ہنسی آئے بھی تو ہنستے ہوئے ڈر لگتا ہے
زندگی یوں تیرے زخمائے ہوئے لوگ ہیں ہم
آسمان اپنا، زمیں اپنی، نہ سانس اپنی تو پھر
جانے کس بات پہ اترائے ہوئے لوگ ہیں ہم
( قتیل شفائی)

کسی کا اچھا کہہ دینے سے نا ہم اچھے ہو جاتے ہیں نا برے۔۔۔اپنی زبان سے ہر شخص اپنا ظرف دکھاتا ہے نا کہ دوسرے کا عکس۔۔۔
رشتوں کے بازار میں آج کل وہ لوگ اکیلے پائے جاتے ہیں جو دل اور زبان کہ سچے ہوتے ہیں



توقعات لئے اپنی چشم پرنم سے
ہمیں نا دیکھنا ہم دل کہ سخت ہوگئے ہیں
جو تم نہیں تو اب بھی گزارا ہورہا
تمہارے بعد سبھی بندوبست ہوگئے ہیں
Assalam o alikum
استغفر اللہ ربی من کل زنب و اتوب الیہ
وتعز من تشاء وتزل من تشاء
صلی اللہ علیہ وسلم
حسرت ہی رہی کوٸ ہمیں دین پڑھاتا ...!
جس نے بھی پڑھایا مسلک پڑھایا.....!
فرقہ پڑھایا.....!
جس نے تنہائی کی بانہوں میں گزاری ہو حیات
تو اسے چھوڑ کہ جانے سے ڈراتا کیا ہے!!!!
میری جیبوں میں محبت کہ سکے ہیں لیکن،،!
آج کہ دور میں ، ان سکوں سے آتا کیا ہے؟؟؟؟؟


صلی اللہ علیہ وسلم
صلی اللہ علیہ وسلم
وہ روح میں خوشبو کی طرح ہو گیا تحلیل۔۔۔ جو دور بہت چاند کے ہالوں کی طرح تھا۔۔!!🕊️

submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain