امیر اہل سنت دامت برکاتھم العالیہ فرماتے ہیں:
سرکار صلی اللہ تعلی علیہ والہ وسلم کی محبت سے سرشار دیوانو ! سچی بات تو یہی ہے کہ عید ان خوش بخت مسلمانوں کا حصہ ہے جنہوں نے ماہ محرم ، رَمَضانُ الْمُعظم کو روزوں، نمازوں اور دیگر عبادتوں میں گزارا۔ تو یہ عید اُن کے لئے اللہ عزوجل کی طرف سے مزدور ملنے کا دن ہے ۔ہمیں تو اللہ عزوجل سے ڈرتے رہنا چاہیے کہ آہ! محترم ماہ کا ہم حق ادا ہی نا کرسکے
فیضان سنت مخرج۔ ص 1302
اصبہانی معاذ بن جبل رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ فرماتے ہیں : ’’جو پانچ راتوں میں شب بیداری کرے اس کے لیے جنت واجب ہے، ذی الحجہ کی آٹھویں ، نویں ، دسویں راتیں اور عیدالفطر کی رات اور شعبان کی پندرھویں رات یعنی شب براءت
الترغیب و الترھیب ج ۲ ، ص ۹۸۔
کیا کل عید ہوگی؟ ارے کہاں۔!
اب کہاں اس کی دید نصیب ہوگی
ایک اعرابی قبراقدس کے پاس آکر کہتا ہے یارسول الله ﷺ میں پیدل چل کر آیا ہوں لیکن مزہ تو تب آتا جب پلکوں کے بل حاضر ہوتا 😭
(الوفاء،ص801)
جب انسان اللہ تعالیٰ کاشکر گزار بندہ ہوتو رزق میں وسعت اور فراخ دستی سعادت ہے اور جب ناشکرا ہو تو یہ اس کے لئے وبال ہے
صراط الجنان پارہ 09
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللّٰہ علیہ فرماتے ہیں:
درود شریف کی کثرت موت و زندگی کے فتنوں سے محفوظ رکھتی ہے۔
(مرآة المناجيح 257/3)
ابن ماجہ ابو امامہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ رسول ﷲ صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں : ’’جو عیدین کی راتوں میں قیام کرے، اس کا دل نہ مرے گا جس دن لوگو ں کے دل مریں گے۔‘‘
سنن ابن ماجہ ‘‘ ، أبواب ماجاء في الصیام، باب فیمن قام لیلتی العیدین، الحدیث : ۱۷۸۲ ، ج ۲ ، ص ۳۶۵۔)
حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللّٰہ علیہ فرماتے ہیں:
صالحین کی خدمت نوافل سے افضل ہے۔
(مرآة المناجيح 183/3)
سیدنا عبد العزیز بن عمیرہ فرماتے ہیں نماز تمہیں نصف راستے تک پہنچاتی ہے روزہ بادشاہ حقیقی (یعنی اللہ پاک ) کے دروازے تک پہنچاتا ہے جبکہ صدقہ اس کے دربار میں داخل کر دیتا ہے-
(المتطرف، 19/1)
حضرت ابو درداء رضی ﷲ عنہ مسجد میں داخل ہوتے وقت " السلام علیک یارسول اللّٰه ﷺ " کہا کرتے تھے۔
(القول البدیع 365)

حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللّٰہ علیہ خصوصی طور پر ایک قاصد بھیجتے تھے کہ وہ مدینہ منورہ جاکر ان کی طرف سے بارگاہ رسالت ﷺ میں سلام عرض کرے۔
(القول البدیع،ص402)



🥀کلام جو جھنجوڑ دے
آپ اپنی بیوی اور بچوں کے لئے عید کے کپڑے لینے جارہے ہیں ؟؟
سنیے
اسے نہ بھولیے گا جو ہر عید پہ اپنے ہاتھوں سے آپ کو کپڑے پہنایا کرتی تھی 😢
حضرت سہل بن عبداللہ تستری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
جو اپنے آپ کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کی ملکیت میں تصور نہیں کرتا وہ کبھی بھی سنت کی مٹھاس کا ذائقہ نہیں چکھ سکتا۔
(الشفاء،ص387)
اگر تجھ پرکوئی آفت آجائے اور تیرا دل چاہے کہ یہ آفت جلد ٹل جاوے پھر تجھے خیال آجائے کہ یہ مصیبت ثواب کا ذریعہ ہے تو تمہارے دل میں اس کی رغبت واقع ہوجانے کی رغبت سے زیادہ ہو،یہاں رغبت کا ذکر ہے دعا کا ذکر نہیں۔مصیبت کی دعا کرنا ممنوع ہے مگر اس کے ثواب کی رغبت کرنا اچھا ہے،جب مصیبت آپڑے تو اس کی تکلیف پر نہ ہو اس کے ثواب پر نظر ہو
مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:7 حدیث نمبر:5301
کشفِ رازِ من راٰنی یوں ہوا
تم ملے تو حق تعالیٰ مل گیا
جس چیز سے بھی نبی کریم صلی ﷲ علیہ وسلم سہارا لیتے ہیں درحقیقت آپ اسے قیامت تک سہارا دینے والے ہوتے ہیں۔
مفتی حسان عطاری صاحب
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain