وہ جس کی #غرض ہو تُم
وہ #خود__غرض ہوں #میں
کیسے ممکن ہے عالم راہ محبت میں
محبوب چھوڑ جائے اور دماغ ٹھیک رہے🔥
eid mubark
مجھ سے لوگ میرا خسارا پوچھتے ہیں!!!!
یعنی مجھ سے میرا نہیں تمھارا پوچھتے ہیں ۔۔۔
یہ دھیمی دھیمی بارش کے قطروں کی پوریں زمین کو ایسے سیراب کرتی ہیں....... 🥀
جیسے تمہارے ہاتھ کے پوروں کے لمس سے کوئی خود کی حقیقت سے آشناس ہوجائے..... ♥️
تیری آنکھوں کی سہولت ہو میسر جس کو
وہ بھلا چاند ستاروں کو کہاں دیکھے گا.. ❤
کم فہم نظر حُسن کی تقسیم نہ پوچھے
وہ ایک طرف، سارا جہاں ایک طرف ہے
کچھ ایسے ہجرذاد ہوئے عین شین قاف
مشہور میرے بعد ہوئے عین شین قاف
ازبر تھے پورے شہر کو ابجد کے سب حروف
پر باعث فساد ہوئے عین شین قاف
ہوتیں نہیں عبور یہ سیمائیں دشت کی
پھر راہ- گردباد ہوئے ، عین شین قاف
میں جانتی ہوں تیرا برابر قصور ہے
جو خواب نامراد ہوئے ، عین شین قاف !
ہم اہل کرب و رنج کا کوئی نہیں یہاں
تجھ سے ملے تو شاد ہوئے ، عین شین قاف !
مکتب میں ایک عمر گذرنے کے باوجود
بس تین حرف یاد ہوئے ، عین ، شین ، قاف
کچھ تو معلوم ہو آخر تیرا معیار ہے کیا__؟
مجھ سے ہر شخص یہاں تیرے سوا راضی ہے
یہ دنیا ہے کہ چاند پر پہنچ گئی ہے
اک میں ہوں کہ ابھی بستر پہ پڑا ہوں
.
نہیں معلوم کہ کیسا شخص ہے وہ
سچ پوچھو تو میں اس کے حسن پہ مرا ہوں
تم نے پوچھا ہے چلو تم کو بتا دیتے ہیں
جو ہم پہ گزری ہے چلو تم کو بھی سنا دیتے ہیں
.
اس کے بعد ہمیں خود پر بھی یقین نہیں
لفظ لکھتے ہیں لکھ کر مٹا دیتے ہیں
.
نمی آنکھوں میں لے کہ لوگوں سے کبھی ہنس لیں
ایسا لگتا ہے کہ خود کو سزا دیتے ہیں
.
اسکی یاد سے ایک پل بھی غافل نہ رہے
یونہی دل کہ بہل جانے کو بھلا دیتے ہیں
.
ہم نے ہنس کہ اس کے ساتھ گزارے تھے جو پل
یاد آتے ہیں وہ کبھی تو رلا دیتے ہیں
یار ادھر بیٹھ میرے پاس کوئی بات کریں
چھوڑ نہ چاۓ تو میں پہلے بھی پیے پھرتا ہوں
.
تجھ سے ایک رسمی سا تعلق بھی نہ نبھایا گیا؟
اور میں جان ہتھیلی پہ لیے پھرتا ہوں
اب اداس پھرتا ہوں سردیوں کی شاموں میں
.
خیر اسطرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں
سب ہونگے اس سے اپنے تعارف کی فکر میں
.
اور مجھے وہ میرے سکوت سے پہچان جاۓ گی
ہمیں خبر ہے لٹیروں کے سب ٹھکانوں کی
.
شریکِ جرم نہ ہوتے تو مخبری کرتے
میرے لئے چائے کا آخری گھونٹ ،
اور سگریٹ کا آخری کش
کسی حسین لڑکی کے بوسے سے زیادہ افضل ہے ____
🔥🤟🏻🤟🏻🔥🔥
کوئی تو ہو جو ترے بعد میرے ساتھ رہے
سہیلیوں سے مرا رابطہ کرا دینا
دل نہیں لگتا تھا میرا جامعہ میں اور پھر
گیلری میں ایک چشمش دفعتاً ٹکرا گئی
اصرار تھا انہیں کی بھلا دیجیے ثاقب
ہم نے بھلا دیا تو وہ اس پر بھی خوش نہیں
خدا جانے تمہیں کچھ یاد ہو گا
یہ خود سے بات اکثر پوچھتا ہوں
تمہارے بعد بس اتنا ہوا ہے
میں اب کھڑکی سے بارش دیکھتا ہوں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain