بقیہ سابقہ پوسٹ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
خیال رہے کہ حضرت ابوبکر صدیق کے دو گھر تھے ایک مسجد شریف سے متصل دوسرا مقام سخ میں۔یہ اس کھڑکی کا ذکر ہے جو مسجد سے ملے ہوئے مکان میں تھی،ابباب الصدیق اس مکان کی یادگار ہے لہذا مرقات کا یہ فرمانا کہ آپ کا گھر تو مقام سخ میں تھا پھر کھڑکی مسجد نبوی کی طرف کیسی اور اس کی تاویل خلافت سے کرنا کچھ قوی نہیں۔
جاری ۔ ۔ ۔ ۔
بقیہ سابقہ پوسٹ ۔ ۔ ۔ ۔
۳؎ یعنی ہم مطلقًا محبت کی نفی نہیں کر رہے ہیں محتاجی حاجت روائی کی محبت کی نفی ہے یا جگری و دلی محبت کی جو صرف ایک سے ہی ہوسکتی ہے،ایمانی محبت ان سے علی وجہ الکمال ہے۔خیال رہے کہ حضرت صدیق نے کبھی حضور کو بھائی کہہ کر پکارا نہیں کہ یہ حرام ہے"لَا تَجْعَلُوۡا دُعَآءَ الرَّسُوۡلِ"الخ۔
۴؎خوخۃ بمعنی کھڑکی یا بمعنی چھوٹا دروازہ۔جن صحابہ کرام کے مکانات مسجد کے متصل تھے انہوں نے اپنے گھروں کی دیواروں میں مسجد کی طرف روشندان اور چھوٹے دروازے رکھے تھے کہ روشندانوں سے حضور کو دیکھ لیا کریں اور آسانی سے مسجد میں آتے جاتے رہیں ان سب کے بند کردینے کا حکم دیا سواء صدیق اکبر کے دروازے کے۔
جاری ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
بقیہ سابقہ پوسٹ ۔ ۔ ۔
مسجد نبوی شریف کی اصل زمین حضرت ابوبکر صدیق نے دس دینار میں خرید کر وقف کی(ابن ماجہ کا حاشیہ ص ۵۴)بعد میں حضرت عثمان نے آس پاس کی زمین خرید کر ملحق کی۔
۲؎ خلیل یا تو بنا ہے خلت خ کے پیش سے بمعنی دلی دوست جس کی محبت دل کی گہرائی میں اتر جاوے،حضور کا ایسا محبوب صرف اللہ ہی ہے،یا بنا ہے خلت خ کے فتحہ سے بمعنی حاجت یعنی وہ دوست جس پر توکل کیا جاوے اور ضرورت کے وقت اس سے مشکل کشائی حاجت روائی کرائی جاوے،حضور انور کا ایسا کار ساز حاجت روا محبوب سواء خدا کے کوئی نہیں ورنہ اصل محبت حضور کو جناب صدیق سے بہت ہی ہے۔
خیال رہے کہ حضرت ابوبکر صدیق نے اپنا مال جان،اولاد وطن سب کچھ حضور پر قربان کردیا،غار ثور میں ہجرت کی رات اپنی جان حضور پر فدا کی کہ سانپ سے کٹوا لیا،اپنی صاحبزادی عائشہ صدیقہ کا نکاح حضور انور سے کیا جب آپ کی عمر چھ سال تھی اور حضور کی عمر ۴۵ سال حالانکہ آپ جانتے تھے کہ جب حضور کا وصال ہوگا تو حضرت عائشہ عین جوانی میں ہوں گی،آپ کے بعد نہ آپ کو میراث ملے گی نہ آپ کا نکاح کسی سے ہوسکے گا،یہ ہے اولاد کی قربانی۔جس وقت آپ ایمان لائے تو چالیس ہزار دینار اشرفیاں آپ کے پاس تھیں جو سب حضور پر خرچ کیں،وفات کے وقت کفن کے لیے کپڑا بھی نہ تھا پرانے کپڑوں میں کفن دیا گیا،حضور نے فرمایا کہ صدیق کا احسان مجھ پر بڑا ہے؎
آن امن الناس برمولائے ما آں کلیمے اول سیناما
جاری۔ ۔ ۔ ۔
فضائل ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ
روایت ہے حضرت ابو سعید خدری سے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت فرماتے ہیں کہ سارے انسانوں میں مجھ پر بڑا احسان کرنے والے اپنی صحبت اپنی محبت و مال میں ابوبکر ہیں ۱؎ اور بخاری کے نزدیک ابابکر ہے اور اگر میں کسی کو دلی دوست بناتا تو میں ابوبکر کو دوست بناتا۲؎ لیکن اسلام کا بھائی چارا اور اس کی دوستی ہے ۳؎ مسجد میں کوئی کھڑکی نہ رکھی جاوے سواء ابوبکر کی کھڑکی کے۴؎ دوسری روایت میں یوں ہے کہ اگر میں اپنے رب کے سوا کسی کو دوست بناتا تو ابو بکر کو دوست بناتا۵؎ (مسلم،بخاری)
۱؎ جناب عبداللہ یعنی حضرت جابر کے والد مقروض تھے اور غزوہ احد میں شہید ہوگئے،حضرت جابر اس کے متعلق دعا کرانے یا قرض خواہوں سے سفارش کے لیے حاضر بارگاہ ہوئے تھے،یہ حدیث ان شاءالله باب المعجزات میں آوے گی۔
۲؎ معلوم ہوا کہ آنے والا پوچھنے پر اپنا نام لے صرف میں نہ کہہ دے کہ میں سب ہیں،اس سے گھر والے کو پہچان نہیں ہوتی کہ کون اجازت مانگ رہا ہے۔
مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:6 حدیث نمبر:4669
سلسلہ فیضان حدیث
حدیث 2
وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دَيْنٍ كَانَ عَلٰى أَبِي فَدَقَقْتُ الْبَابَ فَقَالَ: مَنْ ذَا؟ فَقُلْتُ: أَنَا. فَقَالَ: أَنَا أَنَا كَأَنَّهٗ كَرِهَهَا (مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ)
ترجمہ :روایت ہے حضرت جابر سے فرماتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس قرض کے بارے میں آیا جو میرے باپ پر تھا ۱؎ میں نے دروازہ بجایا فرمایا یہ کون ہے میں نے کہا کہ میں،تو فرمایا کہ میں میں کیا غالبًا حضور نے اسے ناپسند کیا ۲؎ (مسلم،بخاری)
شرح حدیث:اگلی پوسٹ میں
موضوع
: ایمان و اسلام سے متعلق کفریہ کلمات کا بیان
سوال 133 : کسی شخص کو اپنے ایمان میں شک ہو تو ایسے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
جواب 133 : جس شخص کو اپنے ایمان میں شک ہو یعنی کہتا ہے کہ مجھے اپنے مومن ہونے کا یقین نہیں یا کہتا ہے معلوم نہیں میں مومن ہوں یا کافر وہ کافر ہے ، ہاں اگر اُس کا مطلب یہ ہو کہ معلوم نہیں میرا خاتمہ ایمان پر ہوگا یا نہیں تو کافر نہیں ، جو شخص ایمان و کفر کو ایک سمجھے یعنی کہتا ہے کہ سب ٹھیک ہے خدا کو سب پسند ہے وہ کافر ہے ، یوہیں جو شخص ایمان پر راضی نہیں یا کفر پر راضی ہے وہ بھی کافر ہے .
14 جنوری 2023
21 جُمادی الثانی 1444ھ
بروز ہفتہ
♡ ❍ ⎙ ⌲
اسلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا وھاج نام ر کھ سکتے ہیں
اس کا معنی بھی بتا دیں
جواب
جائز ہے اسکا معنی چمکتا بھی ہے ۔
السلام علیکم
علامہ صاحب اگر بندہ کا وضو نہیں ہے اور بندہ بس صرف ہاتھ دہو لے اب اگر وہ وضو والے پانی میں ہاتھ ڈالے گا یا غلطی سے ڈال لے تو کیا پانی مستعمل ہو جائے گا
جواب:
ہاتھ دھو کر پانی میں ڈالے تو پانی مستعمل نہیں ہو گا۔
واللہ ورسولہ اعلم باالصواب
موباٸیل کے ذریعے کان میں اذان دلوا سکتے ہیں پچے کو پاس موجود نہ ہو مولوی اسکو کال کر کے کہیں کے بچے کے کان میں اذان دو ہو جاۓ گی یا مولوی کا موجود ہونا لازمی ہے
جواب
دلوا تو سکتے ہیں مگر اس طرح مستحب ادا نہیں ہوگا۔
حسن اخلاق
کن باتوں کو دنیاو آخرت کے بہتر اخلاق فرمایا گیا ہے ؟
جواب
حدیث مبارکہ میں ہے کہ حضور نبی مکرم صَلَّى اللَّهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ”کیا میں تمہیں دنیا و آخرت کے اچھے اخلاق نہ بتاؤں؟ صحابۂ کرام عَلَيْهِمُ الرضوان نے عرض کی: ضرور بتائیے۔ ارشاد فرمایا: ”جو تم سے تعلق توڑے اس
سے تعلق جوڑو، جو تمہیں محروم کرے اسے عطا کرو اور جو تم پر ظلم کرے اسے معاف -کر دو
شعب الایمان باب فی حسن الخلق حدیث( 8300)
ایک لاکھ بندوں کی شفاعت کرنے والا
اعلیٰ حضرت امام اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عليه رحمة الرحمن فتاوی رضویہ شریف جلد23 صفحہ 122 پر نقل فرماتے ہیں: حضرت ابوالمواہب رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ میں نے خواب میں رسول اللہ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کو دیکھا، حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ قیامت کے دن تم ایک لاکھ بندوں کی شفاعت کرو گے۔ میں نے عرض کی : یارسول اللہ (صلی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم) میں کیسے اس قابل ہوا؟ ارشاد فرمایا: اس لیے کہ تم مجھ پر درود پڑھ کر اس کا ثواب مجھے نذر کر دیتے ہو۔
الطبقات الكبرى للشعراني ، ص ۱۰۱ )
ثواب نذر کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ پڑھتے وقت ثواب نذر کرنے کی دل میں نیت کر لے یا پڑھنے سے قبل یا بعد زبان سے بھی کہہ لے کہ اس دُرود شریف کا ثواب جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی نذر
کرتا ہوں
#مکاشفة_القلوب_سے_اقتباس
حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ جس شخص میں چھ عادتیں پائی جاتی ہیں وہ نار جہنم سے دور اور جنت کا مطلوب ہے۔
1 اللہ کو پہچان کر اس کی عبادت کی۔
(2) شیطان کو پہچان کر اس کی مخالفت کی۔
(3) حق کو پہچان کر اس کی اتباع کی۔
باطل کو پہچان کر اس سے اجتناب کیا۔ 4
دنیا کو پہچان کر اسے ترک کر دیا اور 5
(6) آخرت کو پہچان کر اس کا طلب گار رہا۔
#مکاشفة_القلوب_سے_اقتباس
اللہ تعالیٰ نے تمام جانوروں کے منہ میں زبان پیدا کی ہے مگر مچھلی کو زبان نہیں دی گئی ، اس کی وجہ یہ ہے کہ جب حکم خداوندی سے فرشتوں نے آدم علیہ السلام کوسجدہ کیا اور ابلیس، رجیم ہو کر مسخ شدہ صورت میں زمین پر پھینک دیا گیا تو وہ سمندروں کی طرف گیا تو اسے سب سے پہلے مچھلی نظر آئی جسے اس نے آدم علیہ السلام کی تخلیق کا قصہ سنایا اور یہ بھی جتلایا کہ وہ بحروبر کے جانوروں کا شکار کرے گا، تو مچھلی نے تمام دریائی جانوروں تک حضرت آدم کی کہانی کہہ سنائی بایں وجہ اسے اللہ تعالیٰ نے زبان کے شرف سے محروم کر دیا۔


" جو چیزیں اب بھی آپکو سجدہ کرنے پر مجبور کر رہی ہیں وہ چیزیں اس (اللہ عزوجل) کی جانب سے تحفہ ہیں ، وہ خواہشیں جن کے لیے آپ اب بھی دعا کی غرض سے ہاتھ بلند کرتے ہیں وہ اُس کی جانب سے اشارہ ہیں کہ آپ یقین کا سلسلہ جاری رکھیں وہ عطاوں کا سلسلہ جاری رکھے گا..✨🌸
ان شاء اللّٰه

شرح حدیث:
؎ آپ انس بن مالک ابن نضر انصاری خزرجی ہیں،حضور کے خادم خاص دس سال صحبت پاک میں رہے،سو برس سے زیادہ عمر پائی،عہد فاروقی میں بصرہ چلے گئے تھے،وہاں سے قریب ہی ۹۳ھ میں آپ کا انتقال ہوا،بصرہ میں آخری صحابی کی وفات آپ کی ہوئی،آپ کی قبر انور زیارت گاہ خاص و عام ہے۔
۲؎ یہاں پیارے سے مرادطبعی محبوب ہے نہ کہ صرف عقلی کیونکہ اولادکو ماں باپ سے طبعی الفت ہوتی ہے یہ ہی محبت حضور سے زیادہ ہونی چاہئیے اوربحمدہٖ تعالٰی ہر مؤمن کو حضور جان و مال اور اولاد سے زیادہ پیارے ہیں۔عام مسلمان بھی مرتد اولاد،بےدین ماں باپ کو چھوڑ دیتے ہیں،حضور کی عزت پر جان نچھاور کردیتے ہیں۔غازی عبدالرشید،غازی علم دین،عبدالقیوم وغیرہ کی زندہ جاوید مثالیں موجودہیں
مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 حدیث نمبر:7
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain