پوچھا مجاہد کیسے بنے؟
اس نے امت کا قتل
عام لکھ بھیجا..💦
پوچھا ماں باپ کی
یاد نہیں آتی..؟🥺
اس نے امت کی بیٹی
کا حال لکھ بھیجا..
پوچھا گھر کب آؤ گے؟
اس نے قیامت کی شام
لکھ بھیجا..💔
پوچھا آخری خواہش کیا ہے؟
*اس نے شہادت کا*
*جام لکھ بھیجا..🫀*
*اللھم الرزقنی شہادت في سبيلك* *✨🌸*
🌸🌸🌸
🌼🌼🌼
"بعض عورتیں رات کے وقت زیادہ تہجد پڑھا کرتی تھیں، تو اُن سے اِس نمازکے متعلق پوچھا گیا؛
اُنہوں نے جواب دیا: کہ رات کی نماز چہرے کو حسین بناتی ہے، اور میں چاہتی ہوں، کہ میرا چہرہ حسین رہے!"
ابن القيم رحمه الله
(روضة ️المحبين : 321)
کسی نے قصر نا
چھوڑی ہمیں مٹانے میں
خدا محافظ رہا
ہمارا ہر زمانے میں..
🏳️🤍
"تین مشکلات کے تین حل۔
"1- اگر آپ شہوت میں مبتلا ھیں تو
اپنی نماز میں تجدیدِ نظر كریں ، ضرور نماز میں سستی کرتے ھوں گے ۔
قرآن کریم میں ھے :
فَخَلَفَ مِنْ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ أَضَاعُوا الصَّلَاةَ وَاتَّبَعُوا الشَّهَوَاتِ(سورہ مریم آیت 59)
پھر ان کے بعد ايسے نااہل لوگ آئے، جنہوں نے نماز کو ضائع کیا اور خواہشات کی پیروی -
"2- اگر آپ عدم توفیق اور بدبختی کا شکار ھیں تو اپنی والدہ محترمہ کے ساتھ آپ کا سلوک درست نہیں ھے ، لہذا اپنی والدہ کے ساتھ اپنا سلوک درست کریں ۔
قرآن کریم میں ھے :
وَبَرًّا بِوَالِدَتِي وَلَمْ يَجْعَلْنِي جَبَّارًا شَقِيًّا (سورہ مریم آیت 32)
اور اپنی والدہ کے ساتھ حُسن سلوک کرنے والا بنایا ہے اور ظالم و بدبخت نہیں بنایا ۔
-
"3- اگر آپ روزی کی تنگی اور
اگر روح کی آواز ہوتی تو.
ہر گناہ کے بعد آپ کو اپنے
اندر سے رونے کی آوازیں آتیں__
🥺❤🩹
*استغفراللہ ربي من كل ذنب*
*واتوب اليه💦*
پوچھا مجاہد کیسے بنے؟
اس نے امت کا قتل
عام لکھ بھیجا..💦
پوچھا ماں باپ کی
یاد نہیں آتی..؟🥺
اس نے امت کی بیٹی
کا حال لکھ بھیجا..
پوچھا گھر کب آؤ گے؟
اس نے قیامت کی شام
لکھ بھیجا..💔
پوچھا آخری خواہش کیا ہے؟
*اس نے شہادت کا*
*جام لکھ بھیجا..🫀*
*اللھم الرزقنی شہادت في سبيلك* *✨🌸*
مما جاء في الآثار: "إن العبد إذا دعا ربَّه وهو يحبُّه، قال: يا جبريل، لا تعجل بقضاء حاجة عبدي، فإني أحبُّ أن أسمع صوته!"
_أخرجه الطبراني في الأوسط.
روایات میں مذکور ہے: ’’جب بندہ اپنے رب کو اس حال میں پکارتا ہے کہ وہ اس سے محبت کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اے جبرائیل میرے بندے کی حاجت پوری کرنے میں جلدی نہ کرو، کیونکہ میں اس کی آواز سننا پسند کرتا ہوں‘‘۔
الطبرانی
من کفر فعلیہ کفرہ
ومن عمل صالحا فلانفسھم یمہدون ۔
(44:روم)
جس نے انکار کیا تو اسکے انکار کا وبال اسی ہر ہوگا اور جس نے نیک اعمال کیے تو وہ اپنے لیے تیاری کر رہے ہیں ۔
*رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا*
*ہر نبی کو ایک دعا حاصل ہوتی ہے ( جو قبول کی جاتی ہے )*
*اور میں چاہتا ہوں کہ میں اپنی دعا کو آخرت میں اپنی امت کی شفاعت کے لیے محفوظ رکھوں۔*
(Sahih Bukhari: Hadith No. 6304)
سورة البقرة, آیات: ( ۱۱۷)
*بَدِيعُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ ۖ وَإِذَا قَضَىٰٓ أَمْرًا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُۥ كُن فَيَكُونُ*
*(وہی) آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والاہے۔ جب کوئی کام کرنا چاہتا ہے تو اس کو ارشاد فرما دیتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہو جاتا ہے .*
سورة البقرة, آیات: ( ۱۲۲)
*يَٰبَنِىٓ إِسْرَٰٓءِيلَ ٱذْكُرُوا۟ نِعْمَتِىَ ٱلَّتِىٓ أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَنِّى فَضَّلْتُكُمْ عَلَى ٱلْعَٰلَمِينَ*
*اے بنی اسرائیل ! میرے وہ احسان یاد کرو، جو میں نے تم پر کئے اور یہ کہ میں نے تم کو اہلِ عالم پر فضیلت بخشی*
سورة البقرة, آیات: ( ۱۲۳)
*وَٱتَّقُوا۟ يَوْمًا لَّا تَجْزِى نَفْسٌ عَن نَّفْسٍ شَيْـًٔا وَلَا يُقْبَلُ مِنْهَا عَدْلٌ وَلَا تَنفَعُهَا شَفَٰعَةٌ وَلَا هُمْ يُنصَرُونَ*
*اور اس دن سے ڈرو جب کوئی شخص کسی شخص کے کچھ کام نہ آئے، اور نہ اس سے بدلہ قبول کیا جائے اور نہ اس کو کسی کی سفارش کچھ فائدہ دے اور نہ لوگوں کو (کسی اور طرح کی) مدد مل سکے*
سورة البقرة, آیات: ( ۱۳۳)
*أَمْ كُنتُمْ شُهَدَآءَ إِذْ حَضَرَ يَعْقُوبَ ٱلْمَوْتُ إِذْ قَالَ لِبَنِيهِ مَا تَعْبُدُونَ مِنۢ بَعْدِى قَالُوا۟ نَعْبُدُ إِلَٰهَكَ وَإِلَٰهَ ءَابَآئِكَ إِبْرَٰهِۦمَ وَإِسْمَٰعِيلَ وَإِسْحَٰقَ إِلَٰهًا وَٰحِدًا وَنَحْنُ لَهُۥ مُسْلِمُونَ*
*بھلا جس وقت یعقوب وفات پانے لگے تو تم اس وقت موجود تھے، جب انہوں نے اپنے بیٹوں سے پوچھا کہ میرے بعد تم کس کی عبادت کرو گے، تو انہوں نے کہا کہ آپ کے معبود اور آپ کے باپ دادا ابراہیم اور اسمٰعیل اور اسحاق کے معبود کی عبادت کریں گے جو معبود یکتا ہے اور ہم اُسی کے حکم بردار ہیں*
سورة البقرة, آیات: ( ۱۳۳)
*أَمْ كُنتُمْ شُهَدَآءَ إِذْ حَضَرَ يَعْقُوبَ ٱلْمَوْتُ إِذْ قَالَ لِبَنِيهِ مَا تَعْبُدُونَ مِنۢ بَعْدِى قَالُوا۟ نَعْبُدُ إِلَٰهَكَ وَإِلَٰهَ ءَابَآئِكَ إِبْرَٰهِۦمَ وَإِسْمَٰعِيلَ وَإِسْحَٰقَ إِلَٰهًا وَٰحِدًا وَنَحْنُ لَهُۥ مُسْلِمُونَ*
*بھلا جس وقت یعقوب وفات پانے لگے تو تم اس وقت موجود تھے، جب انہوں نے اپنے بیٹوں سے پوچھا کہ میرے بعد تم کس کی عبادت کرو گے، تو انہوں نے کہا کہ آپ کے معبود اور آپ کے باپ دادا ابراہیم اور اسمٰعیل اور اسحاق کے معبود کی عبادت کریں گے جو معبود یکتا ہے اور ہم اُسی کے حکم بردار ہیں*
*دعا*
سعد ؓ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ یونس ؑ جب مچھلی کے پیٹ میں تھے تو انہوں نے ان الفاظ کے ساتھ دعا کی تھی: (لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ) ’’ تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو پاک ہے، بے شک میں ہی ظالموں میں سے تھا۔‘‘ کوئی مسلمان شخص کسی معاملے میں ان الفاظ کے ساتھ دعا کرتا ہے تو اس کی دعا قبول کی جاتی ہے۔‘‘ ۔
مشکوٰۃ المصابیح : 2292
*باپ دادا کی قسمیں نہ اٹھاٶ*
ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ بے شک اللہ تمہیں اپنے باپ دادا کی قسمیں اٹھانے سے منع فرماتا ہے، جس نے قسم اٹھانی ہو وہ اللہ کی قسم اٹھائے یا پھر خاموش رہے۔‘‘ متفق علیہ۔
مشکوٰۃ المصابیح : 3407
وَاَمَّا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَيُوَفِّيۡهِمۡ اُجُوۡرَهُمۡؕ وَ اللّٰهُ لَا يُحِبُّ الظّٰلِمِيۡنَ ۞
اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کئے تو (اﷲ) انہیں ان کا بھرپور اجر دے گا، اور اﷲ ظالموں کو پسند نہیں کرتا،
(Quran: Surah Name: آل;عمران Verse: 57)
وَاَمَّا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَيُوَفِّيۡهِمۡ اُجُوۡرَهُمۡؕ وَ اللّٰهُ لَا يُحِبُّ الظّٰلِمِيۡنَ ۞
But as for those who believed and did righteous deeds, He will give them in full their rewards, and Allah does not like the wrongdoers.
(Quran: Surah Name: آل;عمران Verse: 57)
وَاَمَّا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَيُوَفِّيۡهِمۡ اُجُوۡرَهُمۡؕ وَ اللّٰهُ لَا يُحِبُّ الظّٰلِمِيۡنَ ۞
और जिन लोगों ने ईमान क़ुबूल किया और अच्छे (अ
*زبان دراز اور گلا پھاڑ کر باتیں کرنے والے*
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
تم میں سے (دنیا میں) مجھے سب سے زیادہ ناپسند اور روزِ قیامت مجھ سے سب سے زیادہ دور وہ شخص ہو گا جو تم میں سے بد اخلاق، بہت باتیں کرنے والے، زبان دراز اور گلا پھاڑ کر باتیں کرنے والے ہیں۔‘‘
مشکوٰۃ المصابیح : 4797
*نیکی کو پسند کوو*
عرس بن عمیرہ ؓ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں، آپ ﷺ نے فرمایا:’’ جب زمین پر گناہ کیا جائے اور وہاں موجود شخص اسے ناپسند کرے تو وہ اس شخص کی مانند ہے جو وہاں موجود نہیں، اور جو شخص اس وقت وہاں موجود نہ ہو لیکن وہ اس پر راضی ہو تو وہ اس شخص کی مانند ہے جو وہاں موجود ہو۔‘‘
مشکوٰۃ المصابیح : 5141
وہ کہتی ہـیں کہ برے
ماحول اور معاشرے کی
وجہ سے دین پر عمل
مشکل ہـے...
اسے کہیں کیا تمہارا ماحول
*حضرت آسیہؓ کے ماحول سے* *زیادہ برا ہے؟*
جس کا شوہر فرعون تھا
کیا تمہارے عذر ان کی آزمائشوں سے زیادہ
شدید ہیں....؟
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain