Damadam.pk
nomi.mughal's posts | Damadam

nomi.mughal's posts:

nomi.mughal
 

روز تھکتا ہوں کرکے مرمت اپنی
روز اک نیا نقص مجھ میں نکل آتا ہے
🙏🙏🙏🙏🙏👈👈👈👈💔💔💔💔💔

nomi.mughal
 

کیوں تو اچھا لگتا ہے وقت ملا تو سوچیں گے
تجھ میں کیا کیا دکھتا ہے وقت ملا تو سوچیں گے۔
سارا شہر شناسائی کا دعوے دار تو ہے لیکن
کون ہمارا اپنا ہے وقت ملا تو سوچیں گے۔
ہم نے اس کو لکھا تھا کچھ ملنے کی تدبیر کرو
اس نے لکھ کر بھیجا ہے وقت ملا تو سوچیں گے۔
موسم خوشبو باد صبا چاند شفق اور تاروں میں
کون تمھارے جیسا ہے وقت ملا تو سوچیں گے۔
یا تو اپنے دل کی مانو یا پھر دنیا ولوں کی
مشورہ اس کا اچھا تھا وقت ملا تو سوچی
گے۔
کیوں تو اچھا لگتا ہے وقت ملا تو سوچیں گے
وقت ملا تو سوچیں گے۔
💖💖💖❤❤❤❤🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷

nomi.mughal
 

غالب برا نہ مان جو واعظ برا کہے
ایسا بھی کوئی ہے کہ سب اچھا کہیں جسے

nomi.mughal
 

یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں
ان میں کچھ صاحب اسرار نظر آتے ہیں۔
تیری محفل کا بھرم رکھتے ہیں سو جاتے ہیں
ورنہ یہ لوگ تو بیدار نظر آتے ہیں۔۔
میرے دامن میں تو کانٹوں کے سوا کچھ بھی نہیں
آپ پھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں
حشر میں کون گواہی میری دے گا تابش
سب تمھارے ہی طرف دار نظر آتے ہیں

nomi.mughal
 

چلتے رہیں گے قافلے میرے بغیر بھی یہاں
اک ستارہ ٹوٹ جانے سے فلک تنہا نہیں ہوتا

nomi.mughal
 

میں نے معصوم بہاروں میں تمہیں دیکھا ہے
میں نے پر نور نظاروں میں تمہیں دیکھا ہے
میرے محبوب تیری پردہ نشینی کی قسم
میں نے اشکوں کی قطاروں میں تمہیں دیکھا ہے۔۔
عقل کو سوگ مار دیتے ہیں
عشق کو روگ مار دیتے ہیں
آدمی خود بخود نہیں مرتا
دوسرے لوگ مار دیتے ہیں

nomi.mughal
 

ان فاصلوں کے پیچھے
سب فیصلے تمھارے تھے

nomi.mughal
 

اسے فرق ہی نہیں پڑتا میرے نہ ہونے سے
وہ کیا ڈرے گا مجھے کھونے سے

nomi.mughal
 

یہی تو ہے میری مشکل بہت نازک ہے میرا دل
تیرے سینے میں پتھر ہے تجھے کس بات کا ڈر ہے۔۔۔
تعلق توڑ جائے گا تو مجھ کو چھوڑ جائے گا
مجھے اس بات کا ڈر ہے تجھے کس بات کا ڈر ہے

nomi.mughal
 

اسے ہم یاد آتے ہیں فقط فرصت کے لمحوں میں
مگر یہ بھی سچ ہے کہ اسے فرصت نہیں ملتی

nomi.mughal
 

روز کہتا ہوں کہ بھول جاوں اسے
روز یہ بات بھول جاتا ہوں
🌷🌷🌷🌷🌹🌹🌹🌹🌹🌼🌼🌼🌻🌻

nomi.mughal
 

گفتار تو ہم کمال کے ہیں
لوگ مگر قابل سماعت نہیں

nomi.mughal
 

کون پر سان حال ہے میرا
زندہ رہنا کمال ہے میرا
تو نہیں تو تیرا خیال سہی
کوئی تو ہم خیال ہے میرا
میرے اعصاب دے رہے ہیں جواب
حوصلہ کب نڈھال ہے میرا
چڑھتا سورج بتا رہا ہے مجھے
بس یہیں سے زوال ہے میرا
سب کی نظریں میری نگاہ میں ہیں
کس کو کتنا خیال ہے میرا

nomi.mughal
 

ہجر دی رات دا پچھلا پہر
ٹھنڈی ٹھار ہوا تے میں
کسے بے دید دی راہ وچ رل گئے
ہنجو خواب وفا تے میں

nomi.mughal
 

مسکرانے کے زمانے گزر گئے صاحب
وقت دفنا گیا میرے شوق بھی میرے ذوق بھی

nomi.mughal
 

اشفاق احمد
مجھے بہت جستجو تھی کہ عشق مجازی اور عشق حقیقی میں فرق جان سکوں
ایک دن ابا جی نے بتایا کہ
اشفاق! اپنی انا کو کسی ایک شخص کے سامنے ختم کرنے کا نام عشق مجازی ہے
اور اپنی انا کو سب کے سامنے ختم کرنے کا نام عشق حقیقی ہے
اشفاق صاحب کہتے ہیں تب مجھے یہ بات سمجھ آئی

nomi.mughal
 

غیروں میں بٹتی رہی تیری گفتگو کی چاشنی
تیری آواز جن کا رزق تھی وہ فاقوں سے مر گئے

nomi.mughal
 

مجھے سانس سانس گراں لگے یہ وجود
وہم و گماں لگے
میں تلاش خود کو کہاں کروں میری ذات
خواب و خیال ہے

nomi.mughal
 

میں دے رہا ہوں خود کو جھوٹی
تسلیاں
میں کہ رہا ہوں وقت ملائے گا اک دن

nomi.mughal
 

تم چن سکتے ہو ہم سفر نیا۔۔۔۔۔
میرا تو ۔۔عشق ہے مجھے اجازت نہیں