ذرا سی ٹھوکر لگنے کی دیر تھی وہ جا گِرا یہ آدمی مٹی کے کچے مکاں کے سوا کیا ہے تخیل کی اندھی خلاؤں میں بھٹکتا ہوا یہ عقل کا پرندہ خیالی آسماں کے سوا کیا ہے جس کو خدا سمجھ بیٹھا ہے تُو اے ناداں وہ تیرے نِت نئے بےجا گماں کے سوا کیا ہے لہو کے گارے اور اینٹ کی ہڈیوں سے بنے تمام جسموں میں ایک جاں کے سوا کیا ہے کبھی توفیق ہو تو آ دیکھ ہماری آنکھ سے ان قبرستانوں میں اِک نشاں کے سوا کیا ہے جس کے دم پر چلتا ہے دنیا کا سارا کاروبار انسان کے اِس وجود میں زباں کے سوا کیا ہے سائیں بادشاہ چشتی صابری
خوشی کبھی کامل نہیں ہوتی اس کے ساتھ ہمیشہ غم جڑا ہوتا ہے________!🖤 کبھی غم خوشی پر حاوی ہو جاتا ہے اور کبھی خوشی غم کو ہلکا کر دیتی ہے۔ کبھی کوئی ایک بات خیال یا شخص خوشیوں کے انبار کو بے وقت و بے معنی کردیتا ہے اور کبھی غموں کے سمندر میں کوئی ایک تسلی کا جملہ یا شخص آپ کو غموں کے سمندر میں ڈوبنے نہیں دیتا خوش نصیب ہیں وہ جن کو خوشیاں کامل ملتی ہیں______!🍁🙃
عشق سے مَیں ڈَر چُکی تھی, ڈَر چُکی تو تُم ملے دل تو کب کا مَر چُکا تھا, مَر چُکا تو تُم ملے بے قراری, پھر محبت, پھر سے دھوکہ ! اب نہیں فیصلہ میں کَر چُکی تھی_کَر چُکی تو تُم ملے. #Nimii
"درد" کو اُلٹا لکھو یا سیدھا "درد"، "درد" ہی رہتاہے درد کا پہلا 'د' نکال دیں تو 'رد' بنتا ہے دوسرا 'د' نکال دیں تو 'در' بنتا ہے، جان لیں کسی کے 'در' سے جب انسان 'رد' کر دیا جاتا ہے تو "درد" ملتا ہے، اور یہی "درد" انسان کو اس 'در' سے جوڑ دیتا ہے جہاں سے کوئی بھی'رد' نہیں ہوتا 🖤 بے شک✨🥀
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain