حضرت علامہ خادم حسین رضوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے:
مجھے نبی کریم ﷺ کا عشق اپنی والدہ کی گود سے ملا ہے کیونکہ میری ماں اٹھتے بیٹھتے ہر بات میں "صدقے یا رسولﷲ ﷺ" کہا کرتی تھیں۔
(ملفوظات امام رضوی ،ص204)
الله کی قسم! اگر قبر والوں سے کہا جائے، کہ آرزو کرو؛
تو وہ رمضان کے ایک دن کی آرزو کریں!"
امام ابن رجب رحمه الله
(لطائف المعارف : 78)
جب اس ملک پر دین کی حکمرانی ہوگی تو حکمران اسلام لشکر اسامہ رضی اللہ عنہ کے نقش قدم پر ایک لشکر تیار کرے گا اور اپنے بابر ، غوری ، ابابیل میزائل اور خالد و ضرار ٹینک کا رخ بھارت کی طرف کرے گا اور کہے گا اور مودی گاں دا متر پینڑ آلیاں نوں 24 گھنٹیاں وچ کشمیر توں باہر گڈ دے ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ان غلاموں نے فجر سری نگر میں پڑھنی ہے بس اتنی سی بات ہوگی اور کشمیر مسلمانوں کی سرزمین آزاد ہوگئی ہوگی ۔مگر جناب حضور کے دین کو تخت پر لانے کے لئے اس بار 8 فروری کو ووٹ ان کو دیں جو حضور کے دین کو تخت پر لانا چاہتے بھی ہیں اور لانے کی طاقت بھی رکھتے ہیں ۔
کرین پےٹھپہ
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
چند مسلمانوں کا مل کر کھانا باعثِ برکت ہے اور اکیلے کھانے میں بے برکتی چاہیے کہ گھر کے بال بچے دوست احباب مل کر کھانا کھایا کریں۔
(تفسیر نعیمی 409/2)
اس بار ووٹ نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے
لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
*شاگردوں کو شان معاویہ رضی ﷲ عنہ پڑھاتے*
امام محمد بن عبدالواحد بغدادی رحمۃ اللہ علیہ کو سیدنا امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ سے بے پناہ محبت تھی تو آپ نے حضرت سیدنا امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کے فضائل میں وارد احادیث مبارک پر مشتمل ایک جزء(کسی خاص موضوع پر موجود احادیث کو ایک جگہ جمع کردینے کو جزء کہتے ہیں) تیار کیا،جو طالب علم آپ کے پاس پڑھنے کے لئے حاضر ہوتا آپ اسے جب تک وہ کتاب نہ پڑھا لیتے اور کچھ نہ پڑھاتے تھے۔۔۔۔۔سبحان الله
(سیر اعلام النبلاء 510/15)
حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
جو عالم یا شیخ طریقت اپنے علم اور تقوے کو دنیا سازی کا ذریعہ بنا لے وہ علم کے فوائد سے محروم رہتا ہے اور وہ علم اس کے لیے وبال بن جاتا ہے۔
(تفسیر نعیمی 354/2)
مفسر شہیر حکیم الامت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
جو وقار حضور صلی ﷲ علیہ وسلم کی غلامی سے حاصل ہو وہ اصلی اور باقی ہے رب نے حضور صلی ﷲ علیہ وسلم کو عزت و وقار کا مرکز بنایا ہے کہ ان کی دی ہوئی عزت فنا نہیں ہوتی۔
(تفسیر نعیمی 334/2 ملتقطاً)
محبت کا عجیب رنگ ...
دو جلیل القدر محدثین ابو شجاع البسطامى اور ابو سعد السمعانى (رحمهما الله) کے درمیان گہری دوستی اور محبت تھی۔ دونوں ہی نماز کے بعد دعا کیا کرتے تھے کہ اے اللہ! مجھے میرے دوست کی موت کی خبر نہ سننی پڑے۔ سو دونوں محدثین ایک ہی ماہ میں الگ الگ شہروں میں فوت ہو گئے، بسطامی 'بلخ' میں اور سمعانی 'مرو' میں، نہ اِنہیں اُن کی خبر ملی نہ اُنہیں اِن کی موت کا پتہ چلا۔
(الوافي بالوافيات للصفدي : ٣٢٩/١٥)
صوفیاء کرام فرماتے ہیں:
جو چاہتا ہے کہ ملائکہ کے ساتھ اڑے تو وہ مہربانی میں سورج کی طرح،پردہ پوشی میں رات کی طرح،عاجزی میں زمین کی طرح،بردباری میں میت کی طرح اور سخاوت میں جاری نہر کی طرح رہے۔
(تفسیر نعیمی 286/2)
چند چیزوں کا دیکھنا عبادت ہے
قرآن پاک،کعبہ معظمہ،ماں باپ کا چہرہ محبت سے اور عالم دین کی شکل عقیدت سے۔
(تفسیرِ نعیمی 35/1)
اخلاق کے پیچھے کردار کا ہونا لازمی ہے ، الفاظ کی مٹھاس اور چہرے کی مسکراہٹ کو اخلاق نہیں بلکہ فن کہتے ہیں۔
رسول ﷲ ﷺ نے فرمایا
جس شخص کی بیٹی ہو اور وہ بیٹے کو اس پر ترجیح نہ دے تو الله تعالی اسے جنت میں داخل فرما دے گا۔
(مرآة المناجيح 385/6)
جس مسجد میں کعبہ واقع ہے وہ تمام مسجدوں سے افضل ہے اور جس قلب ( دل) میں مدینے والے سرکار جلوہ گر ہوں وہ تمام قلوب سے بہتر ہوگا۔
(تفسیر نعیمی 270/2)
حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
دیدار یار کی بہار جناب ابوبکر صدیق رضی الله عنه سے پوچھو جو جمال محمدی صلی ﷲ علیہ وسلم سے مست ہوکر اپنا سب کچھ فدا کر بیٹھے۔
(مرآة المناجيح 377/7)
حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ الله علیہ لکھتے ہیں:
صوفیاء فرماتے ہیں:
ہر چیز کو عقل سے پہچانو مگر جناب مصطفیٰ ﷺ کو عشق سے مانو عقل والا ابوجہل نہ پہچان سکا اور بے عقل اونٹ (حضور اقدس ﷺ کی شان)پہچان گئے۔
(مرآة المناجيح 120/5)
کیا خَبر تُم نے کہاں کِس روپ میں دیکھا مُجھے
میں کہِیں موتی کہِیں پتھر کہِیں آئینہ تھا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ معجزہ تھا کہ جتنا بھی دراز قامت آپ کے ساتھ کھڑا ہوتاتو آپ اونچے نظر آتے کیونکہ اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں اس کے حبیب کے حضور کسی کا سر اونچا ہو۔
(دلائل النبوة٥٦٤)
*کثرتِ امت پر فخر کریں*
حضرت عمر فاروق رضی ﷲ عنہ سے شادی کرنے کے مقصد پر سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا:
میں نے شادی اس وجہ سے کی ہے اس سے اولاد پیدا ہو اور بروز قیامت آقا کریم صلی ﷲ علیہ وسلم اس کی وجہ سے اپنی امت کی کثرت پر فخر کریں۔
(تحفة العروسين ،ص28)
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain