لاکھ ہو ہم میں پیار کی باتیں
یہ لڑائی ہمیشہ چلتی تھی
اسکے اک دوست سے میں جلتا تھا
میری اک دوست سے وہ جلتی تھی

صرف مانع تھی حیا بند قبا کھلنے تلک
پھر تو وہ جانِ حیا ایسا کھلا ایسا کھلا
سہل تھوڑی ہے جبیں چوم کے لب تک آنا
ایسی اُترائی مری سانس چڑھا دیتی ہے
تم مصر کے قہوہ خانے میں چاۓ سے لطف اندوز ہوتے کسی شاعر کی بے خیالی میں فارسی زباں میں لکھی گئی دل آویز شاعری ہو
کسی قدیم اور مقدس عبارت کی مانند
جسے ہمیشہ روشن اور پُر نور رہنا ہے
ایک سخن ایسا ہے جو صرف سُنانا ہے تُجھے
میرا مطلب ہے کہ ؛ آئینہ دِکھانا ہے تُجھے‼️
تُمہاری تصویر میں نے کمرے میں لگائی ہُوئی ہے
تاکہ ؛ یہ یاد رہے کہ ؛ میں نے بُھلانا ہے تُجھے! ۔
🖤



وہ اپنے زعم میں تھا بے خبر رہا مجھ سے
اسے خبر ہی نہیں میں نہیں رہا اُس کا۔۔
*یہ کس گمان میں پکڑ لیا ھے ھاتھ میرا*
*آپ چھوڑ دیجئے، آپ چھوڑ دیتے ھیں۔۔*
ہم سے خوشامد کسی کی نہ ہوسکی,
اس اعتبار سے مشہور بدتمیز ہیں ہم ..
ان شوخ حسینوں پہ جو مائل نہیں ہوتا
کچھ اور بلا ہوتی ہے وہ دل نہیں ہوتا
یہ عارضی طلب ہے اسے عشق مت سمجھو
لمحاتی اضطراب کا مطلب کچھ اور ہے
ناراض عشق! حسن کی مجبوریاں سمجھو
محفل میں اجتناب کا مطلب کچھ اور ہے
تو نے دیکھی ہے وہ پیشانی وہ رخسار ہونٹ
زندگی جن کے تصور میں لٹا دی ہم نے
میں کب یاد آؤں گا تجھے
نیند کب تجھ پر حرام ہو گی؟

متاعِ حیات ♥
تمہارے نہ ہونے سے
یہ سارے مسائل ہیں
تم اگر آ جاؤ تو
حالتیں سنواری جا سکتی ہیں_!!
وحشتیں اتاری جا سکتی ہیں_!!🥀
#_❣️🥀
مُجھ کو خود اپنے آپ سے شرمِندگی ہُوئی
وہ اِس طرح کہ تُجھ پہ بھروسہ بَلا کا تھا
تُو نے بِچھڑ کر اپنے سر اِلزام لے لِیا
ورنہ فرازؔ کا تو یہ رونا سدا کا تھا
اور جب تم دیکھو
کہ دنیا ایک نادیدہ وبا میں گِھر چکی ہے
اور جنازوں کی تعداد
پیدا ہونے والوں سے زیادہ ہوتی جا رہی ہے
اور انسان انسان سے مِلتے ہوئے گھبرانے
اور چہرہ چھپانے لگا ہے
اور تنہائی ایک ناگزیر ضرورت بن گئی ہے
تو تم اپنا دروازہ
کبھی نہ آنے والوں کے لیےکھول دینا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain