مرد کا غیور ہونا تو اخلاقِ الٰہیہ میں سے ہے۔
غیرت کے متقضیات سے یہ ہے اپنی عورت کے ساتھ اجنبی مرد کا میل جول گوارہ نہ ہو اور نہ اس کے لیے بازاروں میں جانا گوارہ ہو۔
(فیوض الرحمٰن اردو ترجمہ "تفسیر روح البیان"، ج2، پ4، ص297، 298)
بعض اہل علم فرماتے ہیں:
شیر کے لئے یہ بات قابلِ فخر ہے کہ اس کے نام سے رسول ﷲ ﷺ کے چچا حضرت حمزہ رضی ﷲ عنہ کو "شیر خدا" کا لقب دیا گیا۔
(حیات الحیوان 25/1)
ان سے امید رونمائی ہے
کیا نگاہوں کی موت آئی ہے
وہ ہوا دے رہے ہیں دامن کی
ہائے کس وقت نیند آئی ہے
شکیل بدایونی
حضرت عائشہ صدیقہ رضی ﷲ عنہا فرماتی ہیں:
نبی کریمﷺ کے گھر والوں نے کچھ جانور رکھے ہوئے تھے اُنہیں جب آقا کریم ﷺ کی آمد کا احساس ہوتا تو وہ تعظیماً گھٹنوں کے بل کھڑے ہو جاتے تھے۔
(دلائل النبوة ،ص360)
حضرت قاضی عیاض مالکی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
جس سر زمین (مدینہ منورہ) کی مٹی کو حضور اقدس ﷺ کے جسم مقدس کے ساتھ لگنے کا شرف حاصل ہوا ہے لازم ہے اس کے میدانوں کی تعظیم کی جائے،اس کی ہواؤں کو سونگھا جائے اور اس کے در و دیوار کو بوسہ دیا جائے۔
(ذکر جمیل ،ص427)
شرعی مسئلہ :
اگر کسی نے اتوار کی نماز قضا کی تھی ، بعد میں جب اس نے وہ نماز قضا پڑھنے کی نیت کی اور اس کو یہ گمان ہوا کہ میں نے ہفتہ کی نماز قضا کی ہے اور ہفتہ والی نماز کی نیت سے اس نے نماز پڑھ لی ، بعد میں اس کو معلوم ہوا کہ میں نے تو اتوار کی نماز قضا کی تھی، اس کی وہ نماز ادا نہ ہوئی دوبارہ اس کو اتوار کی نماز کی نیت کر کے نماز ادا کرنی ہوگی
("غنیۃ المتملي" ، الشرط السادس النیۃ ، صفحہ : 254)
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
مبلغین علماء کے لئے فقیری زہر قاتل ہے مالدار عالم کا وعظ بھی مؤثر ہوتا ہے،علماء کو چاہیے کہ فقیری و ناداری سے بچیں اور حلال ذریعوں سے مال ضرور حاصل کریں (یعنی تجارت وغیرہ کریں)
(مرآة المناجيح 262/4)
جو حضور انور ﷺ کے محبوب ہوگئے ان کے آستانے مرجع خلائق ہوگئے،دیکھو حضرت خواجہ اجمیری،حضور غوت پاک اور حضرت داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہم کے آستانوں کی رونقیں یہ اسی محبوبیت کی جلوہ گری ہے۔
(مرآة المناجيح 242/4)
حضور انور ﷺ کو اپنا عشق بتانے کی ضرورت نہیں ہمارے حالات انہیں معلوم ہیں،احد پہاڑ نے منہ سے نہ کہا تھا کہ (یارسول اللّٰه ﷺ) میں آپ سے محبت کرتا ہوں (لیکن آقا کریمﷺ نے جان لیا تھا کہ یہ پہاڑ ہم سے محبت کرتا ہے اسی وجہ سے فرمایا احد ہم سے محبت کرتا اور ہم اس سے۔
(مرآة المناجيح 441/4)
الحمد للہ عزوجل
میں جو بھی پوسٹ یہاں شئیر کرتا ہوں اس کا حوالہ اور تصدیق میرے پاس ہوتی ہے یا پھر وہ پوسٹ کسی مستند عالم دین سے نقل کی ہوتی ہے اختلاف رائے آپ کا حق ہے لیکن جب آپ اختلاف کریں تو اپنے موقف کی دلیل بھی ساتھ لکھا کریں یہ کہہ دینا کافی نہیں ہے کہ آپ کہہ دیں کہہ کہ یہ مسئلہ یوں نہیں ہے آپ کو یہ بھی دکھانا ہوگا کہ یہ مسئلہ کس طرح ہے۔
جزاکم اللہ

عائشہ تمہاری ماں ہوں
حضرت بشیر بن عقربہ جہنی رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں
میرے والد جنگ احد میں شہید ہوگئے تو میں روتا ہوا حضورِ اقدس ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہوا تو پیارے کریم آقا ﷺ نے فرمایا روتے کیوں ہوں
کیا تم اس بات پر راضی نہیں کہ میں تمہارا باپ اور عائشہ رضی ﷲ عنہا تمہاری ماں ہو جائیں۔
(خصائص کبریٰ 83/1)
سبحان اللّٰه!!
آقا کریمﷺ کے اس فرمان پر میرے ماں باپ قربان
جنتی پھول۔۔۔حسنین کریمین
حضور اکرم ﷺ نے فرمایا حسن اور حسین دنیا میں میرے پھول ہیں۔(بخاری،حدیث:3753)
مفتی احمد یار خان نعیمی فرماتے ہیں:
ان (حسنین کریمین رضی ﷲ عنہما)کے جسم سے جنتی خوشبو آتی تھی اس لئے حضورﷺ انہیں سونگھا کرتے تھے۔
(مرآة المناجيح 462/8)
حضرت امام حسن اور امام حسین رضی ﷲ عنہما کی محبت الله تعالی کی محبوبیت کا ذریعہ ہے۔
(مرآة المناجيح 476/8)
5 شعبان المعظم یومِ ولادتِ باسعادت
نواسہ رسول حضرت سیدنا امام حسین رضی اللّٰه تعالٰی عنہ
خوب ایصالِ ثواب کریں'
اور دعاؤں میں یاد رکھیں
حضور اکرم ﷺ نے فرمایا حسن اور حسین دنیا میں میرے پھول ہیں۔(بخاری،حدیث:3753)
مفتی احمد یار خان نعیمی فرماتے ہیں:
ان (حسنین کریمین رضی ﷲ عنہما)کے جسم سے جنتی خوشبو آتی تھی اس لئے حضورﷺ انہیں سونگھا کرتے تھے۔
(مرآة المناجيح 462/8)
حضرت امام حسین رضی ﷲ عنہ جب اندھیرے میں تشریف لے جاتے تو آپ کی پیشانی مبارک اور رخسار سے انوار نکلتے اور قرب و جوار آپ کے نور سے روشن ہوجاتے تھے۔
(شواہد النبوت ،ص228)
امام ابن حجر رحمه الله فرماتے ہیں:
اس آدمی پر کوئی عار نہیں جو اپنی بیوی سے محبت کا اظہار کر رہا ہو
(فتح الباری :٩/ ٤١٥)
اہل مدینہ راہ مصطفیٰ ﷺ میں دل بچھا دیتے ♥️
جب رسول ﷲ ﷺ مکہ مکرمہ سے ہجرت کرکے مدینہ طیبہ تشریف لائے تو سب اہل مدینہ خوشی سے پھولے نہیں سماتے تھے ان کے اس والہانہ جذبات کے متعلق علامہ طنطاوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
ولو استطاعت من الحب لفرشت له الطريق بقطع اكبادها حتى يمشي على قلوبها.
اگر اہل مدینہ طیبہ کا بس چلتا تو وہ دل نکال کر ان کا فرش بچھاتے اور محبوب خدا صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اس پر چل کر آتے۔
(مدينة الرسول ،ص116)
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain