اور دکھاتی رہی تصویریں تیری شادی کی
کل میرے ضبط سے کھیلی ہےسہیلی تیری
💔
اور بھرم ٹوٹنے کیلئے ہی بنتے ہیں♥
اپنے یوسف کو زلیخا کی طرح تم بھی کبھی
کچھ حسیناؤں سے ملوا دو تو مزا آجاۓ
.
اور چین پڑتا ہی نہیں ہے تمہیں اب میرے بغیر
اب جو تم مجھ کو گنوا دو تو مزا آجاۓ
وحشت سی وحشت ہوتی ہے
زندہ ہوں حیرت ہوتی ہے
جل بجھنے والوں سے پوچھو
غم کی کیا حدّت ہوتی ہے
سبز کواڑوں کی جھریوں میں
جگنو یا حیرت ہوتی ہے
اس قدر کی ہجر میں نجم شماری ہم نے
جان لیتے کہاں کوئی ستارہ کم ہے
دوستی میں تو کوئی شک نہیں اس کی پر وہ
دوست دشمن کا زیادہ ہمارا کم ہے
یاد رکھ خود کو مٹاۓ گا تو چھا جاۓ گا
عشق میں عجز ملاۓ گا تو چھا جاۓ گا
اچھی آنکھوں کے پجھاری ہیں میرے شہر کے لوگ
تو میرےشہر میں آۓگا تو چھا جاۓ گا
ہم قیامت بھی اٹھائیں گے تو ہوگا کچھ بھی نہیں
تو فقط آنکھ اٹھاۓ گا تو چھا جاۓ گا
کر تو لینا تھا ترے ساتھ گزارہ لیکن
اب ترے ساتھ بھی کرتے، تو گزارہ کرتے؟
کتنے ہی بے گناہوں کی پھر جان لیتے ہیں
اندھے شکار کرنے کی جب ٹھان لیتے ہیں
اتنا بھی کوئی کان کا کچا کبھی نہ ہو
اتنا کہ کوئی کچھ بھی کہے مان لیتے ہیں
حالات تنگ بعد میں ہوتے ہیں عشق میں
پہلے پہل تو سب اسے آسان لیتے ہیں
سائے کی اور جسم کی پہچان ایک ہے
شاعر کو لوگ شعر سے پہچان لیتے ہیں
کل تک میاں جو رہتے تھے غالب مزاجی میں
وہ آج ایرے غیرے کا احسان لیتے ہیں
مجھے قبول یہ بھی نہیں کی تجھے آئینہ دیکھے
.
.
.
تجھے بس میں دیکھوں یا میرا خدا دیکھے
ہمارے وِیران بستروں میں، اُداس شالوں میں کیا لگے گا
ہجوم کیڑوں کے، ڈھیر مٹّی کے اور جالوں میں کیا لگے گا
ابھی تو ہم تم ہیں خوبصورت، ابھی تو رُت ہی بہار کی ہے
مجھے یہ ڈر ہے ہمارا جوڑا، اجاڑ سالوں میں کیا لگے گا
یونانی لڑکی! میں ایشیا کےکروڑوں ایکڑ کا دیوتا ہوں
پہ دل ہے تیرا سدا کا گورا یہ بھورے کالوں میں کیا لگے گا
میں بے ہُنر ہوں، میں ساگ کھاتا ہوں اور کھیتوں میں گھومتا ہوں
مجھ ایسا شہروں کے ریستورانوں میں "پوش مالوں" میں کیا لگے گا
۔۔۔
بس ایک دن یونہی اپنے پیاروں کی میں توجّہ سمیٹ لوں گا
بس ایک دن یونہی سر دُکھے گا، ذرا سا مجھ کو بخار ہوگا
اگر تحمل سے بات سن لو، اگر محبت سے دیکھ لو تم
یقین جانو، خدا کے آگے یہ نیکیوں میں شمار ہوگا
حد میں دوزخ کی یہ جنت نہیں دیکھی جاتی،
ہم سے بازار میں عورت نہیں دیکھی جاتی،
ایک دوشیزہ نے پھر باندھ لیے ہیں گھنگھرو
گھر میں فاقہ ہو تو غیرت نہیں دیکھی جاتی،
میرا معیار نہیں ملتا میں آوارہ نہیں پھرتا
.
.
مجھے سوچ کے کھونا تم میں دوبارہ نہیں ملتا
ایک تازہ تازہ شعر میرے ذہن میں آیا ہے
کوئی پوچھے میری موت کی وجہ تو کہنا
مرحوم کو شادی کی فکر کھا گئی 😂
میں اپنے آخری دم تک تمہیں جاناں پکاروں گا
پھر اس کے بعد تو ظاہر ہے جاناں تم پکارو گی
ہم ہیں غُربَت میں گُزارے ہوئے اَیَّام جِنہیں😔
لوگ جب تَخت پہ آتے ہیں، بُھلا دیتے ہیں🙏🏻
میرے دل سے نکلنے والے شخص
اس رہائی کا دکھ تو ہوگا تمہیں
ہمیں جنت میں پا کے اپنے ساتھ
پارسائی کا دکھ تو ہوگا تمہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain