بے وفا بھی ہو ، ستم گر بھی، جفا پیشہ بھی
ہم خُدا تُم کو بنا لیں گے، تم آؤ تو سہی
اختلافات بھی مٹ جائیں گے رفتہ رفتہ
جس طرح ہو گا نبھا لیں گے تم آؤ تو سہی
کبھی کبھی محبت میں ذرا سی دیر
عمر بھر کا پچھتاوا بن جایا کرتی ہے۔۔💔🙂
بے وفا بھی ہو ، ستم گر بھی، جفا پیشہ بھی
ہم خُدا تُم کو بنا لیں گے، تم آؤ تو سہی
اختلافات بھی مٹ جائیں گے رفتہ رفتہ
جس طرح ہو گا نبھا لیں گے تم آؤ تو سہی
تم کو ہم دل میں بسا لیں گے تم آؤ تو سہی
ساری دنیا سے چھپا لیں گے تم آؤ تو سہی
ایک وعدہ کرو اب ہم سے نہ بچھڑو گے کبھی
ناز ہم سارے اٹھا لیں گے تم آؤ تو سہی
پہلے میرے خط کے اس نے
اک انجانے خوف سے ڈر کر
ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے
اب ایک حسیں احساس کے تابع
جس کا کوئی نام نہیں ہے
پچھلے کتنے ہی گھنٹوں سے
دروازے کی اوٹ میں چھپ کر
ٹکڑے جوڑ رہی ہے
پھر کیسےاس کی تعریف ہو بیان
جس کا چہرہ ہی حجاب میں رہے
حکمت کا تقاضا کہ میں اس کو بھی سمجھوں
جو قطرہ چھپ کے پارہ سیماب میں رہے
تا عمر ہم تو وقت کے گرداب میں رہے
مطلب تو پھر بھی یہی ہوا عذاب میں رہے
.....
جب تو نہیں تو تیرا تجسس بھی ہے بیکار
پھر بھی تیری طلب دل بے تاب میں رہے
جسے چاہو احساس خدائی دے دو
سلسلہ پیار کا رکھو تو عبادت جیسا
aja sanaam mudhuar chandni me hum tum mile to weerane me bhi ajayegi bahar... jhoom uthega Aasman.....
feeling very cold today ...
ہم اور تم
تم اور ہم
ندی کے دو کنارے
کہاں یہ میری آنکھیں
اور کہاں خواب تمہارے
جہاں فاصلے ہوں اتنے
وہاں یہ آنسو کیا کریں بیچارے
زندگی سے کوئی طلب نہیں اب
جب سے تم کو ہارے
اس کے سائے میں میرے خواب اٹھیں گے
میرے چہرے پہ مہکتا ہوا آنچل کر دو
دھوپ ہی دھوپ ہوں میں ٹوٹ کے برسو مجھ پر
میں تو صحرا ہوں مجھے پیار کا بادل کر دو
اپنے احساس سے چھو کر مجھے صندل کر دو
میں کہ صدیوں سے ادھورا ہوںمکمل کر دو
نہ تمہیں ہوش رہے اور نہ مجھے ہوش رہے
اس قدر ٹوٹ کے چاہو مجھے پاگل کر دو
تم ہتھیلی کو میرے پیار کی مہندی سے رنگو
اپنی آنکھوں میں میرے پیار کا کاجل کر دو
ہماری آنکھوں میں وفا کی اُمید رہنے دو
سُنو! تُم ہمیں ذرا اپنے پاس رہنے دو
کیوں تمہیں لگتا ہے تمہیں ہم تُم سے چُرا لیں گے
سُنو! تُم پہلے ہی ہم ہو، ہمیں ہم تُم ہی رہنے دو
عشق کرنے میں برائی تو نہیں ہے لیکن
اس میں ہوتی ہے دکھن پاؤں کے چھالوں کی طرح
دور سے آتی ہیں کوئل کی صدائیں زاہد
ان میں ہے درد کا نغمہ مرے نالوں کی طرح
zalimo pakore smose khilado
لوگ ریشم کو ملائم و حسیں کہتے ہیں
وہ کہاں تیرے حسیں ریشمی بالوں کی طرح
کیسے چھوڑں میں ترا ہاتھ پکڑ کر جاناں !
میں نے چاہا ہے تجھے چاہنے والوں کی طرح
وہ جو چاہے تو کھلیں، اور نہ چاہے نہ کھلیں
اس نے سمجھا ہے کہ لب ہیں مرے تالوں کی طرح
تجھ پہ چھینٹے نہ پڑیں عشق میں رسوائی کے
تیری عزت کو بچاؤں گا میں ڈھالوں کی طرح
دیکھتا ہوں میں گلابوں کو بڑی الفت سے
مجھ کو آتے ہیں نظر یہ ترے گالوں کی طرح
تیری آنکھوں کو مثالوں سے بیاں کر نہ سکوں
یہ بھی ناکافی ہے کہہ دوں ہیں غزالوں کی طرح
rim jhim 🌧️🌩️🌨️rim jhim 🌧️🌩️🌨️pare phuwar🌨️🌧️ tera mera ek ta pyar❤️😘❤️😘❤️..
تم ہو میرے لیے پیچیدہ سوالوں کی طرح
کاش آ جاؤ نظر دن کے اجالوں کی طرح
عشق میں ہوتی ہے رسوائی چلو مان لیا
میرا ہی ذکر مگر کیوں ہے مثالوں کی طرح
کیسے کاٹوں میں ترے ہجر کے لمحات بتا
ایک لمحہ بھی گزرتا ہے تو سالوں کی طرح
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain