دُرِّ نجف ہُوں گوہَرِ پاکِ خوشاب ہُوں💛
یعنی تُرابِ رہ گزر بُو تُراب ہُوں💛
رضی اللہ تعالیٰ عنہ💕
🧡13 رجب المرجب جشن ولادت🧡
🧡مولیٰ علی کرم اللہ تعالٰی وجہہ الکریم🧡
سلسلہ فیضان حدیث
۔ ۔ ۔ ۔ ۔
حدیث
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ -صلى اللَّه عليه وسلم- قَالَ: "لُعِنَ عَبْدُ الدِّينَارِ، وَلُعِنَ عَبْدُ الدِّرْهَم۔۔۔". رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ.
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
ترجمہ
روایت ہے حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سے وہ نبی صلی الله علیہ وسلم سے راوی فرماتے ہیں لعنتی ہے دنیا کا بندہ اورلعنتی ہے درہم دینار کا بندہ ۱؎ (ترمذی)
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
شرح حدیث
۱؎ دنیا یا درہم و دینار روپیہ پیسہ کا پجاری وہ ہے جو ہر کام ان چیزوں کے لیے کرے حتی کہ نماز بھی پڑھے تو دنیا کے لیے۔
۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔
حوالہ:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:7 حدیث نمبر:5180
🌸السلام علیکم ورحـــــــمةالله وبركآته🌸
الله پاک اپنے بندوں سے بے انتہاء پیار کرتا ہے۔ سوچیں جب ماں اپنی اولاد کی آنکھوں میں آنسو برداشت نہیں کرسکتی تو جو ستّر ماؤں جتناپیار کرتا ہے وہ کیسے اپنے بندے کو دُکھی دیکھ سکتا ہے۔ الله پاک کے سامنے گرایا گیا آنسو کا ایک قطرہ بھی خوشیوں کا سیلاب لا سکتا ہے۔ الله پاک آپ کو بُری نظر اور حاسدوں کی حسد سے محفوظ رکھے۔ الله پاک آپ کو دُنیا جہان کی خوشیاں عطاء فرماۓ۔ اچھی صحت اور خوشیوں بھری لمبی عُمر عطاء ھو۔🤲🤲🤲
ثم آمین یارب العالمین
🌞صبح و بخیر🌞
مزید الجھنیں گھیرلیتی ہیں مجھ کو
ترے ہجر کا جب میں حل ڈھونڈتا ہوں
موضوع : کفریہ کلمات کا بیان
سوال 152 :شراب پیتے وقت یا زنا کرتے وقت یا جُوا کھیلتے وقت یا چوری کرتے وقت ’’ بِسْمِ اللہ ‘‘ کہنے کا کیا حکم ہے ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جواب 152 : شراب پیتے وقت یا زنا کرتے
وقت یا جُوا کھیلتے وقت یا چوری کرتے وقت ’’ بِسْمِ اللہ ‘‘ کہنا کفر ہے ، دوشخص جھگڑ رہے تھے ایک نے کہا : ’’ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہ ‘‘ دوسرے نے کہا : لَاحَوْل کا کیا کام ہے یا لَاحَوْل کو میں کیا کروں یا لَاحَوْل روٹی کی جگہ کام نہ دیگا ، یوہیں سُبْحَانَ اللہ اور لَا اِلٰہ اِلَّا اللہ کے متعلق اسی قسم کے الفاظ کہنا کفر ہے .
03 فروری 2023
11 رجب المرجب 1444ھ
بروز جمعہ
♡ ❍ ⎙ ⌲
ˡᶦᵏᵉ ᶜᵒᵐᵐᵉⁿᵗ ˢᵃᵛᵉ ˢʰᵃʳᵉ
ہجومِ غم میں بھی توہینِ ضبطِ غم نا ہوئی
اس احتیاط سے روئے کہ آنکھ نم نا ہوئی
شرح حدیث
۱؎ اس فرمان عالی سے معلوم ہوا کہ دنیا و آخرت دونوں کی محبت ایک دل میں جمع نہیں ہوسکتی دنیا آخرت کی ضد ہے،ہاں دنیا سے محبت کرنا آخرت اور رضا الٰہی کے لیے بہت ہی بہتر ہے۔مال سے محبت،بچوں کی پرورش،عزیزوں کے حقوق ادا کرنے،حج و قربانی اور زکوۃ ادا کرنے کے لیے بہرحال اچھا ہے۔امام غزالی رحمۃ الله علیہ فرماتے ہیں علم عقل و ایمان کا ادنی درجہ یہ ہے کہ انسان جان لے کہ دنیا فانی ہے اور آخرت باقی رہنے والی،اس کا نتیجہ یہ ہے کہ دنیا میں رہ کر آخرت کی تیاری کرے دنیا میں منہمک نہ ہوجائے۔(مرقات)
۔۔۔۔۔
مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:7 حدیث نمبر:5179 )
سلسلہ فیضان حدیث
حدیث
وَعَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى اللَّه عليه وسلم-: "مَنْ أَحَبَّ دُنْيَاهُ أَضَرَّ بِآخِرَتِهِ، وَمَنْ أَحَبَّ آخِرتهُ أَضَرَّ بِدُنْيَاهُ، فآثِرُوا مَا يَبْقَى عَلَى مَا يَفْنَى". رَوَاهُ أَحْمدُ وَالْبَيْهَقِيُّ فِي "شُعَبِ الإِيمَانِ".
ترجمہ:
روایت ہے حضرت ابو موسیٰ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ جو دنیا سے محبت کرتا ہے وہ اپنی آخرت کو نقصان پہنچالیتا ہے اور جو اپنی آخرت سے محبت رکھتا ہے وہ اپنی دنیا کو نقصان پہنچالیتا ہے تو باقی کو فنا ہونے والی پر اختیار کرو ۱؎ (احمد،بیہقی شعب الایمان)
شرح حدیث اگلی پوسٹ میں پڑھ لی جائے ۔۔۔
﷽
🌸ﺍﻟﺴَّـــــــﻼَﻡُ ﻋَﻠَﻴــْــﻜُﻢ وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَڪَاتُه🌸
🌞صُبحَ بَخیر🌞
اے پروردگار تیری شان کن یا فیکون ہے تو جس کام اور جس چیز کو جیسا حکم دیتا ہے وہ ویسا ہی ہوجاتا ہے، پس جس طرح تو رات کو دن اور دن کو رات میں بدل دیتا ہے. اسی طرح ہماری مشکلات کو آسانیوں میں، بیماریوں کو تندرستی میں، نفرتوں کو محبتوں میں، غم کو خوشی میں بدل دے.🤲🤲
آمیـــــــــن ثمہ آمیـــــــــن یا رب العالمیـــــــــن
جمعہ المبارک
دعاؤں میں یاد رکھیے💫💫
مولی علی رضی ﷲ عنہ کی خوشی 🌹
رسول ﷲ ﷺ نے فرمایا:
اے علی تم مجھ سے اور میں تم سے ہوں
(بخاری،حدیث:2699)
حضرت علی رضی ﷲ عنہ فرماتے ہیں یہ فرمان عالیشان سن کر میں خوشی سے اچھل پڑا۔۔سبحان الله
(مسند احمد،حدیث941)
ڈاکٹر محمد اقبال فرماتے ہیں:
آؤ دربار رسولﷺ میں حاضر ہوکر دل کی مراد عرض کریں اور اپنے آقاﷺ کے قدموں پر آنکھیں ملیں۔
(تعظیم مصطفیٰ،ص594)

مفتی غلام حسن قادری دام ظلہ لکھتے ہیں:
اگر حضور اقدس ﷺ کا دل خوش کرنا چاہتے ہو (قرآن مجید پڑھو) جتنا زیادہ قرآن پڑھو گے اتناہی نبی پاک ﷺ کا دل خوش ہوگا۔
(قرآن و حاملین قرآن،ص360)
