" ہوتا ہے یہ بھی______ کبھی کبھار اچانک ہی دِل ہر چیز سے بیزار ہو جاتا ہے..!!* دمادم پر سکرولنگ کرتے ہوئ... اجنبی لوگوں کے کمینٹس پڑھتے... وٹس اپ سٹیٹس دیکھتے بلکل یک دم ہمیں محسوس ہوتا ہے____ ہم خود کتنے اکیلے ہیں...!!" " اس بھاگتی دوڑتی دنیا کے کبھی نہ ختم ہونے والے میلے میں ہم کہاں کھڑے ہیں...؟؟ اور اس بات کا______ ایک تلخ مسکراہٹ کے علاوہ... ہمارے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا ہے...!
لوگ ان کو ضروری لگنے لگ جاتے ہیں ہمارے سامنے مصروف رہنے کا بہانہ بنا کر گھنٹوں online رہتے ہیں!! جہاں وہ اپنی محبت کا یقین دلانے کے لئے ڈھیروں تاویلیں گھڑتے تھے ان کی نظر میں ایک دم سے پیار ایک فضول اور بے معنی چیز بن کر رہ جاتا ہے انہیں پیار صرف وقت کا ضیاع اور ایک غلطی لگنے لگ جاتا ہے!! پوچھنا یہ تھا کہ اگر واقعی پیار ایک فضول اور بےمعنی جذبہ ہے تو آخر وہ ہماری زندگی میں آتے ہی کیوں ہیں جب ہمیں ان کی عادت ہونے جاتی ہے وہ ہم سے اکتا کیوں جاتے ہیں۔ پہلے خود محبت کا اقرار کرتے ہیں اور جب ہم ان کے لیے وہ سب محسوس کرنے لگتے ہے وہ ایک دم سے مکر کیوں جاتے ہیں۔ کیا پیار واقعی ایک فضول چیز ہے؟؟ آپ کی رائے کا انتظار رہے گا
نجانے ایسا کیوں ہوتا ہے کہ کوئی اچانک سے ہماری زندگی میں آتا ہے ہمارے ساتھ بات کرنے کی کوشش کرتا اپنا پورا وقت اپنی توجہ ہماری نظر کرتا ہے اور جب ہم اس کے عادی ہو کر اپنے معمولات کو اس کے تابع کر لیتے ہیں، اس کی محبت اکٹاہٹ میں بدل جاتی ہے سارا دن اور رات گئے تک چلنے والی conversations سمٹ کر محض ہیلو ہائے اور busy ہوں بعد میں بات کروں گا، تک محدود ہو جاتی ہیں جہاں ہمارے میسجز کا سیکنڈز میں جواب دیا جاتا تھا وہاں ایک ریپلائی پانے کے لیے پہروں انتظار کرنا پڑتا ہے جب ہمیں اب کی عادت ہو جاتی ہے وہ ہم سے اکتانے اور کترانے لگتے ہیں دوسرے لوگ ان کو ضروری لگنے لگ جاتے ہیں