"بچھڑا ہوا موجود ہے" جانے والے تو گیا کب ہے مرے دامن میں تیرے خوش رنگ دلاسوں کا دھواں جاگتا ہے میرے جوتوں میں ترے پاؤں پڑے ہیں اب تک آج بھی میں انھیں دھو دھو کے پیا کرتا ہوں تیری خوشبو پہ کبھی گرد نہیں جمنے دی تیری پھینکی ہوئی باتوں کو لبوں میں بھر کر تیرے لہجے کی شباہت میں اتر جانے کا لطف وہ جانے جسے ہجر ملے تیرے کاٹے ہوئے موسم سے کوئی دھجی اگر ہاتھ آئے تو ذخیرہ اسے کر لیتاہوں تیری اترن سے اٹھاتا ہوں نئی دھج کا جواز تیرے دیکھے ہوئے خوابوں پہ مجھے نیند آئے میرے آئینے میں روشن ہے ابھی تیرا وجود رات ہوتی ہے تو بستر پہ رکھا تیرا خیال میرے سینے کے جزیرے سے لپٹ جاتا ہے جانے والے تو گیا کب ہے مرے ہاتھوں سے تیرے بوسوں کی ابھی تازہ مہک آتی ہے منیر💚
"وفا" میں نے جو شعر تمہارے لیے لکھے وہ کبھی کسی اور کو نہیں سناۓ میں نے جو نظر تم پر ڈالی اس نظر کو ہزار دلکش چہرے ترستے رہے میں نے جس جس خواب میں تمہیں دیکھا وہ خواب لاشعور سے بھی محو نہیں ہونے دیے میں نے تمہارے لمس کی خواہش اپنی انگلیوں کی پوروں پر زندہ رکھی ہوئی ہے میں نے اپنے جھوٹے وعدوں کا جال تمہارے بعد اور کسی پر نہیں پھینکا آصف نواز💚
ہمیں تو اب خود اپنے ہونے پر یقین نہیں آتا، کیا ہم واقعی ہیں؟ آپ ہونگے مگر میں تو شائد نہیں ہوں۔ جو اپنی سچی حالتوں کے ساتھہ نہیں پایا جاتا، وہ نہیں ہے، سو میں نہیں ہوں۔ جون ایلیا •_•
"دس سے اوپر" اتنے گھر اتنے سیارے کنکر پتھر کون گنے دس سے اوپر کون گنے اوزاروں کے نام بہت ہیں ہتھیاروں کے دام بہت ہیں اے سوداگر کون گنے دس سے اوپر کون گنے اے دل اے بے کل فوارے کتنے گھاؤ بنے ہیں پیارے اپنے اندر کون گنے دس سے اوپر کون گنے کتنی لہریں ٹوٹ گئی ہیں بیچ سمندر، کون گنے ثروت حسین
میں پھولوں کے انبار کو پسند نہیں کرتا کیوں کہ گلدستہ میں پتیوں کے مُڑ جانے کا احتمال ہوتا ہے میں ستاروں کے جمگھٹ کو پسند نہیں کرتا اس طرح نگاہیں بھٹک جاتی ہیں میں انسانوں کے ہجوم کو پسند نہیں کرتا کیوں کہ ہجوم کا تصور صرف قیامت سے متعلق ہے مجھے ایک پھول ایک ستارہ ایک انسان چاہیئے احمد ندیم قاسمی💚
ساتھ رہنا ہو مگر رہنے کا سامان نہ ہو ہائے احساس کا ایسا کبھی فقدان نہ ہو آج بھی خواب میں کہتی ہیں وہ انکھیں احسن ٹھیک ہو جائے گا سب کچھ، تو پریشان نہ ہو احسن سلیمان💚
مکمل نظم نظم اُلجھی ہوئی ہے سینے میں شعر اٹکے ہوئے ہیں ہونٹوں پر لفظ کاغذ پہ بیٹھتے ہی نہیں اُڑتے پھرتے ہیں تتلیوں کی طرح کب سے بیٹھا ہوا ہوں میں جانم سادہ کاغذ پہ لکھ کے نام ترا بس ترا نام ہی مکمل ہے اس سے بہتر بھی نظم کیا ہوگی گلزار💚