Damadam.pk
shameer-noor's posts | Damadam

shameer-noor's posts:

shameer-noor
 

نہیں ہے اب کوئی جستجو اس دل میں اے صنم
میری پہلی اور آخری آرزو بس تم ہو
S❤️S

shameer-noor
 

Chahat Hui Kisi Se Toh Fir Be-Inteha Hui,
Chaha Toh Chahaton Ki Hadd Se Gujar Gaye,
HumNe Khuda Se Kuchh Bhi Na Manga Magar Usey,
Manga Toh Siskiyon Ki Bhi Hadd Se Gujar Gaye

shameer-noor
 

Apni Kalam Sy Dil Se Dil Taak Ki Baat Karte Ho…
Sedhe Sedhe Keh Ku Nahi Dety Hum Se Pyar Krty Ho.
S❤️S

shameer-noor
 

مکمل نہ سہی ادھورا ہی رہنے دو
یہ عشق ہے کوئی مقصد تو نہیں

shameer-noor
 

اک عمر بیت چلی ہے تجھے چاہتے ہوئے
تو آج بھی بے خبر ہے کل کی طرح

shameer-noor
 

"عادتیں خراب نہیں شوق اونچے ہیں ہمارے
ورنہ خواب کی اتنی اوقات نہیں کہ ہم دیکھیں اور پورا نہ ہو"
---:::---

shameer-noor
 

"ہر ایک فرد سے سنو گے تم داستاں ہماری
ہم وہ ہیں جو ہر محفل میں دُہرائے جائیں گے"
---:::---

shameer-noor
 

"کوئی نہیں تھا دل میں اس کے سِوا
پھر بھی توڑ کر دیکھا اس نے میرا دل"
---:::---

shameer-noor
 

تمہارا کیا بگاڑا تھا جو تم نے توڑ ڈال ہے”
یہ ٹکڑے نہیں لوں گا، تم دِل بنا کر دو"
---:::---

shameer-noor
 

ہم چھوڑ دیں گے تم سے یوں بات چیت کرنا”
“تم پوچھتے پھرو گے اپنا قصور ہم سے
---:::---

shameer-noor
 

منافق نہیں ہوں، مکار نہیں ہوں”
“اسی لیے شائد کسی کا دوست نہیں ہوں
---:::---

shameer-noor
 

انداز جن کے الگ ہوتے ہیں”
“چرچے اُنہی کے ہوتے ہیں
---:::---

shameer-noor
 

میرے لفظوں سے نہ کر میرے کردار کا فیصلہ”
“تیرا وجود مٹ جائیگا میری حقیقت ڈھونڈتے

shameer-noor
 

"یاد رہے گا یہ دورِ حیات ہم کو
کیا خوب ترسے ہیں اک شخص کے لیے"
---S:❤️:S:---

shameer-noor
 

"حال تم سُن لو میرا، دیکھ لو صورت میری
درد وہ چیز نہیں ہے کہ دِکھائے کوئی"
---:::---

shameer-noor
 

"اگر دردِ محبت سے نہ انساں آشنا ہوتا
نہ کچھ مرنے کا غم ہوتا نہ جینے کا مزا ہوتا"
---:::---

shameer-noor
 

"مصروف زندگی میں تیری یاد کے سِوا
آتا نہیں ہے کوئی میرا درد بانٹنے"
---:::---

shameer-noor
 

"راس آنے لگی دُنیا تو کہا دل نے کہ جا
اب تجھے درد کی دولت نہیں ملنے والی"
---:::---

shameer-noor
 

"درد کی شام ہو یا سُکھ کا سویرا ہو
سب کچھ قبول ہے اگر ساتھ تیرا ہو"
--

shameer-noor
 

"مہندی لگائے بیٹھے ہیں وہ کچھ اس انداز سے
کہ بس مٹھی میں اُنکی دے دے کوئی دِل نکال کے"
---:::---