ان وردی والوں سے ہمیں اتنی محبت ہے
کہ کوئی دشمن اسے کبھی ختم نہیں کر سکتا
ہماری فوج ہمارا فخر
حالات کا رخ دیکھ کر نکل رہا ہوں میں
اللہ کرے، فضا رہے، شہر کی سازگار
کم بخت مانتا ہی نہیں دل اسے بھلانے کو
میں ہاتھ جوڑتا ہوں تو وہ پاؤں پڑ جاتا ہے
وہ کہتا ہے بتا تیرا درد میں کیسے سمجھوں
میں نے کہا عشق کر او ر کرکے ہار جا
آواز میں ٹھہراؤ تھا آنکھوں میں نمی تھی
اور کہہ رہا تھا میں نے سب کچھ بھلا دیا
محبت ترک کی میں نے گریبان سی لیا میں نے
زمانے اب تو خوش ہو زہر یہ بھی پی لیا میں نے
اب خوشی ہے نہ کوئی درد رلانے والا
ہم نے اپنا لیا ہر رنگ زمانے والا
محبت ترک کی میں نے گریبان سی لیا میں نے
زمانے اب تو خوش ہو زہر یہ بھی پی لیا میں نے
اب خوشی ہے نہ کوئی درد رلانے والا
ہم نے اپنا لیا ہر رنگ زمانے والا
آواز میں ٹھہراؤ تھا آنکھوں میں نمی تھی
اور کہہ رہا تھا میں نے سب کچھ بھلا دیا
بلاؤں گا نہ ملوں گا نہ خط لکھوں گا تجھے
تری خوشی کے لیے خود کو یہ سزا دوں گا
تیری آنکھوں نے ایسا درد پھونکا تھا مجھ پر
سزائیں بھول گیا ہوں سب قیامت کی
مجھ کو چاہتے تم اگر تو پاتے مجھ کو
مجھ کو ہر روز پرکھ کر گنوایا تم نے
ناجائز ہے وہ چیز جو مبتلا نشے میں کرے
یہ سنتے ہی ہوش اڑے ،لو ہونٹ بھی ا نکے حرام ٹھہرے
اچھی آ نکھوں کا یہ ہنر تو نہیں
جس کو دیکھو اسے تباہ کردو
دعائیں ہم نے مانگی ادائیں غیروں نے لوٹی
بڑا مہنگا پڑااجنبی ہمیں تیرا جواں ہونا
ڈھانپ رہی تھی وہ خودکو آنچل سے بار بار
بتاؤ رات چھپا سکی ہے کبھی حسن اپنا
اُن کی آنکھوں کی مستیاں مت پوچھ
میکدے ڈوب ڈوب جاتے ہیں
دل بھرنے کی دیر ہے بس بہانے مل ہی جاتے ہیں۔ 🌚🔥
ڈھانپ رہی تھی وہ خودکو آنچل سے بار بار
بتاؤ رات چھپا سکی ہے کبھی حسن اپنا