*بیٹی جب شادی کے بعد *سسرال جاتی ہے تب *پرائی نہیں لگتی* *مگر جب وہ میکے آکر ہاتھ منہ دھونے کے بعد سامنے ٹنگے ٹاول کے بجائے اپنے بیگ سے مختصر رومال سے منہ پونچھتی ہے، *تب وہ پرائی لگتی ہے* جب وہ باورچی خانے کے دروازے پر نامعلوم سی کھڑی ہو جاتی ہے، *تب وہ پرائی لگتی ہے* جب وہ پانی کے گلاس کے لئے ادھر ادھر آنکھیں گھماتی ہے، *تب وہ پرائی لگتی ہے* جب وہ پوچھتی ہے واشنگ مشین چلاوں کیا *تب وہ پرائی لگتی ہے* جب میز پر کھانا لگنے کے بعد بھی برتن کھول کر نہیں دیکھتی تو *تب وہ پرائی لگتی ہے* جب پیسے گنتے وقت اپنی نظریں چراتی ہے *تب وہ پرائی لگتی ہے* جب بات بات پر غیر ضروری قہقہے لگا کر خوش ہونے کا ڈرامہ کرتی ہے *تب وہ پرائی لگتی ہے* اور لوٹتے وقت 'اب کب آئے گی' کے جواب میں 'دیکھو کب آنا ہوتا
میں کہوں تو بس وہ سنا کرے۔۔ میری فرصتیں ۔ میرے مشغلے۔۔ سبھی اپنے__نام کرے۔۔ کوئی بات ہوکسی شام کی۔۔ جو سنانے بیٹھوں اسے کبھی۔۔ وہ سنے تو سن کے ہنسا کرے۔۔ جو میں کہوں چلو نگر۔۔ جہاں جگنوؤں کا ہجوم ہو۔۔ وہ پلٹ کے دیکھے میری طرف۔۔ اور مجھکو پاگل کہا کرے۔۔ بس میرے ساتھ چلا کرے۔💞💞