جاڑے کی کہر بھری شام کبھی کبھی جاڑے کی کہر بھری شام میں جانے کیوں یونہی اداس ہونے کو جی چاہتا ہے کسی بچھڑے ہوئے کی یاد میں رونے کو جی چاہتا ہے درد کے دھاگوں میں لفظوں کے موتی پرونے کو جی چاہتا ہے جھٹ پٹے کے اس موسم میں صرف پرت پرت مجھے کھولتے ہیں میرے اندر دکھ ہی دکھ بولتے ہیں کبھی کبھی جاڑے کی کہر بھری شام میں ۔ 😶🌫️🥀
دریچے سے جھانکتی وہ لڑکی 🍁 عجیب دکھ سے بھری ہوئی ہے کہ اس کے آنگن میں پھول پر ایک نیلی تتلی مری ہوئی ہے کبھی اذانوں میں کھوئی کھوئی ، کبھی نمازوں میں روئی روئی وہ ایسے دنیا کو دیکھتی ہے ، کہ جیسے اس سے ڈری ہوئی ہے درود سے ٹوٹی ہوئی وہ سانسیں ، وظیفہ پڑھتی ہوئی وہ آنکھیں کہ ایک شمع امید اٌن میں ، کئی برس سے دھری ہوئی ہے وہ دکھ کی چادر میں لپٹی لپٹی ، وہ کالے کپڑوں میں سمٹی سمٹی محبت اس نے کسی سے شاید میری طرح ہی کی ہوئی ہے.... 💕💞❣️