سب نے پُوچھا خزاں کیا ھوتی ھے؟. تم نے میری مثال دی ھوتی. پُوچھا موسم بدلتے ھیں کیسے؟. تم نے اپنی مثال دی ھوتی. پُوچھا کیسے گهٹا برستی ھے؟. میری آنکھوں کی بات کی ھوتی. پُوچھا رُک رُک کے کون چلتا ھے؟. میرے دل کی مثال دی ھوتی. کاش !! سب کچھ یوں نہ ھُوا ھوتا. بات تم نے سنبھال لی ھوتی.
آؤ آؤ سیر کو جائیں باغ میں جا کر شور مچائیں اچھلیں کودیں ناچیں گائیں آؤ آؤ سیر کو جائیں کالے کالے بادل آئے جھوم جھوم کر سر پر چھائے مینہ برسے گا خوب نہائیں آؤ آؤ سیر کو جائیں باغ میں تازہ پھول کھلے ہیں رنگ برنگے پھول کھلے ہیں ہم بھی اپنا رنگ جمائیں آؤ آؤ سیر کو جائیں کشتیاں لے کر کچھ پانی کی کوئی بڑی اور کوئی چھوٹی پانی میں رکھ دیں، بہائیں آؤ آؤ سیر کو جائی پتّی لے کر اِک پیپل کی بنسی ایک بنائیں ہلکی ناچیں گائیں ناچیں گائیں آؤ آؤ سیر کو جائیں (صوفی غلام مصطفیٰ تبسّم)
کسی کے تلخ یا غمگین پوسٹیں کا مطلب یہ نہیں کہ انسان محبت میں دھوکہ کھا کر یا عشق میں ناکام ہوکر ایسا کچھ لکھتا ہے ۔۔۔ اکثر کچھ خوش مزاج لوگ بھی بہت تلخ با تیں کہہ اور لکھ جاتے ھیں کیو نکہ کچھ انسان پسند کرتا ہے اور کچھ اسکے مزاج میں ہوتی ہے اور کچھ وہ زندگی سے سیکھ لیتا ہے ہر بات کی وجہ محبت کا ہوجانا یا محبت کا کھو دینا نہیں ہوتا ۔۔۔ . . . " اور بھی غم ھیں محبت کے سوا زمانے میں " دنیا میں محبت کے علاوہ اور بھی بہت سی تلخ حقیقتیں موجود ھیں جو انسان کو افسرده کر دیتی ھیں