مجھ سے لوگ میرا خسارا پوچھتے ہیں!!!!
یعنی مجھ سے میرا نہیں تمھارا پوچھتے ہیں ۔۔۔
دوست کیا خوب وفاؤں کا صلہ دیتے ہیں
ہر نئے موڑ پر ایک زخم نیا دیتے ہیں
تم سے تو خیر گھڑی بھر کی ملاقات رہی
لوگ صدیوں کی رفاقت کو بھلا دیتے ہیں
کیسے ممکن ہے کہ دھواں بھی نہ ہو اور دل بھی جلے
چوٹ پڑتی ہے تو پتھر بھی صدا دیتے ہیں
کون ہوتا ہے مصیبت میں کسی کا اے دوست
آگ لگتی ہے تو پتے بھی ہوا دیتے ہیں
جن پے ہوتا ہے بہت دل کو بھروسہ تابش
وقت پڑنے پہ وہی لوگ دغا دیتے ہیں
اس قدرجبرکاماحول بنایاگیا ہے..!!
جس نے آواز اُٹھائی ہے اُٹھایاگیا ہے
اثر کچھ بھی نہیں ہوتا ،بھلے کچھ بھی کہو مجھ کو
کبھی ماتھے پہ پڑتی تھی وہ سَلوَٹ بیچ آیا ہوں...
فقط اِک خواب دیکھا تھا، اپنی اوقات سے بڑھ کر
صِلہ اُس خواب کا آنکھوں کی صورت بیچ آیا ہوں...
سکوں تو چھِن گیا کب کا ،مجھے اب چین کیونکر ہو
کہ جس پہ نیند آتی تھی ، وہ کروٹ بیچ آیا ہوں...
نام تو نام ہے مجھے اب شکل بھی یاد نہیں
ہائے وہ لوگ، وہ اعصاب پہ چھائے ہوئے لوگ
اس زمیں پر اجنبی ہونے کا غم
پھر وہی ہم، پھر وہی ہونے کا غم
وقت کٹ جاتا ہے پر جاتا نہیں
اک نظر کے سرسری ہونے کا غم
اگر یہ کہہ دو کہ کر سکو گی میرا کباڑہ تو میں تمہارا
سوائے میرے کسی کو چن لو جو اپنا لاڑا تو میں تمہارا
میں کھپ رولے کی انتہا ہوں تو محفلوں میں بھی جا بجا ہوں
کوئی کرے گر جو مجھ سے بڑھ کر یوں غل غپاڑہ تو میں تمہارا
کوئی بھی عاشق نہ میرے جیسی اداسیاں تم کو دے سکے گا
کوئی ستمگر جو مجھ سے زیادہ ہو تم پہ دھاڑا تو میں تمہارا
خزاں کے جیسی بہار اترے تو رتجگوں میں قرار اترے
اگر دسمبر ہو جون جیسا نہ آئے جاڑا، تو میں تمہارا
جو کوئی ویگن، نہ کوئی چنگچی نہ کوئی رکشہ بٹھائے تم کو
کوئی مسافر جو ترس کھا کر چکائے بھاڑا تو میں تمہارا
سنبھال لوں گا تمہارے بھائی، تمہارے کزن، تمہارے مامے
تمہارے ابے نے آ کے مجھ کو اگر لتاڑا تو میں تمہارا
نہ ہوں میں مجنوں، نہ رومیو ہوں نہ ہوں ہزارے کا کوئی رانجھا
کسی شتونگڑے نے کھیل اپنا اگر بگاڑا تو میں تمہار
یہی اپنی کہانی تھی میاں پہلے بہت پہلے
وہ لڑکی جاں ہماری تھی میاں پہلے بہت پہلے
وہم مجھ کو یہ بھاتا ہے ابھی میری دیوانی ہے
مگر میری دیوانی تھی میاں پہلے بہت پہلے
رقیب آ کر بتاتے ہیں یہاں تل ہے وہاں تل ہے
ہمیں یہ جان کاری تھی میاں پہلے بہت پہلے
ادب سے مانگ کر معافی بھری محفل یہ کہتا ہوں
وہ لڑکی خاندانی تھی میاں پہلے بہت پہلے
بدگماں ہے تو وضاحت نہیں دینی میں نے
جان دینی ہے اذیت نہیں دینی میں نے
چشم ِ گریہ غم ِ دنیا میں لگا رکھنی ہے
تیرے غم کو یہ سہولت نہیں دینی میں نے
آج اداسی ہے مرے دل میں اتر آنکھ میں جھانک
کل تجھے اس کی اجازت نہیں دینی میں نے
اے مری " چندر مکھی " صبر کی تلقین نہ کر
تیری پازیب نہیں میرا گماں ٹوٹا ہے
میں اپنے آخری دم تک تمہیں جاناں پکاروں گا
پھر اس کے بعد تو ظاہر ہے جاناں تم پکارو گی
وہ مجھ کو چھوڑ کے جب پہلی بس سے جارہی تھی
میں اس کو عشق کے سو فائدے بتا رہا تھا
جلا رہی تھی وہ تصویریں شہر میں میری
میں اپنے گاؤں میں پیڑوں پہ دل بنا رہا تھا
پسند کی شادی، عشق میں ناکامی اور عید کی چھٹیوں کے بعد انسان کو نارمل ہونے میں وقت لگتا ہے
زمانے پر بھروسہ کرنے والو
بھروسے کا زمانہ جا رہا ہے
تیرے چہرے میں ایسا کیا ہے آخر؟
جسے برسوں سے دیکھا جارہا ہے
ذرا سا وقت لگتا ہے کہیں سے اٹھ کے جانے میں
مگر پھر لوٹ کر آنے میں کتنی دیر لگتی ہے
سبھی سے اوب کر یوں تو چلے آئے ہو خلوت میں
مگر خود سے بھی اکتانے میں کتنی دیر لگتی ہے
شعور مے کدہ اس کی اجازت ہی نہیں دیتا
وگرنہ جام چھلکانے میں کتنی دیر لگتی ہے
یہ شیشے کا بدن لے کر نکل تو آئے ہو لیکن
کسی پتھر سے ٹکرانے میں کتنی دیر لگتی ہے
حنا کے واسطے سکھیاں ہتھیلی اس کی کھولیں گی
تو پہلی بار وہ سچی لکیریں جھوٹ بولیں گی
وہ اک سورج صبح تلک مرے پہلو میں
اپنی سب ناراضگیوں کے ساتھ رہا
ملنا اور بچھڑ جانا کسی رستے پر
اک یہی قصہ آدمیوں کے ساتھ رہا
میں کسی خواب کے دوران ہوا کرتا تھا🙂
اسکی فرینڈ لسٹ میں لڑکے
چائنہ کی آبادی سے زیادہ ہیں
.
اِن کو بارہ پہ بول کہ گڈ نائٹ
خود پانچ تک جاگنے کے ارادے ہیں
.
میں تو سچی میں سو گئی تھی
وہ نا میں لیب ٹاپ بھی ساتھ یوز کرتی ہوں
.
بابو تم میرا یقین کیوں نہیں کرتے؟
میں صرف تم سے بات کرتی ہوں
#چونے
سیاہ لیلیٰ بھی مجنوں کو دی نہ دُنیا نے
تمہارے والی کی رَنگت تو خاصی بہتر ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain