے , _ ہر ملاقات پہ محسوس یہی ہوتا ہے مجھ سے کچھ تیری نظر پوچھ رہی ہو جیسے , _ راہ چلتے ہوئے اکثر یہ گماں ہوتا ہے وہ نظر چھپ کے مجھے دیکھ رہی ہو جیسے , _ ایک لمحے میں سمٹ آیا ہے صدیوں کا سفر زندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے , _ اس طرح پہروں تجھے سوچتا رہتا ہوں میں میری ہر سانس ترے نام لکھی ہو جیسے
I don't know where the love lies, the pure, unconditional love in blood relations. Each and every second heart burns, it's tired of fake promises and care, it became a reciprocate of volcano and the ashes make gasp all day. ♥
میرا دل جاڑے کی زد میں آۓ کسی تنہا شجر کی مانند ہے کہ جو اپنی غیر ہموار، کھردری چھال کے ساتھ اپنے اجڑے اور منجمد وجود کو لئے اجاڑ میں کھڑا ہے۔ , ۱۱ جنوری ۲۰۲۱ رات ۹ بجے , مارچ ٢٠٢١ ٠٢ رات ٩:٤٤ بجے