دوسری بار بھی ہوتی تو تمہی سے ہوتی
میں جو بالفرض محبت کو دوبارہ کرتا
انسان میرا درد سمجھ سکتے ہی نہیں
میں اپنے سارے زخم خدا کو دکھاؤں گا
اے ربِ کائنات ! ادھر دیکھ ، میں فقیر
جو تیری سر پرستی میں برباد ہو گیا
پروردگار ! صرف بنا دینا کافی نئیں
تخلیق کر کے بھیج تو پھر دیکھ بھال کر
ہم لوگ تیری کن کا بھرم رکھنے آئے ہیں
پروردگار ! یار ، ہمارا خیال کر
ملنے سے پہلے بہت روتے تھے ہم
اس لئے بچوں کی آنکھیں سبز ہیں
Jitthy tak meri approach balyeee
.
Uthy tri jaaani neo soch bhalyee
Tu taa jan jan kh k ly lyni c jaaan menu aaa bachaya alcohel ny♥
مجھے بنایا گیا حسن کی اطاعت کو
تو بول کس لیے تجھ کو حسیں بنایا گیا
کون کیسا ہے؟کیوں ہے؟تیرا کیا لگتا ہے؟
پوچھتا رہتا ہے تو ! میرا خدا لگتا ہے؟
اتنے عرصے سے تعلق ہے اداسی سے میرا
اب جو ہنستا ہوں تو خود کو بھی برا لگتا ہے
پھول ٹہنی پہ بھی اچھا تو لگے گا لیکن
سب سے بہتر تیرے بالوں میں لگا لگتا ہے
اس لیے تجھ سے میں تنہائی میں ملتا ہی نہیں
کیا سے کیا سمجھیں گے ! لوگوں کا پتا لگتا ہے !
عیب مجھکو میرے بتلائے نہیں آج تلک
دوست ہو کر بھی تو دشمن سے ملا لگتا ہے
زندگی کیا ہے عناصر میں ظہور ترتیب
موت کیا ہے ، انہیں اجزا کا پریشاں ہونا
اب حالِ دِل نہ پُوچھ ، کہ تابِ بیان نہیں
اب مہربان نہ ہو ، کہ ضرُورت نہیں رہی...
تمہاری زباں سے نکلے
تو گالی بھی پاک لگے
مروتوں پہ وفا کا گماں بھی رکھتا تھا
وہ آدمی تھا غلط فہمیاں بھی رکھتا تھا
لپٹ بھی جاتا تھا اکثر وہ میرے سینے سے
اور ایک فاصلہ سا درمیاں بھی رکھتا تھا
اسے قبول ہوں لیکن وہ مذہبی ہے بہت
سو استخارہ کرے گی تو کچھ پتا چلے گا!
اور ہیں لوگ جو لگتے ہیں ترے سینے سے
ہم سے بدبخت تو دیوار سے لگ جاتے ہیں!
اب حالِ دِل نہ پُوچھ ، کہ تابِ بیان نہیں
اب مہربان نہ ہو ، کہ ضرُورت نہیں رہی...
نیند آنکھوں میں مسلسل نہیں ہونے دیتا
وہ میرے خواب مکمل نہیں ہوتے دیتا
آنکھ کے شیش محل سے وہ کسی بھی لمحے
اپنی تصویر کو اوجھل نہیں ہونے دیتا
رابطہ بھی نہیں رکھتا ہے سرِ وصل کوئی
اور تعلق بھی معطل نہیں ہونے دیتا
دل تو کہتا ہے اُسے لوٹ کے آنا ہے یہیں
یہ دلاسہ مجھے پاگل نہیں ہونے دیتا
وہ جو اک شہر ہے پانی کے کنارے آباد
اپنی اطراف میں دلدل نہیں ہونے دیتا
قریہ جاں پہ کبھی ٹوٹ کے برسیں روحی
ظرف اشکوں کو وہ بادلوں نہیں ہونے دیتا
تمہارے بس میں اگر ہو تو بھول جاؤ مجھے،
تمہیں بھلانے میں شاید مجھے زمانہ لگے،
نہ جانے کیا ہے کسی کی اداس آنکھوں میں،
وہ منہ چھپا کے بھی جائے تو بے وفا نہ لگے،
اداسی چھا رہی ہے دل بڑا گھبرا رہا ہے
اور اس کا فون مسلسل بزی جا رہا ہے
یہ جو ہنستا ہوا لڑکا اچانک رو پڑا ہے
کسی کا غم اسے اندر ہی اندر کھا رہا ہے
🍁🍂🌾'-
تجھے نہیں پسند تو مجھے بھی نہیں اعتراض___
دوبارہ گوندھ مٹی, پھر سے بنا مجھے !🔥
مختصر یہ کہ ہر رنگ ہی جچتا ہے اس پر💞
حتیٰ کہ وہ بھی جو اس نے بدل رکھا ہے🔥
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain