سوال رمضان المبارک کا چاند تاخیر سے نظر آنے کی صورت میں تراویح کا کیا حکم ہوگا؟ الجواب تراویح کا وقت عشاء کے فرض نماز کے بعد سے طلوع فجر تک رہتا ہے لہذا اعلان کر دیا جائے اگر وتر پڑھ لئے ہیں تب بھی چھوٹی صورتوں کے ساتھ تراویح مکمل کریں کسی بھی صورت تراویح کی معافی نہیں ہے واللہ اعلم باالصواب بہار شریعت ج 1 ص 689
Happy birthday آج 19 مارچ تھی ناجانے کیوں مجھے دن بھر رہ رہ کر یہ خیال آتا رہا کہ آج تمہارا برتھ ڈے ہے پھر خیال آتا کہ کیسے وش کروں گا؟ دن بھر مصروفیات کے باوجود مجھے نیند نہیں آئی اور ناجانے کیسے میرے ہاتھ خود بخود چلے اور عین 12 بجے میں فیس بک پر پوسٹ کر بیٹھا نا جانے کیسے واٹس ایپ اسٹیٹس پر تمہیں وش کردیا ۔ ناجانے کیوں میں یہ کررہا ہوں حالانکہ اب میرا تو تم سے کوئی واسطہ باقی ہی نہیں رہا پھر کیوں یہ سب کررہا ہوں؟ کیوں دل کررہا ہے کہ پچھلے سال اسی رات تم سے ہونے والی چیٹ پڑھوں کیوں دل کررہا ہے تمہیں وش کرپاوں . ناجانے کیوں؟
صوفیاء کرام فرماتے ہیں: بخل صرف مال میں نہیں ہوتا بلکہ مال،کمال،اعمال،احوال،افضال سب میں ہوتا ہے،عالم اور صوفی کو چاہیے کہ لوگوں میں علم و ہدایت پھیلائیں ورنہ ان کی پکڑ مالی بخیل سے زیادہ ہوگی۔ (مرآة المناجيح 38/3)
عورتوں کو تین چیزوں سے بچاؤ مفتی احمد یار خان نعیمی فرماتے ہیں: تین چیزوں ناول،کالج اور تھیٹر وسینما( مفتی صاحب نے اپنے دور کے حساب سے لکھا ہے لیکن آجکل موبائل فون اور ٹی وی بھی اسی میں شامل ہے) سے اپنی لڑکیوں اور بیویوں کو بہت بچاؤ یہ تین چیزیں لڑکیوں کے لئے زہر قاتل ہیں اس وقت لڑکیوں میں خوشی اور آزادی ان تینوں کی وجہ سے ہے کوشش کریں کہ لڑکیاں حیاء دار اور ادب والی بنیں تاکہ ان کی اولاد میں بھی یہ اوصاف پائے جائیں ڈاکٹر اقبال فرماتے ہیں بے ادب ماں باادب اولاد جن(پیدا کر) نہیں سکتی۔ (اسلامی زندگی،ص85)
مرد کا غیور ہونا تو اخلاقِ الٰہیہ میں سے ہے۔ غیرت کے متقضیات سے یہ ہے اپنی عورت کے ساتھ اجنبی مرد کا میل جول گوارہ نہ ہو اور نہ اس کے لیے بازاروں میں جانا گوارہ ہو۔ (فیوض الرحمٰن اردو ترجمہ "تفسیر روح البیان"، ج2، پ4، ص297، 298)
بعض اہل علم فرماتے ہیں: شیر کے لئے یہ بات قابلِ فخر ہے کہ اس کے نام سے رسول ﷲ ﷺ کے چچا حضرت حمزہ رضی ﷲ عنہ کو "شیر خدا" کا لقب دیا گیا۔ (حیات الحیوان 25/1)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی ﷲ عنہا فرماتی ہیں: نبی کریمﷺ کے گھر والوں نے کچھ جانور رکھے ہوئے تھے اُنہیں جب آقا کریم ﷺ کی آمد کا احساس ہوتا تو وہ تعظیماً گھٹنوں کے بل کھڑے ہو جاتے تھے۔ (دلائل النبوة ،ص360)
حضرت قاضی عیاض مالکی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: جس سر زمین (مدینہ منورہ) کی مٹی کو حضور اقدس ﷺ کے جسم مقدس کے ساتھ لگنے کا شرف حاصل ہوا ہے لازم ہے اس کے میدانوں کی تعظیم کی جائے،اس کی ہواؤں کو سونگھا جائے اور اس کے در و دیوار کو بوسہ دیا جائے۔ (ذکر جمیل ،ص427)
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain