Damadam.pk
muhafiz3's posts | Damadam

muhafiz3's posts:

muhafiz3
 

امام شہاب بن خراش فرماتے ہیں:
میں نے اس امت کے اسلاف کو یہی فرماتے ہوئے پایا ہے کہ تم رسول ﷲ ﷺ کے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا ایسے تذکرہ کیا کرو جس سے ان کے بارے میں محبت پیدا ہو۔
(تاریخ مدینہ دمشق لابن عساکر ،215/23)

muhafiz3
 

حضور انور ﷺ تا قیامت اپنی امت کے سارے حالات پر مطلع ہیں، ان کے گناہوں کو دیکھتے ہیں دل کو صدمہ ہوتا ہے،اس صدمے کے جوش میں دعائیں دیتے ہیں اس کی تائید اس آیت سے ہوتی ہے: عَزِیزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّم (جن پر تمہارا مشقت میں پڑنا گراں گزرتا ہے)
(مرآة المناجيح 378/3)
اللہ اکبر 😭😭

muhafiz3
 

مسئلہ پوچھنے کے لئے عالموں کے پاس جانا عبادت ہے،عالم کے شہر کی تعظیم اور اس طرف منہ کرکے سونا یا مرنا بھی رب تعالیٰ کو پسند ہے۔
(مرآة المناجيح 382/3)

muhafiz3
 

السلام علیکم
صبح بخیر ۔
نیت کریں کہ آج کا دن آنکھ ، کان ، زبان ، دل اور ہر عضو کو گناہوں اور فضولیات سے بچاتے ہوئے نیکیوں میں گزاروں گا/گی ان شاء اللہ عزوجل

muhafiz3
 

إنّ البناتَ حياةٌ في منازِلنا
كلُّ البناتِ مسرّاتٌ وأفراحُ
ہمارے گھروں کی رونقیں بیٹیوں سے وابستہ ہیں ہر بیٹی خوشیوں کی داعی اور فرحت کا ساماں ہوتی ہے۔

muhafiz3
 

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
جب تم میں سے کوئی ناپسندیدہ خواب دیکھے تو اپنے بائیں جانب تین بار تھوک دے اور تین بار شیطان سے الله کی پناہ مانگے اور جس کروٹ پر تھا اس سے پھر جائے۔
(مشکاة المصابیح 6\4613)

muhafiz3
 

وَ اتَّقُوْا یَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِیْهِ اِلَى اللّٰهِۗ ( پارہ : 3 ، سورۂ بقرہ : 281 )
ترجَمہ کنز الایمان : اور ڈرو اس دن سے جس میں اللہ کی طرف پِھرو گے۔
ایک قول کے مُطَابق اس آیتِ کریمہ کا معنیٰ ہے : اے ایمان والو ! ڈرو اُس دِن سے جب تم اس دُنیا کو چھوڑ کر سَفَرِ آخرت پر روانہ ہو جاؤ گے
قبر کی پہلی رات ، صفحہ : 18 -19بتغیر قلیل)

muhafiz3
 

پیارے آقاﷺ کی پاکیزہ مہک 💕حضرت انس رضی ﷲ عنه فرماتے ہیں
جب محبوب کریمﷺ مدینہ طیبہ کے کسی راستے سے گزر جاتے تو لوگ اس راہ میں ایسی پیاری مہک پاتے کہ پکار اٹھتے ادھر سے ان کے پیارے رسول کریمﷺ کا ہی گزر ہوا ہے
🗒الخصائص الکبری-ص115

muhafiz3
 

حضور انور ﷺ پر نیکیاں ظاہر کرنا ریا نہیں بلکہ ذریعہ قبولیت ہے اسی طرح حضور اقدس ﷺ سے اپنے گناہ عرض کرنا پردہ دری(گناہ ظاہر کرنا) نہیں بلکہ معافی کا ذریعہ ہے۔
(مرآة المناجيح 364/3)

muhafiz3
 

حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ مرآة المناجيح شرح مشكوٰة المصابيح میں لکھتے ہیں:
حضور انور ﷺ کا نام "محمد" ہے یعنی بہت حمد کیے ہوئے اور رب تعالیٰ کا نام ہے "محمود" یعنی حمد کیا ہوا کیونکہ حضور انور ﷺ تو اللّٰه کے محمد ہیں اور اللّٰه تعالی حضور اقدس ﷺ کے محمود اور ظاہر ہے کہ اللّٰه کی حمد بہت اعلیٰ اس لئے حضور اکرم ﷺ کی محمودیت بہت اکمل ہے۔
(مرآة المناجيح 353/3)

muhafiz3
 

مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:
التحیات میں اَلسَّلَامُ عَلِیْكَ پر ہر نمازی اپنے دل میں حضورﷺ کو حاضر جانے اور یہ جان کر سلام عرض کرے کہ میں حضورﷺ کو سلام کر رہا ہوں حضورِ اقدس ﷺ مجھے جواب دے رہے ہیں۔
(مرآة المناجيح جلد 2 تحت الحدیث:909)

muhafiz3
 

حضرت علامہ خادم حسین رضوی صاحب نور اللہ مرقدہ فرماتے تھے:
ہم بریلی شریف کی گلیوں سے اس وجہ سے محبت کرتے اور چومتے ہیں کہ وہاں حضورِ اقدس ﷺ کا شیر احمد رضا خان لیٹا ہوا ہے جس نے ساری زندگی دفاع مصطفیٰ ﷺ میں گزاری۔
((ملفوظات امام رضوی ،ص215))

muhafiz3
 

گُزار دُوں تِرے غم میں، جو عُمرِ خضر مِلے
تِرے نِثار، یہ دو دِن کی ذندگی کیا ہے

muhafiz3
 

تم سے اچھا تھا کہ چاند سے عشق کر لیتے
فاصلہ دور ہی سہی_____نظر تو آتا ہے....!

muhafiz3
 

کس درجہ دل شکن تھے محبت کے حادثے
ہم زندگی میں پھر کوئی ارمان نا کرسکے

muhafiz3
 

نہ دَبی دَبی سی ، محبّتیں!!
نہ ڈھکی چُھپی اب ، عداوتیں!
..
نہ دکھاوے کی اب ، مُسکراہٹیں!
نہ روگِ جان ، یہ قباحتیں!
..
میں تھک گیا ہوں ، جُھوٹ سے
مُجھے چاہیئے اب ، سچ یہاں
..
گر ! رنجشیں ، تو رنجشیں!
گر ! چاہتیں ، تو چاہتیں!
نامعلوم

muhafiz3
 

عید گاہ ما غریباں کوئے تو
انبساط عید دیدن روئے تو
اے محبوبﷺ میری عیدگاہ تیرا آستانہ ہے اور میری عید کی خوشیاں تیری زیارت میں ہیں
حضرت امیر خسرو

muhafiz3
 

ذکر اللہ کرنے والوں کو مرتے وقت جنت دیکھائی جاتی ہے اور عاشقوں کو نزع میں محبوبﷺ کا جمال دیکھاتے ہیں جس سے میت شدت نزع بالکل محسوس نہیں کرتا۔
(مرآة المناجيح346/3)

muhafiz3
 

ہر آنے والا دن ہمیں یہ بتاتا ہے کہ پہلے ہم کتنے بیوقوف ہوا کرتے تھے۔

muhafiz3
 

سرکار علیہ الصلوۃ والسلام مدینہ کا گرد و غبار اپنے چہرہ انور سے صاف نہ فرماتے اور صحابہ کرام علیہم الرضوان کو بھی اس سے منع فرماتے اور ارشاد فرماتے: خاکِ مدینہ میں شفا ہے۔
(جذب القلوب، ص 22)