Damadam.pk
nomi.mughal's posts | Damadam

nomi.mughal's posts:

nomi.mughal
 

وہ کبھی ڈرا ہی نہیں مجھے کھونے سے
وہ کیا افسوس کرے گا میرے نہ ہونے سے

nomi.mughal
 

خم ہے سرے انساں تو حرم میں کچھ ہے
لوگ اشک بہاتے ہیں تو غم میں کچھ ہے
بے وجہ مرتا نہیں کوٸ کسی پر
ارے ہم پے کوٸ مرتا ہے تو ہم میں کچھ ہے
پیر سید نصیر الدین گیلانی

nomi.mughal
 

کسی کو تم چاہو اور وہ تمھاری قدر نہ کرے
یہ اس کی بد قسمتی ہے تمھاری نہیں
حضرت علی

nomi.mughal
 

جب تیرا حکم ملا ترک محبت کردی
دل مگر اس پے وہ دھڑکا کہ قیامت کر دی
میں تو سمجھا تھا کہ لوٹ آتے ہیں جانے والے
تو نے جاکر تو جداٸی میری قسمت کردی
مجھ کو تو دشمن کے ارادوں پے بھی پیار آتا ہے
تیری الفت نے محبت میری عادت کر دی
جب تیرا حکم ملا ترک محبت کر دی

nomi.mughal
 

رونے کی سزا ہے نہ رلانے کی سزا ہے
یہ درد محبت کو نبھانے کی سزا ہے
ہنستے ہیں تو آنکھ سے نکل آتے ہیں آنسو
ایک شخص کو بے انتہا چاہنے کی سزا ہے

nomi.mughal
 

Log Kanton se Bach k chalty hen
Hum ny phuloon se zakhm khaye hen
Tum to ghairo ki bat krty ho
Hum ny apny bhi azmaye hen

nomi.mughal
 

اسے کہنا ہم ازل سے اکیلے رہتے ہیں
تم نے چھوڑ کر کوی کمال نہیں کیا

nomi.mughal
 

Assi Nafrat Kran Dy Aadi nai
Sady khoon vich sirf wafa ay
Sadi Izzat Zamana Krda Ay
Ay Sady Rab Si Khas Ata Ay.

nomi.mughal
 

kia kaha apno se umeeden rakhty ho????
nadan ho qissa e Yousaf nhi suna

nomi.mughal
 

Hui muddat ky ghalib mar gya per ab yad ata hy
Wo uska hr bat py kehna k yun hota to kia hota

nomi.mughal
 

نہ چھیڑو ہمیں ہم ستائے ہوئے ہیں۔
بہت سینے پے زخم کھائے ہوئے ہیں۔
ستم گر ہو تم خوب پہچانتے ہیں۔
تمھاری اداوں کو ہم جانتے ہیں۔
دغا باز ہو تم ستم ڈھانے والے
۔ فریب محبت میں الجھانے والے
یہ رنگیں کہانی تمہی کو مبارک
تمھاری جوانی تمہی کو مبارک۔۔
ہماری طرف سے نگاہیں ہٹا لو۔۔
ہمیں زندہ رہنے اے حسن والو

nomi.mughal
 

یوں بھی نہیں میرے بلانے پے آگیا
جب رہ نہیں سکا تو کسی بہانے سے آگیا

nomi.mughal
 

کل تھے پہلو میں آباد میرے اب ہیں غیروں کی محفل میں ڈیرے
میری محفل میں کرکے اندھیرے اپنی محفل سجائے ہوئے ہیں۔
گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ دشمنوں کے ستائے ہیں
جتنے بھی زخم ہیں میرے دل پر دوستوں کے لگائے ہوئے ہیں۔

nomi.mughal
 

فاصلہ رکھیے صاحب پیار تو ہونا نہیں
کروناوائرس ہی نہ ہو جائے

nomi.mughal
 

رشتے نبھانے کے لئے وعدوں اور قسموں کی ضرورت نہیں ہوتی۔
بس دو خوبصورت دلوں کی ضرورت ہوتی ہے
ایک اعتماد والا
اور دوسرا احساس والا

nomi.mughal
 

نہیں چھوڑتی جان لینے تک
اے عشق
تیرے ٹکر کی وبا آئی ہے

nomi.mughal
 

اگر بے عیب چاہو تو فرشتوں۔سے نبھا کر لو
میں ابن آدم ہوں خطا میری وراثت ہے

nomi.mughal
 

مٹی نہ پھرول
فریدا
یار گواچے نہی لبدے

nomi.mughal
 

محبت کے دعوے تو ہر کوئی کرتا ہے۔مگر نبھانا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔جو نبھا نہیں سکتے وہ ایسے دعوے نہ کریں۔

nomi.mughal
 

لوگ بناتے گئے اور ہم بنتے گئے
کبھی مذاق اور کبھی تماشہ