"میں صبر کا وہ درجہ چاہتا ہوں, کہ جب تمھارا نام میرے سامنے لیا جاۓ. تو نہ میری آواز مدھم ہو , نہ میرا لہجہ بِھیگے اور نہ میری آنکھ نم ہو !
جہاں پہ دوستی ہو اس جگہ انائیں کیا
کہے اگر ترے پیروں میں بیٹھ جائیں کیا
جو ناؤ پار گئی لوٹ کر نہیں آتی
جو شخص ڈوب گیا ہے اسے بچائیں کیا
کسی کی یاد میں جاگیں ستارے دیکھیں ہم
سلگ رہا ہے جو سگریٹ اسے بجھائیں کیا
تمہارے بعد کوئی ذخم کیوں کریں تازہ
گزر چکا ہے جو اس پر لہو بہائیں کیا
کسی کی نیند مری نیند کیسے ہو جائے
کسی کے خواب مری آنکھ میں سمائیں کیا
نہ مذہب، نہ کوئی قوم،😓 نہ فرقہ اس کا
مفلسی جس پر بھی آے،🍂 کمال آتی ھے 🥀
ابھی کمسن ہو رہنے دو کہیں کھو دو گے دل میرا
تمہارے ہی لیے رکھا ہے لے لینا جواں ہو کر
اگر تتلیوں سے عشق کرنا ہو تو لمس کی خواہش سے دستبردار ہونا پڑتا ہے
وہ اک سورج صبح تلک مرے پہلو میں
اپنی سب ناراضگیوں کے ساتھ رہا
ملنا اور بچھڑ جانا کسی رستے پر
اک یہی قصہ آدمیوں کے ساتھ رہا
اک خواب، ساری کہانیاں مسترد ہوگئیں
اک لڑکی نے مزدور کو نیند میں دیکھا ہے
بدگماں ہے تو وضاحت نہیں دینی میں نے
جان دینی ہے اذیت نہیں دینی میں نے
چشم ِ گریہ غم ِ دنیا میں لگا رکھنی ہے
تیرے غم کو یہ سہولت نہیں دینی میں نے
آج اداسی ہے مرے دل میں اتر آنکھ میں جھانک
کل تجھے اس کی اجازت نہیں دینی میں نے
جس کو عورت کا احترام نہ ہو۔۔
مجھ سے وہ شخص ہم کلام نہ ہو
میری خواہش ہے عشق ہو مجھ کو
اور پھر اور کوئی کام نہ ہو۔۔
جل ہی جائے ہوا ستمبر کی۔۔
کوئی اتنا سبک خرام نہ ہو۔
عام لوگوں کو بھی میسر ہے۔۔۔۔
اس سے کہنا کہ اور عام نہ ہو۔۔۔
بزدلوں کی بناو فہرستیں ۔۔۔
یاد رکھنا کہ میرا نام نہ ہو۔۔۔۔
ہر کوئی بات کو ترستا ہے ۔۔
کوئی مجھ جیسا خوش کلام نہ ہو
لاکھ پوجیں اسے حسینائیں۔
پر وہ پتھر کسی سے رام نہ ہو۔
مجھ سے برداشت اب نہیں ہوگا
زندگی ! اور بے لگام نہ ہو۔
۔
اس کی پائل اگر چھنک جائے
گردشِ آسماں ٹھٹھک جائے
اس کے ہنسنے کی کیفیت، توبہ!
جیسے بجلی چمک چمک جائے
اس کے سینے کا زیرو بم، توبہ!
دیوتاؤں کا دل دھڑک جائے
لے اگر جھوم کر وہ انگڑائی
زندگی دار پر اٹک جائے
ایسے بھر پور ہے بدن اس کا
جیسے ساون کا آم پک جائے
ہائے اس مہ جبیں کی یاد عدم
جیسے سینے میں دم اٹک جائے
سیاہ دنوں کے ماتھے پر چمکتی شمع کے لبوں کی تلخی بتا رہی ہے!
وحشت کے دیوتاوں کی سلگتی چِتا میں اب بھی اذیت کے درندے رقصاں ہیں.....
درندوں کے جبڑوں میں خون کی لالی نہیں بلکہ آبِ حیات کی سیاہی بس رہی ہے!
طلسماتی دَور کا کہنا ہے کہ اب آخری وار باقی ہے سو اچھا ہے کہ تم مر جاؤ......
آخٓر!
میں نے بولا کوئی شکایت ہے تو بتائیں؟؟
سبھی حسینہ بول اٹھیں انباکس کیوں نہیں آتے😜🤣🙈
عروج یہ ُکرب کا بادشاہ ہوں میں
زوال یہ کے میری کوئی ملکہ ہی نہیں 🔥
سنو اے دریا صفت آنکھوں والی
تم بہت خوبصورت ہو
╰┈ ➤
|•🦋 مگر ہم ،
دیر سے سمجھے تیرے سارے فریبوں کو ۔🎀•|
آپ کس کس جگہ سے گزریں گے ۔۔۔۔؟؟
اپنی آنکھیں کہاں کہاں رکھ دوں؟
╰┈ ➤
|•🦋 کسی کے خوشنماہونٹوں پے وار دوں خود کو!!!
کسی کی دلنشین باتوں کو میری عمر لگے۔۔۔۔ 🎀•|
╰┈ ➤
|•🦋 بات بس اتنی سی ہے کہ
کو ئی مجھے تمہارے بدلے
سارا جہاں بھی دے تو
میں ٹکھرا کر تمہیں مانگوں۔۔ 🎀•|
╰┈ ➤
|•🦋 رنگ و رَس کی ہَوَس اور بس
مسئلہ دسترس اور بس
یُوں بُنی ہیں رَگیں جِسم کی
ایک نس، ٹس سے مس اور بس
سب تماشائے کُن ختم شُد
کہہ دیا اُس نے بس اور بس
کیا ہے مابینِ صیّاد و صید
ایک چاکِ قفس اور بس
اُس مصوّر کا ہر شاہکار
ساٹھ پینسٹھ برس اور بس🥂 🎀•|
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain