اللہ کرے جہاں کو ، میری یاد بھول جائے
اللہ کرے کہ تم کبھی ایسا نا کر سکو
ہونٹوں کے پاس آئے ہنسی کیا مجال ہے۔۔
دل کا معاملہ ہے ، کوئ دل لگی نہیں
🖤
ہمارا مقام دیکھنے کے لئے__
تیرا بھی ایک مقام ہونا چائیے__
نفرت کرنے والے بھی ہونے چاہیے زندگی میں
_اب ہر کوئ پیار کرے گا تو نظر لگ جاۓ گی_🔥
☺️
کتنا خوف ہوتا ہے نہ شام کے اندھیرے میں
پوچھ اس پنچھی سے جس کا گھر نہیں ہوتا
بات کرنے کا حسیںن طور طریقہ سیکھا۔۔
ہم نے اردو کے بہانے سے سلیقہ سیکھا۔۔
تعارف روگ ہو جائے تو اس کو بھولنا بہتر
تعلق بوجھ بن جائے تو اس کو توڑنا اچھا
وہ افسانہ جسے تکمیل تک لانا نہ ہو ممکن
اسے اک خوبصورت موڑدے کر چھوڑنا اچھا
انٹرنیٹ کی دنیا میں سوشل سائٹس پر دوست نہیں ہوتے مسافر ہوتے ہیں جو سفر کے دوران گپ شپ کرتے ہیں اور جدا ہو کر زندگی میں کبھی نہیں ملتے ۔
ہر عورت اچھی نہیں ہوتی
کچھ کچھ بہت بےغیرت ہوتی ہے
اور ہر مرد اچھا نہیں ہوتا
کچھ کچھ بہت بےغیرت ہوتا ہے
کبھی کبھی عورت عورت کو ذلیل رسوا کرتی ہے
تو کبھی کبھی مرد مرد کو ذلیل رسوا کرتا ہے
تو کبھی کبھی دونوں ہی اک دوسرے کو روند ڈالتے
اگر مرد برا ہے تو عورت بھی کم بری نہیں
اور اگر عورت بری ہے تو مرد بھی کب برا نہیں
دونوں انسان ہیں اور آج کل کہ انسان
کہاں لحاظ کرتے ہیں انسان کا
💯
سنو گڑیا !!
محبت میں ہوس محسوس ہونے لگے تو۔۔🌸💯
محبوب کی محبت اس کے منہ پہ دے مارنا😊💔🔥 🍂
اللہ حافظ دعا میں یاد۔۔
اک روز کوئی آۓگا لے کر کے فرصتیں,,
اک روز ہم کہیں گے ضرورت نہیں رہی
دوسرے الفاظ میں۔۔۔چلو نکلو بھاگو یہاں سے دفہ ہو۔۔
😁
Mujhe Bari Eid par 2 chezain pasand hain
,,,,,,,,
Rassi Torwa ker bhagti hoe gae🐃or is ke pechy bhagty hoe log🏃🏃🏃🏃
😁
Brha shughul lgta hy.. 😁😊
انسان کو اتنا ہنس مکھ ضرور ہونا چاہئے کہ لوگ اسکی وجہ سے مسکرا سکیں -
😊
ایسے ٹُوٹا ہے تمناؤں کا پندار کہ بس
دل نے جھیلا ہے محبت میں وہ آزار کہ بس
ایک جھونکے میں زمانے میرے ہاتھوں سے گئے
اس قدر تیز ہوئی وقت کی رفتار کہ بس
تُو کبھی رکھ کے ہمیں دیکھ تو بازار کے بیچ
اس قدر ٹُوٹ کے آئیں گے خریدار کہ بس
کل بھی صدیوں کی مسافت سے پرے تھے دونوں
درمیان آج بھی پڑتی ہے وہ دیوار کہ بس
یہ تو اک ضد ہے کہ محسن ؔمیں شکایت نہ کروں
ورنہ شکوے تو ہیں اتنے میرے یار کہ بس
محسنؔ نقوی
❤️
لڑکا تو ضد کئے بیٹھا تھا کہ آج رات کچھ نہیں کھائیگا، اس نے سختی سے انکار کیا تو سردار کا شک یقین میں بدل گیا اور اس نے گن تان لی۔ لڑکے نے سر پر منڈلاتی موت دیکھی تو پوری پلیٹ چٹ کر گیا۔ ڈاکو کچھ دیر تک اسکے مرنے کا انتظار کرتے رہے لیکن وہ نہ مرا۔ ایک بار پھر سانبھا نے ہی گتھی سلجھائی اور کہا، سردار ! سلو پوائزن لگتا ہے۔
کنفیوز ڈاکو لڑکے کو قبرستان میں چھوڑ کر لوٹ گئے۔ فجر کی آذان کے ساتھ لڑکا خالی پلیٹ ہاتھ میں لئے منہ لٹکائے گھر میں داخل ہوا تو ماں نے پو چھا، بیٹا کیا ہوا ؟ لڑکا بولا۔ ماں لمبا قصہ ہے، مجھے نیند آرہی ہے، بس خلاصہ یہ ہے کہ ہم نہ بھی کھانا چاہیں تو اللہ کھلادیتا ہے.the end
رات کے آخری پہر قبرستان میں ڈاکو آگئے جو اس اس گاؤں کو لوٹنے کی غرض سے پہنچے تھے۔ وہ قبرستان میں رک کر سردار سے آخری ہدایات لے رہے تھے کہ حلوے کی مہک نے سردار کو متوجہ کر لیا۔ قبرستان کی تلاشی لی گئی تو حلوہ اور وہ لڑکا دونوں برآمد ہوئے۔
سردار نے حلوہ کھانا چاہا تو "سانبھا" نے کہا، سردار ! مجھے لگتا ہے اس حلوے میں زہر ملا کر رکھا گیا تھا تاکہ ہم کھا کر مر جائیں اور یہ لڑکا جاسوسی کے لئے موجود تھا کہ ہمارے انجام کی خبر جا کر گاؤں والوں کو دے سکے۔ سردار نے سانبھا کی عقلمندی کی داد دی اور لڑکے سے کہا چل بچے حلوہ کھا !continue
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain