Damadam.pk
muhafiz3's posts | Damadam

muhafiz3's posts:

muhafiz3
 

حدیث ۶۴
صحیح مسلم میں مقداد بن اسود رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے مروی، کہ رسول ﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: ’’مبالغہ کے ساتھ مدح کرنے والوں کو جب تم دیکھو، تو ان کے مونھ میں خاک ڈال دو۔‘‘
(’’صحیح مسلم‘‘، کتاب الزھد۔۔۔إلخ، باب النھی عن المدح إذا کان فیہ إفراط۔۔۔إلخ، الحدیث:۶۹۔(۳۰۰۲)، ص۱۵۹۹۔)

muhafiz3
 

حدیث ۶۲
بیہقی نے انس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت کی، کہ رسول اﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: ’’جس نے حیا کی چادر ڈال دی اس کی غیبت نہیں ۔‘‘
(المرجع السابق، الحدیث:۲۰۹۱۵، ج۱۰، ص۳۵۴۔) یعنی ایسوں کی برائی بیان کرنا غیبت میں داخل نہیں ۔
حدیث ۶۳
طبرانی نے معاویہ بن حیدہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت کی، کہ رسول اﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا:
’’فاسق کی غیبت نہیں ہے۔‘‘
(’’المعجم الکبیر‘‘، الحدیث:۱۰۱۱، ج۱۹، ص۴۱۸۔)

muhafiz3
 

حدیث ۶۱
طبرانی و بیہقی نے بروایت بہزبن حکیم عن ابیہ عن جدہ روایت کی، کہ رسول ﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے
فرمایا: کیا فاجر کے ذکر سے بچتے ہو اس کو لوگ کب پہچانیں گے، فاجر کا ذکر اس چیز کے ساتھ کرو جو اس میں ہے، تاکہ لوگ اس سے بچیں ۔‘‘
(’’السنن الکبری‘‘للبیھقی، کتاب الشھادات باب الرجل من أھل الفقہ۔۔۔إلخ، الحدیث:۲۰۹۱۴، ج۱۰، ص۳۵۴۔)

muhafiz3
 

حدیث ۶۰: صحیح بخاری و مسلم میں ابوہریرہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے مروی، کہ رسول ﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: ’’میری ساری امت عافیت میں ہے مگر مجاہرین یعنی جو لوگ کھلم کھلا گناہ کرتے ہیں یہ عافیت میں نہیں ان کی غیبت اور برائی کی جائے گی اور آدمی کی بے باکی سے یہ ہے کہ رات میں اس نے کوئی کام کیا یعنی گناہ کا کام اور خدا نے اس کو چھپایا اور یہ صبح کو خود کہتا ہے، کہ آج رات میں میں نے یہ کیا، خدا نے اس پر پردہ ڈالا تھا اور یہ شخص پردۂ الٰہی کو ہٹا دیتا ہے۔
‘‘ (’’صحیح البخاري‘‘، کتاب الأدب، باب ستر المؤمن علی نفسہ، الحدیث:۶۰۶۹، ج۴، ص۱۱۸۔ و’’صحیح مسلم‘‘، کتاب الزھد، باب النھی عن ھتک الانسان ستر نفسہ، الحدیث:۵۲۔(۲۹۹۰)، ص۱۵۹۵۔ و’’مشکاۃ المصابیح‘‘، کتاب الآداب، باب حفظ اللسان۔۔۔إلخ، الحدیث:۴۸۳۱، ج۳، ص۴۰۔)

muhafiz3
 

حدیث ۵۹
ترمذی نے واثلہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت کی، کہ رسول ﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایاکہ ’’اپنے بھائی کی شماتت نہ کر یعنی اس کی مصیبت پر اظہار مسرت نہ کر، کہ ﷲ تعالیٰ اس پر رحم کرے گا اور تجھے اس میں مبتلا کردے گا۔‘‘
(المرجع السابق، باب:۱۱۹، الحدیث:۲۵۱۴، ج۴، ص۲۲۷۔)

muhafiz3
 

حدیث ۵۷
ابونعیم نے معرفہ میں شبیب بن سعد بلوی سے روایت کی، کہ رسول اﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا:’’بندہ کو قیامت کے دن اس کا دفتر کھلا ہوا ملے گا، وہ اس میں ایسی نیکیاں بھی دیکھے گا جن کو کیا نہیں ہے، عرض کرے گا، اے رب! یہ میرے لیے کہاں سے آئیں ؟ میں نے تو انھیں کیا نہیں ۔ اس سے کہا جائے گا کہ یہ وہ ہیں جو تیری لاعلمی میں لوگوں نے تیری غیبت کی تھی۔
‘‘ (’’کنزالعمال‘‘، کتاب الاخلاق، رقم: ۸۰۴۳، ج۳، ص۲۳۶۔)

muhafiz3
 

حدیث ۵۸
ترمذی نے معاذ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت کی، کہ رسول ﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایاکہ ’’جس نے اپنے بھائی کو ایسے گناہ پر عار دلایا جس سے وہ توبہ کرچکا ہے، تو مرنے سے پہلے وہ خود اس گناہ میں مبتلا ہوجائے گا۔‘‘
(’’سنن الترمذي‘‘، کتاب صفۃ القیامۃ۔۔۔إلخ، باب:۱۱۸، الحدیث:۲۵۱۳، ج۴، ص۲۲۶۔)

muhafiz3
 

السلام علیکم و رحمة الله وبركاته
دو دن سے زبان کی آفات کے بارے احادیث بھیج رہا تھا اب تک 56 احادیث مبارکہ ہوگئیں تھیں اب مزید احادیث بھیجی جارہی ہیں ضرور مطالعہ فرمائیں ۔ ۔!!

muhafiz3
 

حدیث ۵۶
امام احمد و ترمذی نے عقبہ بن عامررضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت کی، کہ رسول ﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: ’’جو شخص ایسی چیز دیکھے جس کو چھپانا چاہیے اور اس نے پردہ ڈال دیا یعنی چھپادی تو ایسا ہے جیسے موؤدہ (یعنی زندہ درگور) کو زندہ کیا۔‘‘
(… ’’المسند‘‘ للإمام أحمد بن حنبل حدیث عقبۃ بن عامر الجھنی، الحدیث:۱۷۳۳۴، ج۶، ص۱۲۶۔و’’سنن أبي داود‘‘، کتاب الأدب، باب في الستر علی المسلم، الحدیث:۴۸۹۱، ج۴، ص۳۵۷۔)

muhafiz3
 

حدیث ۵۵
ترمذی و ابو داود نے ابوہریرہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت کی، کہ رسول ﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: ’’ایک مومن دوسرے مومن کا آئینہ ہے اور مومن مومن کا بھائی ہے، اس کی چیزوں کو ہلاک ہونے سے بچائے اور غیبت میں اس کی حفاظت کرے۔‘‘
(’’سنن أبي داود‘‘، کتاب الأدب، باب في النصیحۃ والحیاطۃ، الحدیث:۴۹۱۸، ج۴، ص۳۶۵۔)

muhafiz3
 

حدیث ۵۴
شرح سنہ میں ابو درداء رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے مروی، کہ رسول ﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: ’’جو مسلمان اپنے بھائی کی آبرو سے روکے یعنی کسی مسلم کی آبرو ریزی ہوتی تھی اس نے منع کیا تو ﷲ (عزوجل) پر حق ہے کہ قیامت کے دن اس کو جہنم کی آگ سے بچائے۔ اس کے بعد اس آیت کی تلاوت کی۔‘‘{وَ كَانَ حَقًّا عَلَیْنَا نَصْرُ الْمُؤْمِنِیْنَ(۴۷)}
(’’شرح السنۃ‘‘، کتاب البر والصلۃ، باب الذب عن المسلمین، الحدیث:۳۴۲۲، ج۶، ص۴۹۴۔ پ۲۱، الروم: ۴۷۔)
’’مسلمانوں کی مدد کرنا ہم پر حق ہے۔‘‘

muhafiz3
 

حدیث ۵۳
کیا پیاری فضیلت ہے غیبت سے روکنے کی
بیہقی نے اسما بنتِ یزید رضی اللّٰہ تعالٰی عنہا سے روایت کی، کہ رسول ﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: ’’جو شخص اپنے بھائی کے گوشت سے اس کی غیبت میں روکے یعنی مسلمان کی غیبت کی جارہی تھی، اس نے روکا تو ﷲ(عزوجل) پر حق ہے کہ اُسے جہنم سے آزاد کردے۔‘‘
(’’شعب الإیمان‘‘، باب في التعاون علی البر والتقوی، الحدیث:۷۶۴۳، ج۶، ص۱۱۲۔ و’’مشکاۃ المصابیح‘‘، کتاب الآداب، باب الشفقۃ والرحمۃ علی الخلق، الحدیث:۴۹۸۱، ج۳، ص۷۰۔)

muhafiz3
 

حدیث ۵۲
شرح سنہ میں انس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے مروی، کہ نبی صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایاکہ ’’جس کے سامنے اس کے مسلمان بھائی کی غیبت کی جائے اور وہ اس کی مدد پر قادر ہو اور مدد کی، ﷲتعالیٰ دنیا اور آخرت میں اس کی مدد کرے گا اور اگر باوجود قدرت اس کی مدد نہیں کی تو ﷲ تعالیٰ دنیا اور آخرت میں اسے پکڑے گا۔‘‘
(’’شرح السنۃ‘‘، کتاب البر والصلۃ، باب الذب عن المسلمین، الحدیث:۳۴۲۴، ج۶، ص۴۹۵۔و’’مشکاۃ المصابیح‘‘، کتاب الآداب، باب الشفقۃ والرحمۃ علی الخلق، الحدیث:۴۹۸۰، ج۳، ص۶۹۔)