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
مدینہ آخر مدینہ ہے وہ تو ہر مؤمن کا دیس ہے پردیس ہے ہی نہیں جیسا سکون قلب اداء عبادات میں وہاں میسر ہوتا ہے گھر میں میسر نہیں ہوتا۔
(مرآة المناجيح 499/5)
نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:
قیامت کے دن میرے حوض کوثر پر کچھ لوگ آئیں گے جنہیں میں ان کو دنیا میں کثرت سے درودِ پاک پڑھنے کی وجہ سے پہچانتا ہوں گا۔
(القول البدیع ،123)
سلسلہ فیضان حدیث
حدیث
روایت ہے حضرت سہل ابن سعد سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے اگر دنیا اﷲ کے نزدیک مچھر کے پر کے برابر ہوتی تو اس میں سے کسی کافر کو پانی کا ایک گھونٹ نہ پلاتا ۱؎ (احمد،ترمذی،ابن ماجہ)
شرح حدیث
۱؎ یعنی اگر دنیا کی قدرو منزلت مچھر کے پر برابر بھی ہوتی تو کافر کو نہ دی جاتی کیونکہ کفار الله کے دشمن ہیں اور دشمن کو پیاری چیز نہیں دی جاتی۔
مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:7 حدیث نمبر:5177
إِنَّهُ في نَفسي أكثَر مِنّي
وہ مــجھ ســے زیادہ مـجھ مـیں ہـــے ♥️

بقیہ سابقہ پوسٹ
چنانچہ خلافت عثمانیہ میں مسلمانوں نے اپنے گھر پختہ،مسجد نبوی شریف شاندار بنائی اور باغات و کھیتی باڑیاں خوب کیں۔خیال رہے کہ اس زمانہ میں جیسے مکانات پختہ کرنا ممنوع تھے ویسے ہی قبور پر عمارات سے منع کردیا گیا تھا،جب سکون کا زمانہ آیا تو حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم نے مکانات بھی پختہ بنائے اور بزرگوں کے مزارات پر عمارات بھی بنائیں تاکہ زائرین کو زیارت اور تلاوت اور عبادت وغیرہ میں سہولت ہو۔اس کی تحقیق ہماری کتاب جاء الحق میں دیکھو۔یا اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جو باغات کھیتی باڑی میں ایسا مشغول ہو کہ دین کو بھول جاؤے، اس صورت میں یہ حکم دائمی ہے کھیتی باڑی ہی کیا جو چیز رب سے غافل کرے وہ ممنوع ہے
حوالہ:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:7 حدیث نمبر:5178
شرح حدیث
ضیعۃ لفظ مشترک ہے اس کے بہت معانی ہیں:تجارات و کسب مال،باغات و اراضی۔دنیاوی مشاغل یہاں بمعنی باغات اراضی ہیں۔(اشعہ)
۲؎ یعنی یہ زمانہ جہاد اور سپاہیانہ زندگی کا ہے اس زمانہ میں باغات و کاشت میں مشغول نہ ہو ورنہ کفار تم کو ہلاک کردیں گے۔یہ فرمان عالی ہنگامی حالات کے ہیں جب کہ مسلمانان مدینہ ہر چہار طرف سے کفار میں گھرے تھے،اس وقت عیش و آرام کی زندگی، پختہ مکانات بنانے،دنیاوی کاروبار میں مصروف ہونے سے منع فرمادیا گیا تھا جیساکہ زمانہ جنگ میں رات کو روشنی کرنے کی اجازت نہیں ہوتی بم باری کے خوف سے لیکن جب حالات بدل گئے یہ احکام بھی نہ رہے۔
بقیہ اگلی پوسٹ میں پڑھ لی جائے ۔ ۔ ۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain