امام شہاب بن خراش فرماتے ہیں:
میں نے اس امت کے اسلاف کو یہی فرماتے ہوئے پایا ہے کہ تم رسول ﷲ ﷺ کے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا ایسے تذکرہ کیا کرو جس سے ان کے بارے میں محبت پیدا ہو۔
(تاریخ مدینہ دمشق لابن عساکر ،215/23)
حضور انور ﷺ تا قیامت اپنی امت کے سارے حالات پر مطلع ہیں، ان کے گناہوں کو دیکھتے ہیں دل کو صدمہ ہوتا ہے،اس صدمے کے جوش میں دعائیں دیتے ہیں اس کی تائید اس آیت سے ہوتی ہے: عَزِیزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّم (جن پر تمہارا مشقت میں پڑنا گراں گزرتا ہے)
(مرآة المناجيح 378/3)
اللہ اکبر 😭😭
مسئلہ پوچھنے کے لئے عالموں کے پاس جانا عبادت ہے،عالم کے شہر کی تعظیم اور اس طرف منہ کرکے سونا یا مرنا بھی رب تعالیٰ کو پسند ہے۔
(مرآة المناجيح 382/3)
السلام علیکم
صبح بخیر ۔
نیت کریں کہ آج کا دن آنکھ ، کان ، زبان ، دل اور ہر عضو کو گناہوں اور فضولیات سے بچاتے ہوئے نیکیوں میں گزاروں گا/گی ان شاء اللہ عزوجل
إنّ البناتَ حياةٌ في منازِلنا
كلُّ البناتِ مسرّاتٌ وأفراحُ
ہمارے گھروں کی رونقیں بیٹیوں سے وابستہ ہیں ہر بیٹی خوشیوں کی داعی اور فرحت کا ساماں ہوتی ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
جب تم میں سے کوئی ناپسندیدہ خواب دیکھے تو اپنے بائیں جانب تین بار تھوک دے اور تین بار شیطان سے الله کی پناہ مانگے اور جس کروٹ پر تھا اس سے پھر جائے۔
(مشکاة المصابیح 6\4613)
وَ اتَّقُوْا یَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِیْهِ اِلَى اللّٰهِۗ ( پارہ : 3 ، سورۂ بقرہ : 281 )
ترجَمہ کنز الایمان : اور ڈرو اس دن سے جس میں اللہ کی طرف پِھرو گے۔
ایک قول کے مُطَابق اس آیتِ کریمہ کا معنیٰ ہے : اے ایمان والو ! ڈرو اُس دِن سے جب تم اس دُنیا کو چھوڑ کر سَفَرِ آخرت پر روانہ ہو جاؤ گے
قبر کی پہلی رات ، صفحہ : 18 -19بتغیر قلیل)
پیارے آقاﷺ کی پاکیزہ مہک 💕حضرت انس رضی ﷲ عنه فرماتے ہیں
جب محبوب کریمﷺ مدینہ طیبہ کے کسی راستے سے گزر جاتے تو لوگ اس راہ میں ایسی پیاری مہک پاتے کہ پکار اٹھتے ادھر سے ان کے پیارے رسول کریمﷺ کا ہی گزر ہوا ہے
🗒الخصائص الکبری-ص115
حضور انور ﷺ پر نیکیاں ظاہر کرنا ریا نہیں بلکہ ذریعہ قبولیت ہے اسی طرح حضور اقدس ﷺ سے اپنے گناہ عرض کرنا پردہ دری(گناہ ظاہر کرنا) نہیں بلکہ معافی کا ذریعہ ہے۔
(مرآة المناجيح 364/3)
حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ مرآة المناجيح شرح مشكوٰة المصابيح میں لکھتے ہیں:
حضور انور ﷺ کا نام "محمد" ہے یعنی بہت حمد کیے ہوئے اور رب تعالیٰ کا نام ہے "محمود" یعنی حمد کیا ہوا کیونکہ حضور انور ﷺ تو اللّٰه کے محمد ہیں اور اللّٰه تعالی حضور اقدس ﷺ کے محمود اور ظاہر ہے کہ اللّٰه کی حمد بہت اعلیٰ اس لئے حضور اکرم ﷺ کی محمودیت بہت اکمل ہے۔
(مرآة المناجيح 353/3)
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:
التحیات میں اَلسَّلَامُ عَلِیْكَ پر ہر نمازی اپنے دل میں حضورﷺ کو حاضر جانے اور یہ جان کر سلام عرض کرے کہ میں حضورﷺ کو سلام کر رہا ہوں حضورِ اقدس ﷺ مجھے جواب دے رہے ہیں۔
(مرآة المناجيح جلد 2 تحت الحدیث:909)
حضرت علامہ خادم حسین رضوی صاحب نور اللہ مرقدہ فرماتے تھے:
ہم بریلی شریف کی گلیوں سے اس وجہ سے محبت کرتے اور چومتے ہیں کہ وہاں حضورِ اقدس ﷺ کا شیر احمد رضا خان لیٹا ہوا ہے جس نے ساری زندگی دفاع مصطفیٰ ﷺ میں گزاری۔
((ملفوظات امام رضوی ،ص215))
گُزار دُوں تِرے غم میں، جو عُمرِ خضر مِلے
تِرے نِثار، یہ دو دِن کی ذندگی کیا ہے
تم سے اچھا تھا کہ چاند سے عشق کر لیتے
فاصلہ دور ہی سہی_____نظر تو آتا ہے....!
کس درجہ دل شکن تھے محبت کے حادثے
ہم زندگی میں پھر کوئی ارمان نا کرسکے
نہ دَبی دَبی سی ، محبّتیں!!
نہ ڈھکی چُھپی اب ، عداوتیں!
..
نہ دکھاوے کی اب ، مُسکراہٹیں!
نہ روگِ جان ، یہ قباحتیں!
..
میں تھک گیا ہوں ، جُھوٹ سے
مُجھے چاہیئے اب ، سچ یہاں
..
گر ! رنجشیں ، تو رنجشیں!
گر ! چاہتیں ، تو چاہتیں!
نامعلوم
عید گاہ ما غریباں کوئے تو
انبساط عید دیدن روئے تو
اے محبوبﷺ میری عیدگاہ تیرا آستانہ ہے اور میری عید کی خوشیاں تیری زیارت میں ہیں
حضرت امیر خسرو
ذکر اللہ کرنے والوں کو مرتے وقت جنت دیکھائی جاتی ہے اور عاشقوں کو نزع میں محبوبﷺ کا جمال دیکھاتے ہیں جس سے میت شدت نزع بالکل محسوس نہیں کرتا۔
(مرآة المناجيح346/3)
ہر آنے والا دن ہمیں یہ بتاتا ہے کہ پہلے ہم کتنے بیوقوف ہوا کرتے تھے۔
سرکار علیہ الصلوۃ والسلام مدینہ کا گرد و غبار اپنے چہرہ انور سے صاف نہ فرماتے اور صحابہ کرام علیہم الرضوان کو بھی اس سے منع فرماتے اور ارشاد فرماتے: خاکِ مدینہ میں شفا ہے۔
(جذب القلوب، ص 22)
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain