اس زمین پر محبت کی ترجمانی کے لیے قدرت نے جو چیز بنائی ہے وہ صرف "ماں"ہی ہے!🖤🤍
💯🤍
سب کچھ گزر جاتا ہے مگر سب کچھ بھلایا نہیں جاتا
ﺗﻢ ﻣﯿﺮﯼ ﺁﻧﮑﮫ ﮐﮯ ﺗﯿﻮﺭ نہیں ﺑﮭﻼ ﭘﺎﺅ ﮔﮯ
ﺍﻥ ﮐﮩﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﻮ ﺳﻤﺠﮭﻮ ﮔﮯ ﺗﻮ ﯾﺎﺩ ﺁﺅﻧﮕﺎ
ﮨﻢ ﻧﮯ ﺧﻮﺷﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺩﮐﮫ ﺑﮭﯽ ﺍﮐﭩﮭﮯ ﺩﯾﮑﮭﮯ
ﺻﻔﺤﺌﮧ ﺯﯾﺴﺖ ﮐﻮ ﭘﻠﭩﻮ ﮔﮯ ﺗﻮ ﯾﺎﺩ ﺁﺅﻧﮕﺎ
ﺍﺱ ﺟﺪﺍﺋﯽ ﻣﯿﮟ ﺗﻢ ﺍﻧﺪﺭ ﺳﮯ ﺑﮑﮭﺮ ﺟﺎﺅ ﮔﮯ
ﮐﺴﯽ ﻣﻌﺬﻭﺭ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮭﻮ ﮔﮯ ﺗﻮ ﯾﺎﺩ ﺁﺅﻧﮕﺎ
ﺍﺳﯽ ﺍﻧﺪﺍﺯ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﻣﺨﺎﻃﺐ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ
ﺧﻂ ﮐﺴﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﻮ ﻟﮑﮭﻮ ﮔﮯ ﺗﻮ ﯾﺎﺩ ﺁﺅﻧﮕﺎ
ﻣﯿﺮﯼ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﮐﮭﻮﻟﮯ ﮔﯽ ﮔﻼﺑﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ
ﺗﻢ ﺍﮔﺮﺧﻮﺩ ﺳﮯ ﻧﮧ ﺑﻮﻟﻮ ﮔﮯ ﺗﻮ ﯾﺎﺩ ﺁﺅﻧﮕﺎ
ﺳﺮﺩ ﺭﺍﺗﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﮩﮑﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺳﻨﺎﭨﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﺟﺐ ﮐﺴﯽ ﭘﮭﻮﻝ ﮐﻮ ﭼﻮﻣﻮ ﮔﮯ ﺗﻮ ﯾﺎﺩ ﺁﺅﻧﮕﺎ
ﺁﺝ ﺗﻮ ﻣﺤﻔﻞ ﯾﺎﺭﺍﮞ ﭘﮧ ﮨﻮ ﻣﻐﺮﻭﺭ ﺑﮩﺖ
ﺟﺐ ﮐﺒﮭﯽ ﭨﻮﭦ ﮐﮯ ﺑﮑﮭﺮﻭ ﮔﮯ ﺗﻮ ﯾﺎﺩ ﺁﺅﻧﮕﺎ
ﺍﺏ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺍﺷﮏ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﺳﮯ ﭼﺮﺍ ﻟﯿﺘﺎ ﮨﻮﮞ
ﮨﺎﺗﮫ ﺳﮯ ﺧﻮﺩ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﭘﻮﻧﭽﮭﻮ ﮔﮯ ﺗﻮ ﯾﺎﺩ ﺁﺅﻧﮕﺎ
ﺷﺎﻝ ﭘﮩﻨﺎﺋﮯ ﮔﺎ ﺍﺏ ﮐﻮﻥ ﺩﺳﻤﺒﺮ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮩﯿﮟ
ﺑﺎﺭﺷﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﮭﯿﮕﻮ ﮔﮯ ﺗﻮ ﯾﺎﺩ ﺁﺅﻧﮕﺎ
ذرا سی بات پہ نم دیدہ ہوا کرتے تھے
ہم بھی کیا سادہ و پیچیدہ ہوا کرتے تھے!
تجھ سے پہلے بھی مرے راز تھے اک شخص کے پاس
فرق اتنا ہے کہ پوشیدہ ہوا کرتے تھے!
"وَعَنْ اَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم: مَنْ صَلَّی عَلَیَّ صَلَاۃً وَّاحِدَۃً صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ عَشْرَ صَلٰواتٍ وَحُطَّتْ عَنْہُ عَشْرُ خَطِیْأَتٍ وَرَفَعْتُ لَہ، عَشْرُ دَرَجَاتٍ".(رواہ النسائی )
ترجمہ:حضرت انس (رضی اللہ عنہ) راوی ہیں کہ رحمت عالم ﷺ نے فرمایا جو آدمی مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے گا اللہ تعالیٰ اس پر دس (مرتبہ) رحمتیں نازل فرمائے گا، اس کے دس گناہوں کو معاف کرے گا اور (تقرب الی اللہ کے سلسلے میں) اس کے دس درجے بلند کرے گا۔۔۔۔۔۔
(سنن نسائی)
*♥ﻭﺍﻟﺪﯾﻦ ﮐﯽ ﻣﺜﺎﻝ ﺩﻭ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﯽ ﺳﯽ ﮨﮯ،،*
*ﺍﯾﮏ ﺩﺍﺋﯿﮟ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺑﺎﺋﯿﮟ..*
*✨ﺍﮔﺮ ﺍﯾﮏ ﺁﻧﮑﮫ ﭼﻠﯽ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺑﯿﻨﺎﺋﯽ ﻣﺘﺎﺛﺮ ﮨﻮ ﺗﯽ ﮨﮯ..*
*ﺍﻭﺭ*
*🍃ﺍﮔﺮ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﭼﻠﯽ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺍﻧﺪﮬﺎ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ..*
*🫧ﺳﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﻭﺍﻟﺪﯾﻦ ﮐﯽ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﺍﻭﺭ ﺧﯿﺎﻝ ﺍﭘﻨﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﯽ
ﻃﺮﺡ ﮐﺮﻭ..*
*🔸ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺘﮯ ﺭﮨﺎ ﮐﺮﻭ :💔
*ﺭَّﺏِّ ﺍﺭْﺣَﻤْﻬُﻤَﺎ ﻛَﻤَﺎ ﺭَﺑَّﻴَﺎﻧِﻲ ﺻَﻐِﻴﺮًﺍ ﴿٢٤﴾*
*"ﺍﮮ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﺮﻭﺭﺩﮔﺎﺭ !*
*ﺍﻥ ﭘﺮ ﻭﯾﺴﺎ ﮨﯽ ﺭﺣﻢ ﮐﺮ ﺟﯿﺴﺎ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﺑﭽﭙﻦ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﺮﯼ ﭘﺮﻭﺭﺵ ﮐﯽ ﮨﮯ"*
آمین یارب العالمین۔🤲
جو میں سچ کہوں تو برا لگے
جو دلیل دوں تو زلیل ہوں
یہ سماج جہل کی ذد میں ہے
یہاں بات کرنا حرام ہے
إِنَّهُۥكَانَ بِى حَفِيًّا"
میرا رب مجھ پر بڑا ہی مہربان ہے ♥️
محبتوں کے عادی لوگ سخت لہجوں سے ہی بکھر جاتے ہیں
تُو تغافل بھی کرے، عشق بھی اور نفرت بھی
ہم تیرے حصے میں اتنے تو نہیں آنے والے؟؟
" تمہیں اپنی شخصیت دوسروں کے لیے بہتر اور اعلی بنا کر پیش کرنے کی ضرورت نہیں؛ جو ہمیں نہیں جانتے ان کے لیے ہم سب ایک عام انسان ہیں ؛ جو ہمیں جانتے ہیں ان کو ہم اچھے دکھتے ہیں؛ اپنے حاسدوں کی نظر میں ہم سب مغرور انسان ہیں جبکہ جو ہم سے محبت کرتے ہیں ان کے لیے ہم حیرت انگیز ہیں"
__فیودر دوستوفیسکی: (برادرز کرامازوف)📚
" بتاؤ پھر کیا سیکھا تم نے ؟
کوئی روٹھا تو تم بھی روٹھ گئے
یا منانا سیکھا ؟
کسی کے آنسوؤں پہ ہنس دیئے
یا چھپانا سیکھا ؟
کوئی بچھڑا تو تم بھی چل دیئے
یا نبھانا سیکھا ؟
کسی کی غلطیوں پہ دی سزا
یا بھلانا سیکھا
جب کوئی تمہیں بے جا رلائے تو تم اپنے آنسو اس یقین کے ساتھ صاف کر لینا کہ زندگی کے کسی موڑ پر وہ تم سے زیادہ روئے گا بیشک اللہ پاک بہترین انصاف کرنے والا ہے
نیند آنے سے پہلے بستر پر گُزرا وقت بڑا کُرب ناک ہوتا ہے آس اور کاش کی ملی جلی کفیت میں انسان اکثر اُس وقت آنکھیں موندھے اپنے خساروں کے بارے میں سوچتا ہے
نا مکمل خواہشات وجود میں کانچ کے ٹکروں کی طرح پوست ہیں جن سے اَن دیکھا لہو ہر وقت رِستا رہتا ہے دنیا فانی ہے ہمارے دکھوں نے ہمارے ساتھ ہی مٹی میں مل جانا
اور ھمیں اس زہر کو ہر روز قطرہ قطرہ پینا پڑتا ہے💔
کیوں بے قرار سی رہ کر بھی برقرار ہوں میں
کہ شب وصل میں بھی محو انتظار ہوں میں
عکس کتنے اتر گئے مجھ میں
پھر نہ جانے کدھر گئے مجھ میں
میں نے چاہا تھا زخم بھر جائیں
زخم ہی زخم بھر گئے مجھ میں
میں وہ پل تھا جو کھا گیا صدیاں
سب زمانے گزر گئے مجھ میں
یہ جو میں ہوں ذرا سا باقی ہوں
وہ جو تم تھے وہ مر گئے مجھ میں
میرے اندر تھی ایسی تاریکی
آ کے آسیب ڈر گئے مجھ میں
پہلے اترا میں دل کے دریا میں
پھر سمندر اتر گئے مجھ میں
کیسا مجھ کو بنا دیا عمارؔ
کون سا رنگ بھر گئے مجھ میں
ہارنے والوں کی تصویر دکھاتے کیوں ہو
مجھے انجام محبت سے ڈراتے کیوں ہو
تمھیں معلوم ہے بچھڑوں گا تو مر جاؤں گا
ایسے عالم میں مجھے چھوڑ کے جاتے کیوں ہو
جان و دل عشق میں داؤ پے لگانا ہو گا
اتنے بزدل ہو تو میدان میں آتے کیوں ہو
بیچ منجھدار کے جو چھوڑ کے چل دے تم کو
ایسے کم ظرف سے امید لگاتے کیوں ہو
مجھ کو تسکینِ مئےء ناز کا عادی کر کے
درمیاں پھر سے یہ دیوار اٹھاتے کیوں ہو
اب اسی آگ کا ایندھن ہمیں بن جانے دو
آتشِ عشق کے شعلوں کو بجھاتے کیوں ہو
عمر بھر گُل سے گریزاں رہے غمخوار مرے
اب مری خاک کو ماتھے پہ سجاتے کیوں ہو
وہ دستیاب مجھ کو بڑی دیر تک رہا
میں انتخاب اُس کا بڑی دیر تک رہا
پہلے پہل تو عشق کے آداب یہ بھی تھے
میں "آپ" وہ "جناب" بڑی دیر تک رہا
اک عمر تک میں اس کو بڑا قیمتی لگا
میں اہم تھا، یہ وہم تھا بڑی دیر تک رہا
🙂🖤
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain