ایک مسجد کے دروازے پر کیا خوبصورت جملہ لکھا تھا
اللہ کے پاس دینے کیلئےسب کچھ ہے
کیا آپ کے پاس مانگنے کیلئے کچھ وقت ہے
ہونگی تمہارے پاس زمانے بھر کی ڈگریاں
گھر پر رکھا قرآن نہ پڑھ پاؤ تو ان پڑھ ہو تم
لوگوں نے اپنے گھروں کو جنت بنا لیا
پر جنت میں گھر بنانا بھول گئے
لوگوں نے کچھ دیا تو سنایا بھی بہت کچھ
اے خدا اک تیرا ہی در ہے جہاں کبھی طعنہ نہیں ملتا
مجھے ضبط دے نا جلال دے
مجھے بس تو رزق حلال دے
جو تجھ کو پسند ہو میرے خدا
مجھے ایسے راستے پی ڈال دے
توبہ تو غسل کی طرح ہے
جتنی بار کی جائے روح نکھر جاتی ہے
میری سانس کا کیا بهروسہ کہاں ساتھ چهوڑ جائے
میری ذات سے وابستہ لوگوں مجهے معاف کر کے سونا
مجھے بھلا کر سونا تو تیری عادت ہی بن گئی
کسی دن ہم ہمیشہ کے لیے سو گئے تو تمھیں نیند سے نفرت ہو جائے گی
میں دنیا میں سب کچھ بانٹ سکتی ہوں
اک سواے تیرے محبت کے♥️♥️♥️
پاکیزہ ہو رشتہ میرا اس سے اس قدر اللہ
کہ جنت تک اس کا ہاتھ میرے ہاتھ میں ہو
کیوں ایک دعا میں اٹک کے رہ گیا ہے دل
کیوں مجھ سے تیرے سوا کچھ مانگا نہیں جاتا
اتنا تو اثر ھوگا ھماری یادوں میں
کبھی کبھی تو بنا بات بھی مسکراو گے
اداس لوگ یونہی نہیں مسکراتے
غموں سے چھین کر لاتے ہیں ہنسی اپنی
ہنسی آتی ہے مجھے حسرت انساں پر
گناہ کرتا ہے خود لعنت بھیجتا ہے شیطان پر
خداکرے سلامت رہے کسی دعاکی طرح
اک تو اور دوسرا مسکرانا تیرا۔
وہ مجھ سے دور هوکر خوش ہے رہنے دو اسے
مجهے چاہت سے زیادہ اسکی مسکراہٹ پسند ہے
ہمیں تو ان کی سادگی لے ڈوبی
حسن کیا ہوتا ہے میرا خدا جانے
سیرتوں کا حسن کیا جانیں
صورتوں کے بکھاری لوگ
خاموشی کا بھی اپنا مزاح ہے
پیڑوں کی جڑیں پھڑپھڑایا نہیں کرتی
اتنے چھوٹے سے سوال پہ اتنی خاموشی کیوں.
صرف اتنا ہی تو پوچھا کبھی وفا کی ھے کسی سے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain