Damadam.pk
saqibking's posts | Damadam

saqibking's posts:

saqibking
 

وہ سب کے ساتھ ضرب کھا رہی ہے اور مجھے
ریاضی آتی ہے ، تکلیف جانتے ہو

saqibking
 

وعدۂِ حور پہ بہلائے ہوئے لوگ ہیں ہم
خاک بولیں گے کہ دفنائے ہوئے لوگ ہیں ہم
یوں ہر ایک ظلم پہ دم سادھے کھڑے ہیں
جیسے دیوار میں چنوائے ہوئے لوگ ہیں ہم
اس کی ہر بات پہ لبیک بھلا کیوں نہ کہیں
زر کی جھنکار پہ بلوائے ہوئے لوگ ہیں ہم
جس کا جی چاہے وہ انگلی پہ نچا لیتا ہے
جیسے بازار سے منگوائے ہوئے لوگ ہیں ہم
ہنسی آئے بھی تو ہنستے ہوئے ڈر لگتا ہے
زندگی یوں تیرے زخمائے ہوئے لوگ ہیں ہم
آسمان اپنا، زمیں اپنی، نہ سانس اپنی تو پھر
جانے کس بات پہ اترائے ہوئے لوگ ہیں ہم
جس طرح چاہے بنا لے ہمیں وقت قتیل
درد کی آنچ پہ پگھلائے ہوئے لوگ ہیں ہم
# 🖤

saqibking
 

*وجہ وحشت ہوں میں*
*قابلِ نفرت ہوں میں*
*سخت اجتناب کیجئے کہ۔۔۔!!*
*ایک بزدل سا شخص ہوں میں🌚*

saqibking
 

یہی آداب محبت کا تقاضہ ہے بس😌
تو مجھے درد دے___❣️___میں کہوں بسم اللّٰہ 😌

saqibking
 

زندگی کیا ہے عناصر میں ظہور ترتیب
موت کیا ہے ، انہیں اجزا کا پریشاں ہونا

saqibking
 

میری تصویر بنانے کی جو دُھن ہے تم کو
کیا اداسی کے خد و خال۔۔۔۔۔ بنا پاؤ گے ؟
تم پرندوں کے درختوں کے مصور ہو میاں
کس طرح سبزۂ پامال ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بنا پاؤ گے؟
سر کی دلدل میں دھنسی آنکھ بنا سکتے ہو
آنکھ میں پھیلتے پاتال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بنا پاؤ گے؟
جو مقدر نے میری سمت اچھالا تھا کبھی
میرے ماتھے پہ وہی جال ۔۔۔۔۔۔۔۔بنا پاؤ گے؟
مل گئی خاک میں آخر کو سیاہی جن کی
میرے ہمدم وہ میرے بال ۔۔۔۔۔۔۔۔۔بنا پاؤ گے؟
یہ جو چہرے پہ خراشوں کی طرح ثبت ہوئے
یہ اذیت کے مہ و سال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بنا پاؤ گے؟
زندگی نے جو میرا حال ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بنا چھوڑا ہے
تصویر کا وہ حال ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ بنا پاؤ گے؟

saqibking
 

اسکی طرف گیا ہوں گھڑی دیکھتا ہوا
اب واپسی پہ اپنے قدم گن رہا ہوں

saqibking
 

ریل کی پٹڑیاں خوں میں تر ہو گئیں شہر میں زہر نایاب ہونے لگا
عرش والے ترے ہاتھ میں موت تھی اور لوگ اپنی مرضی سے مرتے رہے

saqibking
 

کسے مل آئی ہے پگلی بسنت میلے میں
جو ہنس رہی ہے سرِ آئنہ،، ،اکیلے میں
کوئی بہانہ تہہِ طشت تھا برائے وصال
کسی کا عشق تھا قیمے بھرے کریلے میں
تو پالکی میں سجی ہیر، غیر ہوتی ہوئی
میں بانسری کی صدا دور ایک بیلے میں
یہ دل جو سینے سے باہر گیا، تو دیکھ گیا
یہ اسپِ تیز کہ باندھے رکھو طبیلے میں
بھرا پُرا سا بدن ، اس پہ قامتِ دل کش
الگ وہ آئے نظر مہ رخوں کے ریلے میں
بس ایک بار معافی مجھے خدائے عشق
نہیں پڑوں گا دوبارہ کسی جھمیلے میں
کل اک فقیر مجھے مسکرا کے پوچھتا ہے
تو کائنات خریدے گا ایک دھیلے میں؟

saqibking
 

تُو ہے وہ خواب جو آنکھوں سے اتارا نہ گیا
تُو وہ خواہش ہے جو ہم سے کبھی ماری نہ گئی!

saqibking
 

جوق در جوق لگا تار منافق نکلے
حیف صد حیف مرے یار منافق نکلے
خون پیتے رہے جو دوستی کے پردے میں
دیکھیے کتنے سمجھ دار منافق نکلے
اِس کہانی کے مصنف سے مجھے نفرت ہے
اِس کے تو مرکزی کردار منافق نکلے
صرف اک بار پرکھ کرنہیں چھوڑا تم کو
تم مری جان بہت بار منافق نکلے
دکھ تو ہوتا ہے میاں اور بہت ہوتا ہے
جب کوئی دوست کوئی یار منافق نکلے

saqibking
 

ختم ہو جاتا ہے عشق جسموں کا
لوگ تحفے سڑکوں پر چھوڑ جاتے ہیں..........

saqibking
 

یہ آٹھ پہروں شمار کرنا
کہ سات رنگوں کے اِس نگر میں
جہات چھ ہیں
حواس خمسہ، چہار موسم
زماں ثلاثہ، جہان دو ہیں
خدائے واحد!
یہ تیرے بے انت وسعتوں کے
سفر پہ نکلے ہوئے مسافر
عجیب گنتی میں کھو گئے ہیں

saqibking
 

وہ دے رہا ہے دلاسے تو عمر بھر کے مجھے
بچھڑ نہ جائے کہیں پھر اداس کر کے مجھے
جہاں نہ تو نہ تری یاد کے قدم ہوں گے
ڈرا رہے ہیں وہی مرحلے سفر کے مجھے
ہوائے دشت مجھے اب تو اجنبی نہ سمجھ!
کہ اب تو بھول گئے راستے بھی گھر کے مجھے
یہ چند اشک بھی تیرے ہیں شامِ غم لیکن
اجالنے ہیں ابھی خال و خد سحر کے مجھے
دلِ تباہ ترے غم کو ٹالنے کے لیے!
سنا رہا ہے فسانے اِدھر اُدھر کے مجھے
قبائے زخم بدن پر سجا کے نکلا ہوں
وہ اب ملا بھی تو دیکھے گا آنکھ بھر کر مجھے
کچھ اس لیے بھی میں اُس سے بچھڑ گیا محسن
وہ دور دور سے دیکھے ٹھہر ٹھہر کے مجھے

saqibking
 

رگیں جیسے کائنات ہیں کہ اِن میں تیرا نام گردش کر رہا ہے
میرے نزدیک چاند کی کوئی قیمت نہیں کیونکہ چاند ایک ہے اور تیرے پاس دو آنکھیں ہیں
میرے دو خواب ہیں....ایک کے اِک لمحے کو تو ہو اور دوم کے اُس لمحے وقت کا گھوڑا مر جائے
تیرے رخسار کتنے حَسین ہیں جیسے زمانۂ عاشقیت میں تیرے رُخساروں کو ہی جنت سمجھا جاتا تھا
آخٓر!

saqibking
 

کیا کیا مخلص دل تھا تیری خاطر جو ٹھکرایا تھا
میں تو اپنے آپ کو مٹی کر کے تجھ تک آیا تھا
اس پاکیزہ شب کو میں جانوں، یا میرا رب جانے
آدھی رات لڑائی کی تھی، آدھی رات ہنسایا تھا
یار میں اس لڑکی کی عزت پر کیسے کوئ بات سنوں؟
وہ تو وہ ہے مجھ سے اس کا آنچل تک شرمایا تھا

saqibking
 

ہاااااےےےےے
واللہ 💗💗💗
داؤ پہ اپنی ساری،،،،،،،،،،،، کرامات مت لگا
دل دشت ہے، تو دشت میں باغات مت لگا
بنتی نہیں ہے بات تو سب رنگ پھینک دے
تصویر مت بگاڑ،،،،،،،،،،،،، علامات مت لگا
سائے میں میرے بیٹھ مگر احتیاط سے
دیوارِ خستگی ہوں،،، مجھے ہاتھ مت لگا

saqibking
 

نہ تیرا قرب نہ بادہ ہے کیا کیا جائے
پھر آج دکھ بھی زیادہ ہے کیا کیا جائے
ہمیں بھی عرض تمنا کا ڈھب نہیں آتا
مزاج یار بھی سادہ ہے کیا کیا، جائے ؟

saqibking
 

تیری تصویر معطل نہیں ہوتی میری دوست
ورنہ دیوار تو پاگل نہیں ہوتی میرے دوست
دیوداسی کی محبت میں یہی مسئلہ ہے
کچھ بھی کر لو یہ فزیکل نہیں ہوتی میرے دوست

saqibking
 

ماں کہتی تھی ! دُکھ تو رہے گا دُنیا میں
"جیسے سب رہتے ہیں میرے لَعل رہو"