muhafiz3
 

حدیث ۵۱:ابو داود نے جابر بن عبد اللّٰہ اور ابوطلحہ بن سہل رضی اللّٰہ تعالٰی عنہم سے روایت کی کہ رسول اللّٰہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایاکہ ’’جہاں مرد مسلم کی ہتک حرمت کی جاتی ہو اور اس کی آبروریزی کی جاتی ہو ایسی جگہ جس نے اُس کی مدد نہ کی، یعنی یہ خاموش سنتا رہا اور اُن کو منع نہ کیا تو ﷲتعالیٰ اس کی مدد نہیں کرے گا جہاں اسے پسند ہو کہ مدد کی جائے اور جو شخص مرد مسلم کی مدد کرے گا ایسے موقع پر جہاں اُس کی ہتک حرمت اور آبرو ریزی کی جارہی ہو، اﷲ تعالیٰ اس کی مدد فرمائے گا ایسے موقع پر جہاں اسے محبوب ہے کہ مدد کی جائے"
سنن ابی داود کتابالأدب، باب من رد عن مسلم غیبۃ، الحدیث:۴۸۸۴، ج۴، ص۳۵۵۔)

muhafiz3
 

بقیہ احادیث بعد میں ۔ ۔ اگر آپ کسی موضوع پر احادیث پڑھنا چاہتے ہیں تو کمنٹ میں بتائیں کوشش کی جائے گی کہ اس موضوع پہ جو احادیث باآسانی میسر آئیں بھیجی جائیں
جزاک اللہ عزوجل
اللہ نگہبان

muhafiz3
 

حدیث ۵۰
ابو داود نے معاذ بن انس جہنی رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت کی، کہ رسول اللّٰہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: ’’جو شخص مسلمان پر کوئی بات کہے اس سے مقصد عیب لگانا ہو، اللّٰہ تعالیٰ اس کو پل صراط پر روکے گا جب تک اس چیز سے نہ نکلے جو اس نے کہی۔‘‘
(’’سنن أبي داود‘‘، کتاب الأدب، باب من رد عن مسلم غیبۃ، الحدیث:۴۸۸۳، ج۴، ص۳۵۵۔)

muhafiz3
 

حدیث ۴۹
ابو داود نے ابوہریرہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہسے روایت کی، کہ رسول اللّٰہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: ’’مسلمان کی سب چیزیں مسلمان پرحرام ہیں اس کا مال اور اس کی آبرو اور اس کا خون آدمی کو برائی سے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر جانے۔‘‘
(المرجع السابق، الحدیث:۴۸۸۲، ج۴، ص۳۵۴۔)

muhafiz3
 

حدیث ۴۸
امام احمد و ابو داود نے انس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت کی، کہ رسول اللّٰہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: جب مجھے معراج ہوئی، ایک قوم پر گزرا جن کے ناخن تانبے کے تھے، وہ اپنے مونھ اور سینے کو نوچتے تھے۔ میں نے کہا: جبریل یہ کون لوگ ہیں ؟ جبریل نے کہا، ’’یہ وہ ہیں جو لوگوں کا گوشت کھاتے تھے اور ان کی آبروریزی کرتے تھے۔‘‘
(’’سنن أبي داود‘‘، کتاب الأدب، باب في الغیبۃ، الحدیث:۴۸۷۸، ج۴، ص۳۵۳۔)

muhafiz3
 

حدیث ۴۷
امام احمد وابو داود نے ابوبرزہ اسلمی رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت کی، کہ رسول اللّٰہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: ’’اے وہ لوگ جو زبان سے ایمان لائے اور ایمان ان کے دلوں میں داخل نہیں ہوا مسلمانوں کی غیبت نہ کرو اور ان کی چھپی ہوئی باتوں کی ٹٹول نہ کرو، اس لیے کہ جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی چھپی ہوئی چیز کی ٹٹول کرے گا، اللّٰہ تعالیٰ اس کی پوشیدہ چیز کی ٹٹول کرے گا اور جس کی ﷲ (عزوجل) ٹٹول کرے گا اس کو رسوا کردے
گا، اگرچہ وہ اپنے مکان کے اندر ہو۔‘‘
(’’سنن أبي داود‘‘، کتاب الأدب، باب في الغیبۃ الحدیث: ۴۸۸۰، ج۴، ص۳۵۴۔و’’المسند‘‘ للإمام أحمد بن حنبل، حدیث أبي برزۃ الاسلمی، الحدیث:۱۹۷۹۷، ج۷، ص۱۸۱۔)

muhafiz3
 

حدیث ۴۶
امام احمد و ابو داود و حاکم نے مُستَورِدبن شداد (1) رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت کی کہ رسول ﷲ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا: ’’جس شخص کو کسی مرد مسلم کی برائی کرنے کی وجہ سے کھانے کو ملا، اللّٰہ تعالیٰ اس کو اتنا ہی جہنم سے کھلائے گا اور جس کو مرد مسلم کی برائی کی وجہ سے کپڑا پہننے کو ملا، اﷲ تعالیٰ اس کو جہنم کا اتنا ہی کپڑا پہنائے گا۔‘‘
(’’سنن أبي داود‘‘، کتاب الأدب، باب في الغیبۃ، الحدیث:۴۸۸۱، ج۴، ص۳۵۴۔و’’المسند‘‘ للإمام أحمد بن حنبل، حدیث المستورد بن شداد، الحدیث:۱۸۰۳۳، ج۶، ص۲۹۴)