Damadam.pk
saqibking's posts | Damadam

saqibking's posts:

saqibking
 

ایک فہرست _ رفتگاں ہے میاں
رویا جائے تو کس کو رویا جائے

saqibking
 

شوق سنگھار بجا ہے ترا لیکن جاناں
مری تنخواہ ترے صدقات میں اُڑ جائیگی

saqibking
 

یہ انکی مرضی مجھے نکالیں یا حل نکالیں
تیری وجہ سے میں شہر والوں کا مسئلہ ہوں
.
تمام شاخیں تمھارے رستے میں جھک چکی ہیں
میں آنے والے تمام لوگوں کا مسئلہ ہوں

saqibking
 

وہ تو معشوق ہیں ہر بات پہ روٹھیں گے جگر
تم نہ گھبرا کہ کہیں ان سے خفا ہوجانا

saqibking
 

ایسی تصویر بنا روتے ہوۓ خوش بھی لگوں
غم کی ترسیل تو ہو غم کا تماشہ نہ لگے

saqibking
 

کون ہوتا ہے برے وقت کی حالت کا شریک
.
مرتے دم آنکھوں کو بھی دیکھا ہے کی پھر جاتی ہیں

saqibking
 

کچھ بھی اپنا نہیں ہے میرے پاس
بد دعا بھی کسی کی دی ہوئی ہے
.
اس نے پوچھی ہے آخری خواہش
اور محبت بھی میں نے کی ہوئی ہے

saqibking
 

تو نے کتنوں کو نچایا ہے اشاروں پہ مگر
.
میں نے اے عشق یہ مجرا نہیں ہونے دینا

saqibking
 

اپنی ہنستے ہوئے تصویر بنانی ہے مجھے
ایک دشمن ہے جسے آگ لگانی ہے مجھے
مدتوں خاک اڑاتا رہا لوگوں کی تُو ، اب
مدتوں ، عشق! تری خاک اڑانی ہے مجھے
دوست! پھولوں کا ، بہاروں کا کوئی ذکر نہ چھیڑ
اب تو وحشت ہے جو اک عمر نبھانی ہے مجھے
چند لمحوں کے لئے بات اگر کر لی ہے
یہ نہ سمجھو کہ کوئی بات بڑھانی ہے مجھے
مجھ کو یہ کھیل محبت کا بہت ازبر ہے
تم جسے آگ سمجھتے ہو وہ پانی ہے مجھے
پھر کسی وقت کوئی بات کریں دنیا کی ؟
ان دنوں سخت طبیعت کی گرانی ہے مجھے

saqibking
 

آنکھوں پہ کرو سورهءِ توبہ کی تلاوت،
میں خواب اُٹھانے کا گُنہ گار ہُوا ہوں!

saqibking
 

میرے جھکنے کے کیوں ہیں منتظر؟
آپ مبتلا ایک لا حاصل ارماں میں ہیں
.
اور میں خود کو ٹھوکر مار کر گزر جاؤں
آپ میری جان کس گمان میں ہیں؟

saqibking
 

مجھ تک آتے ہوئے دنیا اسے روکے گی بہت
رک بھی جائے گا کسی راہ میں پر آئے گا
عمر کے دن تو اسی آس میں کٹ جاتے ہیں
رات ڈھل جائے گی اور وقت سحر آئے گا

saqibking
 

منتظر آنکھیں کسی طاق میں بجھ جائیں گی
کوئی ہوگا ہی نہیں کوئی اگر آئے گا
سیکھ جاؤں گا ترے بعد بھی جینا لیکن
مجھ کو اے دوست ترے ہجر سے ڈر آئے گا

saqibking
 

ہم خستہ تنوں سے محتسبو کیا مال منال کا پوچھتے ہو۔۔
جو عمر سے ہم نے بھر پایا سب سامنے لائے دیتے ہیں
دامن میں ہے مشت خاک جگر ساغر میں ہے خون حسرت مے
لو ہم نے دامن جھاڑ دیا لو جام الٹائے دیتے ہیں

saqibking
 

لوگ کہتے ہیں کہ اس کھیل میں سر جاتے ہیں
عشق میں اتنا خسارہ ہے تو گھر جاتے ہیں
موت کو ہم نے کبھی کچھ نہیں سمجھا مگر آج
اپنے بچوں کی طرف دیکھ کے ڈر جاتے ہیں
زندگی ایسے بھی حالات بنا دیتی ہے
لوگ سانسوں کا کفن اوڑھ کے مر جاتے ہیں
پاؤں میں اب کوئی زنجیر نہیں ڈالتے ہم
دل جدھر ٹھیک سمجھتا ہے ادھر جاتے ہیں
کیا جنوں خیز مسافت تھی ترے کوچے کی
اور اب یوں ہے کہ خاموش گزر جاتے ہیں
یہ محبت کی علامت تو نہیں ہے کوئی
تیرا چہرہ نظر آتا ہے جدھر جاتے ہیں

saqibking
 

شہر میں اک کالونی تھی کالونی کیا تھی جنت تھی
جنت جس کے دروازوں پر بندوقوں کا سایہ تھا
ایک سمندر کیسے کیسے دریاؤں کو جھیلتا ہے
کل اک دریا اپنے اندر صحرا بھر کر لایا تھا
صاف عیاں تھا اس کے چہرے سے اس کے اندر کا دکھ
میرے مرنے پر اس نے بس ڈھول نہیں بجوایا تھا

Digital Art image
s  : نام تو نام ہے مجھے اب شکل بھی یاد نہیں ہائے وہ لوگ، وہ اعصاب پہ چھائے ہوئے - 
saqibking
 

چیخوں چلّاؤں مذاق بن جاؤں؟
اس سے بہتر نہیں کہ اندر ہی اندر مر جاؤں؟

saqibking
 

اب کسی آنکھ کا جادو نہیں چلتا مجھ پر
وہ نظر بھول گئی ہے مجھے پتھر کر کے
پوچھنا چاہتا ہوں میں اُن آنکھوں سے جمال
کس کو آباد کیا ہے، مجھے بے گھر کر کے

saqibking
 

مری ستائشی آنکھیں کہاں ملیں گی تجھے
تو آئینے میں بہت بن سنور کے روئے گا
اسے تو صرف بچھڑنے کا دکھ ہے اور مجھے
یہ غم بھی ہے وہ مجھے یاد کر کے روئے گا