میں تجھے چھوڑ کے آیا ہوں اُسی حوصلے سے وہ،کہ جِس حوصلے سے جِسم کو جاں چھوڑتی ہے آؤ دیکھو میرے چہرے کے خد و خال کو اب مان جاؤ گے محبت بھی نِشاں چھوڑتی ہے
الفاظ کے،،،جھوٹے بندھن میں آغاز کے،،،،،،، گہرے پردوں میں ہر شخص،،،،،،،،،محبت کرتا ہے حلانکے محبت کچھ بھی نہیں سب جھوٹے رشتے ناطے ہیں سب دل رکھنے کی باتے ہیں کب کون کسی کا ہوتا ہے؟؟؟؟؟؟؟ سب اصلی روپ چھپاتے ہیں 🎭 احساس سے خالی لوگ یہاں لفظوں کے،،،،،،،، تیر چلاتے ہیں اک بار نظر میں،،،،،،،،، میں آ کے وہ پھر ساری عمر،،،،،،،،، رلاتے ہیں خلوس و محبت،،،،،،،،،، مہر و وفا سب رسمی رسمی،،،،،،،،،،،،،،، باتے ہیں ہر شخص خودی کی مستی میں بس،،،،،، اپنی خاطر جیتا ہے.......🍂💫🔥
بہت دنوں سے مرے بام و در کا حصہ ہے مری طرح یہ اداسی بھی گھر کا حصہ ہے پھر اس کے بعد ہوا اور اس کا رحم و کرم ابھی تلک تو یہ پتا شجر کا حصہ ہے ضرور دل سے کوئی رابطہ ہے آنکھوں کا اسی لیے تو لہو چشم تر کا حصہ ہے یہ تیرا تاج نہیں ہے ہماری پگڑی ہے یہ سر کے ساتھ ہی اترے گی سر کا حصہ ہے نہ جانے شادؔ تری کب سمجھ میں آئے گا کہ اب ضمیر فروشی ہنر کا حصہ ہے خوشبیر سنگھ شاد
تھک گئے ہو؟ تَو تھکن چھوڑ کے جا سکتے ہو تم مجھے واقعۃً چھوڑ کے جا سکتے ہو ہم درختوں کو کہاں آتا ہے ہجرت کرنا تم پرندے ہو ' وطن چھوڑ کے جاسکتے ہو تم سے باتوں میں کچھ اِس درجہ مگن ہوتا ہوں مجھ کو باتوں میں مگن چھوڑ کے جا سکتے ہو🍂🍁