ہزار راہیں مڑ کے دیکھیں کہیں سے کوئی صدا نہ آئی بڑی وفا سے نبھائی تم نے ، ہماری تھوڑی سی بے وفائی..... جہاں سے تم موڑ مڑ گئے تھے یہ موڑ اب بھی وہیں پڑے ہیں ہم اپنے پیروں میں جانے کتنے بھنور لپیٹے ہوئے کھڑے ہیں......... کہیں کسی روز یوں بھی ہوتا ہماری حالت تمہاری ہوتی جو رات ہم نے گزاری مر کے .......... وہ رات تم نے گزاری ہوتی تمہیں یہ ضد تھی ہم بلاتے............ ،ہمیں یہ امید وہ پُکاریں ہے نام ہونٹوں پہ اب بھی لیکن آواز میں پڑ گئی دراڑیں🥀🔥 .
اور پھر ایک دن ہم سب بغیر الوداع کہے ہی رخصت ہوجائیں گے"! اور پھر کچھ کہانیاں الوداع کہے بغیر ہی ختم ہوجائیں گی،، بہت سی باتیں اور گلے شکوے رہ جائیں گے!!🙂💔 💯🥀💕
میں نے خود کو کبھی اس خوش فہمی میں نہیں رکھا کہ میری کمی کسی کو اُداس کر دے گی، آپ بہتر ہیں تو آپ سے بہترین متبادل بھی ڈھونڈ لئے جاتے ہیں۔ جیسا کہ ناصر کاظمی نے کہا ہے! دائم آباد رہے گی دُنیا ہم نہ ہوں گے، کوئی ہم سا ہوگا
ہاں! یہ سچ ہے کہ ترستے تھے تکلّم کو کبھی اب یہ کوشش کہ تیرا ذکر نہ ہو، بات نہ ہو کاش ڈھونڈے تُو مجھے گھوم کے بستی بستی اور دعا میری، کبھی تجھ سے ملاقات نہ ہو......