*رمضان کی تیار*
▪️پہلا مرحلہ :
جو چیزیں آپ کو مشغول رکھیں اسے رمضان سے پہلے ہی ختم کرنے کی کوشش کریں ۔
▪️دوسرا مرحلہ :
لوگوں سے میل جول کم کریں، اور ان تعلقات کو کم کریں جس میں کوئی مصلحت نہ ہو۔
▪️ تیسرا مرحلہ :
ماہ شعبان کے روز مرہ کے معمولات کا محاسبہ کریں تاکہ اپنی کوتاہیوں کا سبب جان سکیں۔
▪️چوتها مرحلہ :
رمضان کی کچھ عبادتوں کا مشق کریں جیسے کہ روزه، تهجد، زیادہ سے زیادہ تلاوت کرنا۔
▪️پانچواں مرحلہ :
زیادہ سے زیادہ گڑگڑا کر دعا کریں کہ اللہ تعالی آپ کے عمر اور عمل میں برکت دے، اور شعبان ورمضان میں برکت دے۔
▪️چھٹا مرحلہ :
اس ماہ کے قریب ہونے پر اپنے گھر والوں کو یاد دہانی کرائیں اور جو روزہ رکھنے کے لائق ہیں ان کی مشق کرائیں۔
▪️ساتواں مرحلہ :
پانچ وقت کی نماز میں ہم یہ بات بڑے دھڑلے سے کہہ رہے ہوتے ہیں "ہم تیری ہی بندگی کرتے ہیں اور تجهی سے مدد مانگتے ہیں" مگر درحقیقت ہم اپنے نفس کی بندگی کرتے ہیں اور اپنے بنائے ہوئے معبودوں کی مدد چاہتے ہیں بس زبانی اپنے طور پر اللہ کو کہہ دیتے ہیں کہ ہم تیرے ہیں .......پر کیا ہم واقعی اللہ کے ہیں؟ ....کیا واقعی ہم اللہ کی بندگی کرتے ہیں؟ .....کیا واقعی ہم اللہ سے مدد مانگتے ہیں؟ ....
*اے کاش ہم اس آیت کو دل سے تسلیم کر لیں تو سارے مسائل ہی ختم ہو جائیں دنیا سے...🤎
ہمیں سکون صرف حلال رشتوں میں ملتا ہے اور وہی ملے گا۔ کیونکہ وہ اُسی میں ہوتا ہے۔ اپنی اور اپنے دل کی حفاظت کریں، کسی کی امانت ہیں آپ۔ حرام میں صرف لذت ہو سکتی ہے سکون کبھی نہیں ہو سکتا..☀
سنو اے چاند سےلوگوں،🌙✨
وہ جو تُمہارا ربّ ہے ناں،اسے تُم اور تُمہارا دل بے حد عزیز ہے ،وہ تُمہیں فقط تُمہاری خواہش نہیں ،بلکہ وہ تُمہیں چاہتوں کا پورا جہان دینا چاہتا ہے،اپنے ربّ کی رحمت سے مایوس مت ہونا،🌸💓
بھاگو اپنی اپنی محبتوں کے پیچھے
جتنا بھاگ سکتے ہو
سب بھاگو
آخر میں کچھ نہیں ہو گا
تھک جاؤ گے
گِر جاؤ گے
رو دو گے
اللہ کو یاد کرو گے
گڑ گڑاؤ گے
حالانکہ۔۔۔۔ رب نے پہلے ہی کہہ دیا ہے نامحرم کے پیچھے مت بھاگو
مت ملو
مت دیکھو
سنو۔۔۔۔ نادان لڑکی جو تمہارا ہے ناں وہ تمہیں ہر صورت ملے گا
جو تمہارے نصیب کا ہے ہی نہیں اسکے پیچھے کتنا بھی بھاگو۔۔۔
ربّ کی نافرمانی پے خواری ذلت دکھ اور بے سکونی کے سوا کچھ نہیں ملنے والا...
کوئی پرفیکٹ نہیں ہوتا لگاؤ ہو تو ہم خوبیاں تلاش کر لیتے ہیں..
اور بیزاری ہو تو خامیاں..
🥀🥀🥀
*آسیہ عمران*
یہ جو لفظ ہیں نا
ان کا بھی نزول ہوتا ہے
کبھی قلم تھامے تھک بھی جاؤ
گرفت میں نہیں آتے
کبھی سیل رواں کی مانند بہے چلے جاتے ہیں ۔
رب کی خاص الخاص عنایت، کے مظہر ہیں یہ
’’فتنوں سے پناہ‘‘
بندے کو کبھی بھی اپنے آپ کو فتنوں سے محفوظ ومامون اور بے خوف نہیں سمجھنا چاہیے بلکہ انسان ہمیشہ پناہ مانگے کہ اللہ تعالی ہر طرح کے فتنوں اور آزمائشوں سے عافیت میں رکھے۔
⇚اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کو یہ دعا سکھائی :
وَإِذَا أَرَدْتَ بِعِبَادِكَ فِتْنَةً فَاقْبِضْنِي إِلَيْكَ غَيْرَ مَفْتُونٍ.
’’اے اللہ! جب آپ اپنے بندوں کو فتنے و آزمائش میں مبتلا کرنے کا ارادہ کریں تو کسی قسم کے فتنے کا شکار کیے بغیر مجھے اپنی پاس بلا لیں۔‘‘ (سنن الترمذی : 3233)
⇚حافظ ابن عبد البر رحمہ اللہ (463ھ) فرماتے ہیں :
فَما يَأْمَنُ الفِتْنَةَ بَعْدَ الأنْبِياءِ إلّا مَن خَذَلَهُ اللَّهُ.
’’انبیاء کے بعد فتنے سے بے خوف صرف وہی ہو سکتا ہے جسے اللہ تعالی نے بے آبرو اور رسوا کر دیا ہو۔‘‘ (الاستذکار : 2/ 534)
اللّٰه ہی تو رازدار ہے۔❤️
ہمارے جھکے ہوئے سر، ہمارے دل پر بہتے آنسوؤں، ہماری کپکپاتی زبان اور ہمارے اٹھے ہوۓ ہاتھوں کا۔
وہی تو ہے! ❤️
جو ہماری ڈگمگاتی دعاؤں کا رازدار ہے۔❤️
وہی تو ہے! ❤️
جو سہارا ہے، ❤️
وہی اُمید ہے، ❤️
وہی دوست ہے ❤️
اور وہی محبت۔۔۔❤️
پوسٹ اگنور کرنے والوں سے😒
عربی میں التماس ہے کہ..😐
ھذا باز آجا ہن 🙄😐
نہیں تو کل نفسٍ ذائقہ
الموت😒✌🖤
تنہائی بھی وحشت سے کچھ کم نہیں ہوتی
بس ڈھونڈنا پڑتا ہے خود کو پاگلوں کی طرح
*یہ عشق کرے شکستہ وہ عشق کرے نمازی*
*ہاۓ وہ عشق حقیقی، ہاۓ یہ عشق مجازی*
اپنے دکھوں پے ہنسنا اپنی خوشیوں پے رونا
کیا کچھ سکھا جاتا ہے کسی کا کسی سے جدا ہونا
کیجیے قدر ماں کی
ماں کے باورچی خانے میں دودھ ختم نہیں ہوتا،چاےٌ کی پتی کا حساب نہیں ہوتا،ماں کے باورچی خانےجب چاہوجوٹھے برتن رکھ دو جب چاہو دیسی گھی کے پراٹھے کی فرمائش کر دوجب چاہو چوکی پر بیٹھ کر ڈبے میں رکھا گُڑ چاٹ لو آتے جاتے مونگ پھلی منہ میں دبا لوماں کبھی مڑ کر نہیں پوچھے گی کہ پنیر کہاں گیا اور کیلے کس نے کھاےٗ؟
ماں کا باورچی خانہ ایک چولہے کا بھی ہو تو پورے کنبے کا سالن بنالیتا ہے، ماں کا تندور بالشت بھر کا بھی ہو تو دس جنوں کی روٹی بن جاتی ہےاگر آپ کو ماں کا کچن نصیب ہے تو یقین جانیے آپ دنیا کے امیرترین آدمی ہیں کہ آپ رات کے دو بجے بھی گھر پہنچیں گے تو ٹھنڈا پانی، کپڑے میں لپٹی روٹی اور ماں کے نرم ہاتھوں سے بنا لذیذ نمکین سالن ملے گا کہ پتر جہاں بھی ہو جس عمر کا بھی ہو ماں کی شفقت کی انتہا کہ وہ سونے سے پہلے اپنی مسافر اولاد
*دُکھ ... تکلیفــــــــ ... پریشانیاں ... اور مشکلیں ... اگر اللہ الرحمن الرحیم کی ناراضگی ہوتیــــں ... تو نبیوں اور پیغمبروں کو نہ ملتیں ... ہاں کسی بھی مصیبت میــــں ... ایک دفعہ اپنا review ضرور کر لیا کریں ... کچھ سمجھ نہ آئے ... تو بھی استغفار کر لـــــــــیں ... اللہ عزوجل سے جڑ جایا کریں ... اُســــــــں مشکل کو امتحان بنا لـــــــــیں ... سزا نہیــــــں .
*اس کائنات کی گھٹیا ترین پہچان کسی کی گرل فرینڈ کہلانا ہـے ۔۔۔۔!!*
حوا کی بیٹی کا کـردار اتنا کمزور ہرگز ہرگز نہیں ہونا چاہیئـے کہ وہ نامحرم سـے اس کی محبتـــ کی بھیکـــ مانگتی پھرے ۔۔۔ کہ اس کا ساتھ اس کی محبتـــ حاصل کرنے کیلئے ہر حد سے گزر جائـے ۔۔۔
ایک لڑکی کو اتنا تـو مضبوط ہونا چاہیئے کہ اس کیلئے اس کی عزت اس کی آبرو سے بڑھ کـر کچھ نہ ہو ۔۔۔
اور ایمان اتنا پختہ تـو ضرور ہو کہ ابن آدم کو اسـے پانـے کیلئے اپنا تعلق اللہ سے جوڑنا پڑے ۔۔اللہ کے آگے گڑگڑانا پڑے ۔۔رونا پڑے ۔۔۔۔۔
کیونکہ محبت قیمتی ضرور ہـے مگـر عزت انمول ہوتی ہے ۔۔اور ایک مسلمان بیٹی کی عزت تو اس کائنات کی سبــــ سےانمول ترین شـے ہـے.✨
جب خوشیاں خوش آمدید کہہ رہی ہوں تو ایک غم کے پیچھے اداس ہو کر ناشکری کرنا بھی کفر ہے!
ت_ح_ر_ی_م ✨
: بہت خطرناک ظالم زندگی میں دوست بن کر آتا ہے -
: ایسے ظالم سے بچنا مشکل ہے ، ““
: جس کے پاس ”محبت کی تلوار“ ہو -
; وہ معصوم دلوں کو محبت کے دام میں گرفتار کرتا ہے ، ان سے کام لیتا ہے ، کام نکالتا ہے
اور
پھر ایک ”نامعلوم موڑ پر انہیں حوادث_ زمانہ“ کے حوالے کر کے ”شیطان کی طرح مسکراتا ہوا رخصت ہو جاتا ہے “
: ایسے ظالم کے لیے بد دعا بھی نہیں ہو سکتی -““
: وہ اپنا تھا - اپنا بنا ہوا تھا ______
: اس کے پرانے خطوط ابھی محفوظ ہوتے ہیں
اور
: وہ ہر اخلاق کو بالائے طاق رکھتا ہوا ”جھٹک کر چلا جاتا ہے - “
: ہم جس کی ”تعریف“ کر چکے ہوں ، اس کے ” ظلم کا بیان کس منہ سے کریں - “
_ بس ظلم ہو گیا.
لیکن
”” مظلوم ہمیشہ کے لیے خاموش رہ گیا _ ““
سرکار امام حضرت واصف علی واصف رحمتہ اللہ ع
*جب کہہ نہ پاؤ تو رو لیا کرو آنسو بھی دعا ہی ہوتے ہیں اور وہ الله خوب جانتا ہے یہ آنسو کس وجہ اور تکلیف سے نکلے ہیں۔ اور صرف الله کے پاس ہی تمہارے زخموں کا مرہم ہے.❤️*
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
جہنم سے بچو اگرچہ کھجور کا ایک ٹکڑا دے کر ہی سہی ( مگر ضرور صدقہ کر کے دوزخ کی آگ سے بچنے کی کوشش کرو ) ۔
صحیح بخاری
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain