کسی کے چار جانب دائرے
کسی پہ آگیا پرکار کا دل


وحدت عشق کا تقاضا ہے
ہر نظارے میں تو نظر آئے
خط کے چھوٹے سے تراشے میں نہیں آئیں گے
غم زیادہ ہیں ٫ لفافے میں نہیں آئیں گے
ہم نہ مجنوں ہیں نہ نہ فرہاد کے کچھ لگتے ہیں
ہم کسی دشت تماشے میں نہیں آئیں گے
مختصر وقت میں یہ بات نہیں ہو سکتی
درد اتنے ہیں خلاصے میں نہیں آئیں گے
اس کی کچھ خبر ہو تو بتائو یارو
ہم کسی اور دلاسے میں نہیں آئیں گے
جس طرح آپ نے بیمار سے رخصت لی ہے
صاف لگتا ہے جنازے میں نہیں آئیں گے
خالد ندیم شادانی
وہ مضطرب ہے عشق میں نقصان نا ہو جائے
ہم مطمئن ہیں جان کا خسارہ ہے اور بس
انسان کا پیمانہ ہے اس کا کردار۔۔۔اس کی ایمانداری۔۔۔اس کی دانائی۔۔۔
اس کی وفا۔۔۔
اس کی محبت۔۔۔
سچی دوستی۔۔۔
اور یہی ہے انسان کی میراث۔
مولانا رومی کہا کرتے تھے۔۔۔
جو آپ دنیا کو نظر آرہے ہین۔۔۔
اگر وہ آپ نہیں ہیں۔۔۔
تو آپ کون ہیں؟
اگر یہ ایک لبادہ ہے
جسے آپ نے اوڑھ رکھا ہے۔۔۔
تو وہ کون ہے
جسے آپ چھپا رہے ہیں؟
مولانا رومی کہتے تھے۔۔۔
میں نے یہ سیکھا ہے اس دنیا سے۔۔۔
کہ یہاں ہر کوئی چکھے گا موت کا مزہ۔۔۔
لیکن بہت کم ہوں گے
جو چکھ پائیں گے۔۔۔
زندگی کو!
کچھ خاص دلوں کو عشق کے الہام ہوا کرتے ہیں
محبت معجزہ ہے اور معجزے کب عام ہوا کرتے ہیں
محبتیں زوال پر نبھائی جاتی ہیں عروج پر تو پرائے بھی اپنے بن جاتے ہیں۔
بے کار ہے ہر وہ تعلق جس میں احساس نا ہو



ہو کرم سرکار اب تو ہو گئے غم بے شمار
اس ربط مقدس پہ ۔۔۔۔۔۔۔میرا فخر بجا ہے
کہ جو میرا محبوب ہے وہ محبوب خدا ہے
صلی اللہ علیہ وسلم
بارش ہوئی تو تیری خوشبو کے قافلے
ایسے اڑے کہ شہر گلابوں سے بھر گیا
شاعری میں کس کس کو دلچسپی ہے؟
صلی اللہ علیہ وسلم
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain