اے"عشق"ادھر آتجھے"عشق”سکھاؤں در یار میں بیٹھ کر تجھے"بیعت”کراؤں تھک جاتےہیں لوگ اکثر تیری عین پر آ کر عین شین سےاگے تیرے”قل”میں سماؤں اےعشق تیری عاشق ھوں آسنگ تو میرے سینےسے لگاکر تجھے سر مست بناؤں تو جھوم اٹھےدیکھ کے "دیوانگی"میری آ وجد کی حالت میں تجھے رقص سکھاؤں ۔۔۔
دیوار شب اور عکس رخ یار سامنے ۔۔ !!! پھر دل کے آئنے سے لہو پھوٹنے لگا ۔۔ !! پھر وضع احتیاط سے دھندلا گئی نظر !! پھر ضبط آرزو سے بدن ٹوٹنے لگا۔۔۔۔۔۔ !!! فیض احمد فیض
پھر ہوئی شین الف میم ، خدا خیر کرے ہاتھ میں آگیا پھر جیم الف میم، خدا خیر کرے ۔۔ عشق پہلا ہے، مجھے ڈر ہے، ہو نہ جاؤں کہیں نون الف کاف الف میم ، خدا خیر کرے ۔۔ عشق کی راہ گزر میں نظر آتے ہیں مجھے ہر طرف دال الف میم ، خدا خیر کرے ۔۔ تُو میرے واسطے سکھ چین ،میرے واسطے تُو الف مد 'آ 'رے' الف میم، خدا خیر کرے ۔۔ عین ، شین، قاف سے پالا ہے میرا جب سے پڑا کچھ نہیں کاف الف میم، خدا خیر کرے ۔ ایک اپنا تھا، خدا جانے ہوا کیا اس کا! الف نون جیم الف میم، خدا خیر کرے ۔