عنوان
*تدبیر و تقدیر کو ساتھ لے کر چلیں*
*🎙شیخ الحدیث و التفسیر مفتی محمد قاسم قادری عطاری مدظلہ العالی*
🌹https://youtu.be/zb-dgnstBJw🌹
*🟫Subscribe Our Youtube Channel👇🏻*
http://www.youtube.com/c/MuftiQasimAttari
*●┈•••ثواب کی نیت سے اپنے تمام گروپس میں شیئر کیجئے●┈•••*

🥀-____|•√
ﺑﮩﺘﺮﯾﻦ ﻓﻦ ﯾﮧ ﺟﺎﻧﻨﺎ ﮬﮯ ﮐﮧ ﮐﻦ
ﭼﯿﺰﻭﮞ ... ﺑﺎﺗﻮﮞ ... ﻟﻤﺤﻮﮞ ... ﺍﻭﺭ
ﻟﻮﮔﻮﮞ ... ﮐﻮ ﻧﻈﺮﺍﻧﺪﺍﺯ ﮐﺮﻧﺎ ﮬﮯ 💯🍁
💫💦
ﻣﯿﮟ ﺍﯾﺴﮯ ﻣﺮﺩﻭﮞ ﮐﻮ ﺧﻮﺵ
ﻧﺼﯿﺐ ﻣﺎﻧﺘا ﮨﻮﮞ ﺟﻦ ﮐﮯ ﺳﯿﻨﮯ
ﺳﮯ ﻟﮓ ﮐﮯ ﻋﻮﺭﺕ ﺭﻭﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ
ﺳﮑﻮﻥ ﭘﺎ ﻟﯿﺘﯽ ﮨﮯ۔ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﮨﺮ ﻣﺮﺩ
ﻣﯿﮟ ﺍﺗﻨﺎ ﺣﻮﺻﻠﮧ ﮨﻤﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ
ﮐﮧ ﻭﮦ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﮯ ﺁﻧﺴﻮ ﺻﺎﻑ ﮐﺮ
❤ﮐﮯ ﻭﮨﺎﮞ ﻣﺴﮑﺮﺍﮨﭧ ﻟﮯ ﺁﺋﮯ۔
❤❤❤❤
اَیرے غیرے کو ٹھہرنے کی اِجازت نہيں دی،
دل کو دل رکھا ہے، بازار نہيں ہونے دیا..
❤️
اُتوں تے سارے زنده لگدے
وچوں هر كوئی مریا پھردا
کیا کبھی آپ نے ایسی تنہائی سہی ہے کہ رات کٹ جائے لوگوں.. کے واٹس ایپ اسٹیٹس دیکھتے دیکھتے یا فیس بک اسکرول کرتے.. کرتے آنکھیں موبائل سے چپکائے رکھے...
اور آخر میں آپ کے چہرے پہ بس ایک تلخ مسکراہٹ ہو کہ ان گرتے پڑتے بھاگتے لوگوں میں آپ کہاں رُکے ہوئے ہیں....
کیوں رُکے ہوئے ہیں....
اتنی تنہائی کی وجہ کیا ہے....
اگر آپ نے ایسی تنہائی نہیں جھیلی تو خوش رہیں کیوں کہ یہ... تنہائی انسان کو وہ دِکھاتی ہے جس کا کوئی وجود نہیں ہوتا, وہ.. سناتی ہے جو کسی نے کہا ہی نہیں ہوتا, اور وہ کرواتی ہے جو.. صحیح نہیں ہوتا...
اک خیال نے وحشت زدہ کیا ہے۔
کہ کوئی تیسرا موجود ہے کہانی میں
مختصراتناکہ دوحرفوں سے بن جاتاھے دل....!!
اورطویل اتناکہ اس میں دوجہاں کادردھے....!!
کچھ ایسا ہو یہ شام ڈھلے
کوئی ہاتھ میں تھامے ہاتھ میرا
کوئی لے کے مجھ کو ساتھ چلے
کوئی بیٹھے میرے پہلو میں
میرے ہاتھ پہ اپنا ہاتھ رکھے
اور پونچھ کے آنسو آنکھوں سے
وہ دھیرے سے یہ بات کہے
یوں تنہا سفر اب کٹتانہیں
چلو ہم بھی تمہارے ساتھ چلیں !
اس سے بہتر کہاں ملے گا گھر
آپ دل میں میرے رہا کیجیۓ ❤️
خوب کھیل کر جسموں سے عبادت میں پڑ گیا..
چکھنے کو ابھی جنت کی حوریں جو پڑی تھیں..
کوئی وظیفہ مجھے بھی بتا ' مِرے درویش !
تجھے ہوئی ہے فقیری عطا 'مِرے درویش !
میں دل سے کہہ رہا تھا "باز آ مَحبّت سے"
وہ ہاتھ جوڑے ہوئے رو پڑا ' مِرے درویش !
مری خطا تو بس اتنی ہے اس تعلّق میں
یہی کہ ہونی کو ہونے دیا ' مِرے درویش
نکالنی ہے ابھی اس سے فال بھی اپنی
کہ تیرا عشق ہے آیت نما ' مِرے درویش !
کہ اب وجود سے، موجود سے نہیں ہے غرض
ہے لا وجود کی مجھ میں صدا ' مِرے درویش !
کھبی جو عہد وفا میری جاں تیرے میرے درمیان ٹوٹے
میں چاہتا ہوں کہ اس سے پہلے زمین پہ یہ آسمان ٹوٹے
کتنی بے کار اُمیدوں کا سہارا لے کر
میں نے ایوان سجائے تھے کِسی کی خاطر
کتنی بے ربط تمنائوں کے مبہم خاکے
اپنے خوابوں میں بسائے تھے کِسی کی خاطر
ھم نے اُتاری شیشے میں جب وہ پری مثال
کہنے لگی کہ ھم نہیں پھندے میں آپ ھیں
جو آپکا نہیں تھا ، اسے کھو دینے کی تکلیف تو سمجھ میں آتی ہے لیکن جب کوئی آپکا ہونے کے بعد اچانک آپ سے چھین لیا گیا ہو، اسے کھونے کی تکلیف ، سوچ سمجھ کے سارے دائروں سے بالا تر ہوجاتی ہے پا کر کھوۓ ہوۓ انسانوں کے خسارے قبروں تک ساتھ جاتے ہیں
انکار جیسی لذت اقرار میں کہاں۔
بڑھتا ہے عشق حسن اسکی نہیں نہیں سے ۔۔۔۔۔
آپ سے منزل کا نہیں
رشتہ سفر کا ھے میرا
یہ ضروری تو نہیں
کہ ساتھ چلا بھی جائے
آپ سے ملا بھی جائے
عشق دیدار کا
محتاج نہیں ھوتا
یہ اک احساس کا رشتہ ھے
یہ خوشبو کی طرح
دیکھنے چھونے سے عاری
کسی جادو کی طرح
صرف آواز ھی کافی ھے
محبت کے لیے
اور سب کچھ اضافی ھے
محبت کے لیے
محبت پھولوں کی سیج نہیں کانٹوں بھری راہ گزر ہے لوگو
رستے سے پلٹ جانے سے کہیں بہتر ہے، سفر سوچ کے کرنا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain