Damadam.pk
saqibking's posts | Damadam

saqibking's posts:

saqibking
 

یہ سانحہ بھی گزرا ہے تیری خدائی میں
طلاق دی گئی ہے دلہن کو منہ دکھائی میں
.
یہ اور بات ہے کہ ہم مانگتے نہیں ورنہ
ہمارا حصہ ہے دنیا کی پائی پائی میں
.
اور شدید غصے میں سترنگی چوڑیوں کیساتھ
ہمارا دل بھی ٹوٹا ہے تیری کلائی میں🙂

saqibking
 

فرطِ درد سے میں نےاپنی انگلیوں کے پوروں پر
.
.
اشک جب سمیٹے تھے آپ بھی تو بیٹھے تھے♥

saqibking
 

تراش کر مرے بازو اڑان چھوڑ گیا
ہوا کے پاس برہنہ کمان چھوڑ گیا
رفاقتوں کا مری اُس کو دھیان کتنا تھا
زمین لے لی مگر آسمان چھوڑ گیا
عجیب شخص تھا بارش کا رنگ دیکھ کے بھی
کھلے دریچے پہ اِک گلدان چھوڑ گیا
جو بادلوں سے بھی مجھ کو چھُپائےرکھتا تھا
بڑھی ہے دُھوپ تو بے سائبان چھوڑ گیا
نکل گیا کہیں ان دیکھے پانیوں کی طرف
زمیں کے نام کھُلا دربان چھوڑ گیا
عقاب کو تھی غرض فاختہ پکڑنے سے
جو گر گئی تو یونہی نیم جان چھوڑ گیا
نجانے کون سا آسیب دل میں بستا ہے
کہ جو بھی ٹھہرا وہ آخر مکان چھوڑ گیا
عقب میں گہرا سمندر ہے سامنے جنگل
کِس انتہا پہ مرا مہربان چھوڑ گیا

Memes & Satire image
s  🔥 : level.b4#😆 - 
saqibking
 

میں جو ہنستا ہوں اب محبت پہ
.
.
مجھے آ لیا تھا محبت نے🙂

saqibking
 

وہ مجھ سے ہاتھ چھڑا کر
کسی اور کے قدموں میں جا گری

saqibking
 

آپ کیوں صاحبِ اسرار سمجھتے ہیں مجھے
گھر کے افراد تو بے کار سمجھتے ہیں مجھے
آپ کو میں نے کبھی غور سے دیکھا بھی نہیں
آپ بھی اپنا طلب گار سمجھتے ہیں مُجھے
میرے کردار کی جو قسمیں اٹھاتے تھے کبھی
اب وہی لوگ گناہگار سمجھتے ہیں مجھے
آپ تو وقت گزاری کو مجھے ملتے ہیں
آپ تو شام کا اخبار سمجھتے ہیں مجھے
جب بھی مشکل میں ہوں احباب تو آ جاتے ہیں
کسی درویش کا دربار سمجھتے ہیں مجھے
اہل_ دانش کی نظر میں ہوں میں کم فہم مگر
سارے کم فہم سمجھدار سمجھتے ہیں مجھے
جن کی تلقین پہ میں غم میں ہنسا کرتا ہوں
جانے کیوں اب وہ اداکار سمجھتے ہیں مجھے
میں کہانی کا ہوں اک ثانوی کردار
اور وہ مرکزی کردار سمجھتے ہیں مجھے

saqibking
 

پھول کس نے قبول کرنے ہیں
جب تلک مسکرا رہے ہو تم
گاؤں کی جھاڑیاں بتاتی ہیں
شہر میں گُل کِھلا رہے ہو تم

saqibking
 

دے کے بوسہ وہ وصل میں مجھ سے پوچھتے ہیں میر
دل میں تیرے اور بھی ارمان ہیں کہ بسسسسسس

saqibking
 

اجل سے خوف زدہ زیست سے ڈرے ہوئے لوگ
سو جی رہے ہیں مرے شہر میں مرے ہوئے لوگ
یہ بے دلی کسی آفت کا پیش خیمہ نہ ہو
کہ چشم بستہ ہیں زانو پہ سر دھرے ہوئے لوگ
نہ کوئی یاد نہ آنسو نہ پھول ہیں نہ چراغ
تو کیا دیارِ خموشاں سے بھی پرے ہوئے لوگ
ہوائے حرص سبھی کو اُڑائے پھرتی ہے
یہ گرد بادِ زمانہ یہ بھُس بھرے ہوئے لوگ
یہ دل سنبھلتا نہیں ہے وداعِ یار کے بعد
کہ جیسے سو نہ سکیں خواب میں ڈرے ہوئے لوگ
کچھ ایسا ظلم کا موسم ٹھہر گیا ہے فرازؔ
کسی کی آب و ہوا میں نہ پھر ہرے ہوئے لوگ

saqibking
 

تُو خود بتا کیا تیرا مُسکرانا بنتا ہے؟
میں رو رہا ہوں تیرا چُپ کرانا بنتا ہے
اُنگلیاں پھیر کر بھی حل نہیں ہوتا ھے اگر
ایسے حالات میں تو سر دبانا بنتا ہے
تُم جو کہتے ہو کہ ہر بے وفا پہ لعنت ہو
یوں تو پھر آپکا بھی مُنہ چُھپانا بنتا ہے

saqibking
 

وصل کی چاہتیں بھی آج نہیں
بے دلی کا کوئی علاج نہیں
دل مرا اس کے پاس ہے لیکن
اس کے کھاتے میں اندراج نہیں
*

saqibking
 

اور ہے اپنی کہانی اور ہے
داستاں اس کو سنانی اور ہے
میں تو سویا تھا ستارے اوڑھ کر
یہ رِدائے آسمانی اور ہے
ریگِ صحرا میں سفینہ کیا چلاؤں
اس سمندر کا تو پانی اور ہے
پُھول بھی لیتا چلوں کچھ اپنے ساتھ
اُس کی اِک عادت پرانی اور ہے
اجنبی! اِک پیڑ بھی ہے سامنے
اُس کے گھر کی اِک نشانی اور ہے
یوں دبائے جا رہا ہوں خواہشیں
جیسے اِک عہدِ جوانی اور ہے
پار جانے کا ارادہ تھا عدیم
آج دریا کی روانی اور ہے

saqibking
 

عاجزی کے لباس میں
دلوں کے فرعون ہیں لوگ

saqibking
 

چہرے پہ مرے زلف کو پھیلاؤ کسی دن
کیا روز گرجتے ہو برس جاؤ کسی دن
رازوں کی طرح اترو مرے دل میں کسی شب
دستک پہ مرے ہاتھ کی کھل جاؤ کسی دن
پیڑوں کی طرح حسن کی بارش میں نہا لوں
بادل کی طرح جھوم کے گھر آؤ کسی دن
خوشبو کی طرح گزرو مری دل کی گلی سے
پھولوں کی طرح مجھ پہ بکھر جاؤ کسی دن
گزریں جو میرے گھر سے تو رک جائیں ستارے
اس طرح مری رات کو چمکاؤ کسی دن
میں اپنی ہر اک سانس اسی رات کو دے دوں
سر رکھ کے مرے سینے پہ سو جاؤ کسی دن

saqibking
 

آپ سے پہلے بھی کسی نے کھو دیا تھا مجھے
.
.
آپ سے پہلے بھی کوئی میری انا سے ٹکرایا تھا
.

bht zyada store hogy hn prha 1 b noi gya kafi arsy sy😑
s  : bht zyada store hogy hn prha 1 b noi gya kafi arsy sy😑 - 
saqibking
 

یہ سمندر ہے، کنارے ہی کنارے جاؤ!
عِشق ہر شخص کے بس کا نہیں پیارے، جاؤ
یُوں تو مقتل میں تماشائی بہت آتے ہیں
آؤ اُس وقت ،کہ جِس وقت پُکارے جاؤ
دِل کی بازی لگے، پھر جان کی بازی لگ جائے
عِشق میں ہار کے بیٹھو نہیں ، ہارے جاؤ
کام بن جائے، اگر زُلفِ جنُوں بن جائے!
اِس لیے ،اِس کو سنوارو کہ سنوارے جاؤ
کوئی رستہ کوئی منزِل اُسے دشوار نہیں
جِس جگہ جاؤ محبّت کے سہارے جاؤ
ہم تو مٹّی سے اُگائیں گے محبّت کے گُلاب
تم اگر توڑنے جاتے ہو سِتارے ،جاؤ
ڈُوبنا ہو گا ، اگر ڈُوبنا تقدیر میں ہے
چاہے کشتی پہ رہو، چاہے کنارے جاؤ
تم ہی سوچو، بَھلا یہ شوق کوئی شوق ہُوا
آج اُونچائی پہ بیٹھو، کل اُتارے جاؤ
موت سے کھیل کے ،کرتے ہو محبّت، عاجزؔ
مُجھ کو ڈر ہے، کہیں بے موت نہ مارے جاؤ

saqibking
 

کہیں اکیلے میں مل کر جھنجھوڑ دوں گا اسے
جہاں جہاں سے وہ ٹوٹا ہے جوڑ دوں گا اسے
مجھے وہ چھوڑ گیا یہ کمال ہے اس کا
ارادہ میں نے کیا تھا کہ چھوڑ دوں گا اسے
بدن چرا کے وہ چلتا ہے مجھ سے شیشہ بدن
اسے یہ ڈر ہے کہ میں توڑ پھوڑ دوں گا اسے
پسینے بانٹتا پھرتا ہے ہر طرف سورج
کبھی جو ہاتھ لگا تو نچوڑ دوں گا اسے
مزہ چکھا کے ہی مانا ہوں میں بھی دنیا کو
سمجھ رہی تھی کہ ایسے ہی چھوڑ دوں گا اسے💔💔

saqibking
 

موت حیران کُن پَہیلی ہے
اور یہ زِندگی نے کھیلی ہے
ایک تنہائی ، دُوسری دَھڑکن
شاعری ، تیسری سہیلی ہے
صرف دِل داؤ پر لگایا تھا
آپ نے جان ساتھ لے لی ہے
ایک پہیے کی گاڑی کیا چلتی !
قبر تک زِندگی دَھکیلی ہے
قیس میں اور زِندہ رِہ لیتا
آسمانوں پہ وُہ اَکیلی ہے ۔۔۔ !!