چراغ زندگی ھو گا فروزاں ہم نہیں ہونگے
چمن میں آۓ گی فصل بہاراں ہم نہیں ہونگے
🖤
نا رکھ امید وفا کسی پرندے سے...
پر لگ جائیں تو اپنا ہی آشیانہ بھول جاتے ہیں..
True. 🖤
نا جانے کون سا آسیب دل میں بستا ہے
کہ جو بھی ٹھہرا وہ آخر مکان چھوڑ گیا
👻😹
دمادم کی گرلز ۔۔گرلز کی پوسٹ پر نہیں آتی۔۔۔کیوں۔۔🤔🤔🤔
انسان کو بس ایک بار ہی آزمانا چاہیئے
پھر جو اس کا رنگ ہوتا ہے بس وہی اسکا رنگ ہوتا ہے اس کے بعد وہ آپکو نہیں آپ خود کو دھوکہ دے رے ہوتے ہیں
🖤
تہذیب کی بہترین مثال غریب کے گھر سے ملتی ہے...
جہاں دوپٹہ پھٹا ہوا لیکن سر پر ہوتا ہے
ﺍﻧﺎﺅﮞ،
ﻧﻔﺮﺗﻮﮞ،
ﺧﻮﺩﻏﺮﺿﯿﻮں
ﮐﮯﭨﮭﮩﺮﮮﭘﺎﻧﯽﻣﯿﮟ
ﻣﺤﺒﺖﮔﮭﻮﻟﻨﮯﻭﺍﻟﮯ
ﺑﮍﮮﺩﺭﻭﯾﺶ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ

لکھے گئے ہیـــــــــں ایک انوکھی زبان میں
تم جس کو پڑھ سکو گے وہ اخبار ہم نہیں
انتخاب۔🔥
اپنوں ہی سے دنیا میں پہنچتی ہے اذیت
چُھبتے ہیں وہی دل میں جو ٹکڑے ہیں جگر کے
مولوی سید امیر حسن فروغ لکھنوی
🖤
۔اظہار پر بھاری ہے خاموشی کا تکلم ۔۔
حرفوں کی زبان اور ہے ،آنکھوں کی زبان اور ۔۔
🔥
ﺍﯾﮏ ﻏﺰﻝ " ﻣﯿﺮ " ﮐﯽ ﭘﮍﮬﺘﺎ ﮬﮯ ﭘﮍﻭﺳﯽ ﻣﯿﺮﺍ ...
ﺍﮎ ﻧﻤﯽ ﺳﯽ ﻣﯿﺮﯼ ﺩﯾﻮﺍﺭ ﺗﮏ ﺁﺟﺎﺗﯽ ﮬﮯ
🖤
کتنی آسانی سے دنیا کی گرہ کھولتا ہے
مجھ میں اک بچہ بزرگوں کی طرح بولتا ہے
انتخاب۔🔥
عورت بھی شاعری کی طرح ہوتی ہے۔۔۔
جسے بدﺫوق لوگ سمجھ نہیں سکتے۔۔😌
کھُلے پانیوں میں گھِری لڑکیاں
نرم لہروں کے چھینٹے اُڑاتی ہُوئی
بات بے بات ہنستی ہُوئی
اپنے خوابوں کے شہزادوں کا تذکرہ کر رہی تھیں
جو خاموش تھیں
اُن کی آنکھوں میں بھی مُسکراہٹ کی تحریر تھی
اُن کے ہونٹوں کو بھی اَن کہے خواب کا ذائقہ چُومتا تھا
آنے والے نئے موسموں کے سبھی پیرہن نیلمیں ہو چکے تھے
دُور ساحل پہ بیٹھی ہُوئی ایک ننھی سی بچی
ہماری ہنسی اور موجوں کے آہنگ سے بے خبر
ریت سے ایک ننھا گھروندا بنانے میں مصروف تھی
اور میں سوچتی تھی
خدایا! یہ ہم لڑکیاں
کچی عُمروں سے ہی خواب کیوں دیکھنا چاہتی ہیں
خواب کی حکمرانی میں کِتنا تسلسل ہے
پروین شاکر
❤️
ہدف بھی مجھ کو بنانا ہے اور میرے حریف
مجھی سے تیر مجھی سے کمان مانگتے ہیں
انتخاب۔🔥
رکھ لیا دل کی جگہ ہم نے اُٹھا کر پتھر
اب کوئی بچھڑے تو دُشواری نہیں ہوتی ہے
اِک سُکوں ہے جو کہیں دُور پڑا رہتا ہے
ایک وحشت ہے جو اب طاری نہیں ہوتی ہے
انتخاب۔🔥
ہم نے جا کر دیکھ لیا ہے، حدِنظر سے آگے بھی،
راہگزر ہی راہگزر ہے ، راہگزر سے آگے بھی...
🔥
شکار اپنی انا کا ہے آج کا انساں
جسے بھی دیکھیے تنہا دکھائی دیتا ہے
🖤
اُسے کاٹا گیا پیسا گیا گُوندھا گیا لیکن
سبق گندم سے لینا پھر بھی دُنیا بُھول جاتی ہے
کِسی بُھوکے کے کام آنے سے پہلے غور سے دیکھو
دہکتی آگ پر روٹی خُوشی سے پُھول جاتی ہے......
🔥
ساغر سکون دے گئی دل کی کسک ہمیں
اکثر خوشی کی بات سے رنجور ہو گئے
🔥
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain